Jump to content

Yasir Attari

اراکین
  • کل پوسٹس

    595
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    5

سب کچھ Yasir Attari نے پوسٹ کیا

  1. ان شآ ء اللہ عزوجل یہاں پر اردو یونی کوڈ اور انپیج کے مختلف فونٹ شامل کےء جاءے گے آپ بھی یہاں اردو فونٹ اچھی اچھی نیتوں کے ساتھھ شامل کیجےء۔۔۔۔ عطاری کوفی محل1 Attari_Kofi_Manqash_1_.zip http://www.dawateislami.net/Muzakra/Attari%20Font.ttf Download Font Instruction for Installing Attari Font 1) Download the font 2) Open your font folder as: start menu -> control panel -> fonts 3) Click on file menu -> install new font 4) Select Attari 5) Installation complete and you can refresh the site and view it Or Just copy these fonts In Fonts Folder >>> C:\WINDOWS\Fonts
  2. Yasir Attari

    اردو

    Attari_Kofi_Manqash_1_.zip ان شآ ء اللہ عزوجل یہاں پر اردو یونی کوڈ کے مختلف فونٹ شامل کےء جاءے گے آپ بھی یہاں اردو فونٹ اچھی اچھی نیتوں کے ساتھھ شامل کیجےء۔۔۔۔
  3. زبردست بھاءی جزاک اللہ عزوجل آمین سب نہ صرف ڈاءون لوڈ کریں بلکہ جہاں تک ہوسکے اس کو ہر فارم پر عام کریں۔۔۔۔
  4. جی ایسی صورت میں بسس کلی کرکے دوبارہ وضو کرلے اور اس کے علاج کے لےء امیر اہلسنت مدطلہ العالی کی کتاب مدنی پنج سورہ پڑھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  5. www.faizaneattar.net par bhi ye Software moojodd haii....
  6. واھ !!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!! سبحان اللہ عزوجل صحراءے مدینہ چلو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  7. مسئلہ نمبر۶: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ عورت مر جائے تو شوہر کواسے غسل دینا جائز ہے یا نہیں؟بینواتوجروا۔ الجواب ناجائز ہے،فی تنویر الابصار،یمنع زوجھا من غسلھا۱؎ اھتنویرا لابصار میں ہے: خاوندکو بیوی کے غسل سے منع کیا جائے گااھ(ت) (۲؎تنویرالابصار متن الدرالمختار باب صلٰوۃ الجنائز مطبوعہ مطبع مجتبائی دہلی ۱ /۱۲۰) اور وہ جو منقول ہُواکہ سیّدنا علی کرم اﷲ وجہہ، نے حضرت بتول زہرارضی اﷲ تعالٰی عنہا کوغسل دیا، اوّلاً اسکی ایسی صحت ولیاقت حجّیت محلِ نظر ہے۔ ثانیاًدوسری روایت یوں ہے کہ اُس جناب کو حضرت اُمِ ّایمن رضی اﷲ تعالٰی عنہا نبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کی دائی نے غسل دیا۔ ثالثاًبمعنی امر، شائع،یقال قتل الامیر فلانا''وقاتل الملک القوم الفلانی'' اذن النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم''ای امر بالتاذین۔کہا جاتا ہے ''امیر نے فلاں کو قتل کیا--'' بادشاہ نے فلاں قوم سے جنگ کی''--حدیث میں آیا:نبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے اذان دی'' یعنی اذان کا حکم دیا۔(ت) رابعاًاضافت فعل بسوئے مسبب غیر مستنکر اورحدیثِ علی ان وجوہ پر محمول کرنے سے تعارض مرتفع یعنی ام ایمن نے اپنے ہاتھوں سے نہلایا اورسیّدنا علی کرم اﷲ وجہہ، نے حکم دیایا اسبابِ غسل کو مہیّافرمایا۔ خامساًمولٰی علی کرم اﷲ وجہہ کے لئے خصوصیت تھی اوروں کا قیاس اُن پر روا نہیں۔ہمارے علماء جو غسلِ زوجہ سے منع فرماتے ہیں اس کی وجہ یہی ہے کہ موت بسبب انعدام محل ،ملک نکاح ختم ہوجاتی ہے، تو شوہر اجنبی ہوگیا،کما افادہ ملک العلماء فی البدائع والمحقق حیث الطلق فی الفتح وغیرھما فی غیرھما۔جیسا کہ ملک العلماء نے بدائع میں ، محقق علی الاطلاق نے فتح القدیر میں اوردوسراے حضرات نے دوسری کتابوں میں افادہ فرمایا۔(ت) مگر نبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کا رشتہ ابدالآباد تک باقی ہے کبھی منقطع نہ ہوگا۔فقدخرج الحاکم وصححہ والبیھقی عن امن عمر والطبرانی فی الکبیر عنہ وعن ابن عباس وعن المسودرضی اﷲ تعالٰی عنہم عن النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم انہ قال کل سبب ونسب ومنقطع یوم القٰی مۃ الاسببی ونسبی۱؎حاکم بافادہ تصحیح اوربیہقی حضرت ابن عمر سے راوی ہیں--اور طبرانی معجم کبیر میں حضرت ابن عمر،حضرت ابن عباس اورحضرت مِسۡور رضی اﷲتعالٰی عنہم سے وُہ نبی کریم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم سے راوی ہیں ۔سرکار نے فرمایا: ہررشتہ اور ہر نسب قیامت کے دن ٹوٹ جائے گا مگر میرا رشتہ اور نسب باقی رہے گا۔ (۱؎ المستدرک علی الصحیحین کل نسب وسبب ینقطع الخ مطبوعہ دارالفکر بیروت ۳ /۱۴۲) واخرج البیھقی والدارقطنی بسند، قال ابن حجر المکی رجالہ من اکابر اھل البیت فی حدیث طویل فیہ عن عمر بن الخطاب رضی اﷲ تعالٰی عنہ انہ سمع النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم یقول کل صھراوسبب اونسب ینقطع یوم القیٰمۃ الاصھری وسببی ونسبی۲؎بیہقی اوردارقطنی ایک طقویل حدیث--جس کی سند سے متعلق امام ابن حجرمکی نے فرمایاکہ اس کے رجال، اکابرِ اہل بیت سے ہیں--حضرت عمر بن خطاب رضی اﷲ تعالٰی عنہ سے راوی ہیں کہ انہوں نے نبی کریم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہر رشتہ نکاح یا قرابت یا نسب قیامت کے دن منقطع ہوجائے گا مگر میرارشتہئ نکاح وقرابت ونسب باقی رہے گا (۲؎ درمنثور تحت فلا انساب بینھم مکتبۃآیۃ اﷲالعظمی قم ایران ۵ /۱۵) وقد روی نحوہ من حدیث عبداﷲ بن زبیر رضی اﷲ تعالٰی عنھا قال ابن حجر قال الذھبی واسنادہ صالح ۳۳؎ اھاسی کے ہم معنی حضرت عبداﷲ بن زبیر رضی اﷲ تعالٰی عنہما سے مروی ہے--ابن حجر لکھتے ہیں کہ ذہبی نے کہا: اس کی سند صالح ہے اھ (۳؎ درمنثور تحت فلا انساب بینھم مکتبۃآیۃ اﷲالعظمی قم ایران ۵ /۱۵) ونقل المنادی من الذھبی انہ قال غیر منقطع قلت ان ثبت عندنا الصحۃ وقد قال ابن حجر انہ صح عن عمر کیف وقد تعدد طرقہ وجاء عن جماعۃ من الاصحاب رضی اﷲ تعالٰی عنہم۔اور مناوی ناقل ہے کہ ذھبی نے کہا : اس کی سند غیر منقطع ہے۔میں کہتا ہوں اگر ہمارے نزدیک صحت ثابت ہو۔ابن حجر نے حضرت عمر سے مروی حدیث کو صحیح بتایا ہے۔ اقل صحت کیوں نہیں جبکہ اس کے طریق متعدد ہیں اور ایک جماعتِ صحابہ رضی اﷲ تعالٰی عنہم سے مروی ہے(ت) اسی لئے منقول ہوا کہ سیّدنا علی کرم اﷲ تعالٰی وجہہ پر حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اﷲ تعالٰی عنہ نے اس امر پر اعتراض کیا،حضرت مرتضٰی نے جواب میں ارشاد فرمایا:اما علمت ان رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم قال ان فاطمۃ زوجتک فی الدنیا والاٰخرۃ۱؎۔کیا تمہیں خبر نہیں کہ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا :فاطمہ تیری بی بی ہے دنیا و آخرت میں۔ (۱؎ ردالمحتار باب صلٰوۃ الجنائز مطبوعہ الطباعۃ المصریۃ مصر ۱ /۵۷۶) تو دیکھو اس خصوصیت کی طرف اشارہ فرمایا کہ یہ رشتہ منقطع نہیں۔یہ جواب نہ فرمایا کہ شوہر کو اپنی عورت کو نہلانا رواہے۔ اس سے اور بھی ثابت ہوا کہ صحابہ کرام کے نزدیک صورتِ مذکورہ میں مذہب عدم جواز تھا۔ جب تو حضرت ابنِ مسعود نے انکار فرمایا اورحضرت مرتضٰی نے اسے تسلیم فرماکر اپنی خصوصیات سے جواب دیا۔وھذا خلاصۃ مافی الدرالمختار وردالمحتار عن شرح المجمع مع زیادات النفائس۔واﷲ تعالٰی اعلم۔یہ اس کا خلاصہ ہے جودُرمختار اور ردالمحتار میںشرح مجمع الانہر سے منقول ہے مزید برآں کچھ نفیس افادات بھی ہیں۔(ت) واﷲ تعالٰی اعلم مسئلہ نمبر۶: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ عورت مر جائے تو شوہر کواسے غسل دینا جائز ہے یا نہیں؟بینواتوجروا۔ الجواب ناجائز ہے،فی تنویر الابصار،یمنع زوجھا من غسلھا۱؎ اھتنویرا لابصار میں ہے: خاوندکو بیوی کے غسل سے منع کیا جائے گااھ(ت) (۲؎تنویرالابصار متن الدرالمختار باب صلٰوۃ الجنائز مطبوعہ مطبع مجتبائی دہلی ۱ /۱۲۰) اور وہ جو منقول ہُواکہ سیّدنا علی کرم اﷲ وجہہ، نے حضرت بتول زہرارضی اﷲ تعالٰی عنہا کوغسل دیا، اوّلاً اسکی ایسی صحت ولیاقت حجّیت محلِ نظر ہے۔ ثانیاًدوسری روایت یوں ہے کہ اُس جناب کو حضرت اُمِ ّایمن رضی اﷲ تعالٰی عنہا نبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کی دائی نے غسل دیا۔ ثالثاًبمعنی امر، شائع،یقال قتل الامیر فلانا''وقاتل الملک القوم الفلانی'' اذن النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم''ای امر بالتاذین۔کہا جاتا ہے ''امیر نے فلاں کو قتل کیا--'' بادشاہ نے فلاں قوم سے جنگ کی''--حدیث میں آیا:نبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے اذان دی'' یعنی اذان کا حکم دیا۔(ت) رابعاًاضافت فعل بسوئے مسبب غیر مستنکر اورحدیثِ علی ان وجوہ پر محمول کرنے سے تعارض مرتفع یعنی ام ایمن نے اپنے ہاتھوں سے نہلایا اورسیّدنا علی کرم اﷲ وجہہ، نے حکم دیایا اسبابِ غسل کو مہیّافرمایا۔ خامساًمولٰی علی کرم اﷲ وجہہ کے لئے خصوصیت تھی اوروں کا قیاس اُن پر روا نہیں۔ہمارے علماء جو غسلِ زوجہ سے منع فرماتے ہیں اس کی وجہ یہی ہے کہ موت بسبب انعدام محل ،ملک نکاح ختم ہوجاتی ہے، تو شوہر اجنبی ہوگیا،کما افادہ ملک العلماء فی البدائع والمحقق حیث الطلق فی الفتح وغیرھما فی غیرھما۔جیسا کہ ملک العلماء نے بدائع میں ، محقق علی الاطلاق نے فتح القدیر میں اوردوسراے حضرات نے دوسری کتابوں میں افادہ فرمایا۔(ت) مگر نبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کا رشتہ ابدالآباد تک باقی ہے کبھی منقطع نہ ہوگا۔فقدخرج الحاکم وصححہ والبیھقی عن امن عمر والطبرانی فی الکبیر عنہ وعن ابن عباس وعن المسودرضی اﷲ تعالٰی عنہم عن النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم انہ قال کل سبب ونسب ومنقطع یوم القٰی مۃ الاسببی ونسبی۱؎حاکم بافادہ تصحیح اوربیہقی حضرت ابن عمر سے راوی ہیں--اور طبرانی معجم کبیر میں حضرت ابن عمر،حضرت ابن عباس اورحضرت مِسۡور رضی اﷲتعالٰی عنہم سے وُہ نبی کریم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم سے راوی ہیں ۔سرکار نے فرمایا: ہررشتہ اور ہر نسب قیامت کے دن ٹوٹ جائے گا مگر میرا رشتہ اور نسب باقی رہے گا۔ (۱؎ المستدرک علی الصحیحین کل نسب وسبب ینقطع الخ مطبوعہ دارالفکر بیروت ۳ /۱۴۲) واخرج البیھقی والدارقطنی بسند، قال ابن حجر المکی رجالہ من اکابر اھل البیت فی حدیث طویل فیہ عن عمر بن الخطاب رضی اﷲ تعالٰی عنہ انہ سمع النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم یقول کل صھراوسبب اونسب ینقطع یوم القیٰمۃ الاصھری وسببی ونسبی۲؎بیہقی اوردارقطنی ایک طقویل حدیث--جس کی سند سے متعلق امام ابن حجرمکی نے فرمایاکہ اس کے رجال، اکابرِ اہل بیت سے ہیں--حضرت عمر بن خطاب رضی اﷲ تعالٰی عنہ سے راوی ہیں کہ انہوں نے نبی کریم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہر رشتہ نکاح یا قرابت یا نسب قیامت کے دن منقطع ہوجائے گا مگر میرارشتہئ نکاح وقرابت ونسب باقی رہے گا (۲؎ درمنثور تحت فلا انساب بینھم مکتبۃآیۃ اﷲالعظمی قم ایران ۵ /۱۵) وقد روی نحوہ من حدیث عبداﷲ بن زبیر رضی اﷲ تعالٰی عنھا قال ابن حجر قال الذھبی واسنادہ صالح ۳۳؎ اھاسی کے ہم معنی حضرت عبداﷲ بن زبیر رضی اﷲ تعالٰی عنہما سے مروی ہے--ابن حجر لکھتے ہیں کہ ذہبی نے کہا: اس کی سند صالح ہے اھ (۳؎ درمنثور تحت فلا انساب بینھم مکتبۃآیۃ اﷲالعظمی قم ایران ۵ /۱۵) ونقل المنادی من الذھبی انہ قال غیر منقطع قلت ان ثبت عندنا الصحۃ وقد قال ابن حجر انہ صح عن عمر کیف وقد تعدد طرقہ وجاء عن جماعۃ من الاصحاب رضی اﷲ تعالٰی عنہم۔اور مناوی ناقل ہے کہ ذھبی نے کہا : اس کی سند غیر منقطع ہے۔میں کہتا ہوں اگر ہمارے نزدیک صحت ثابت ہو۔ابن حجر نے حضرت عمر سے مروی حدیث کو صحیح بتایا ہے۔ اقل صحت کیوں نہیں جبکہ اس کے طریق متعدد ہیں اور ایک جماعتِ صحابہ رضی اﷲ تعالٰی عنہم سے مروی ہے(ت) اسی لئے منقول ہوا کہ سیّدنا علی کرم اﷲ تعالٰی وجہہ پر حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اﷲ تعالٰی عنہ نے اس امر پر اعتراض کیا،حضرت مرتضٰی نے جواب میں ارشاد فرمایا:اما علمت ان رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم قال ان فاطمۃ زوجتک فی الدنیا والاٰخرۃ۱؎۔کیا تمہیں خبر نہیں کہ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا :فاطمہ تیری بی بی ہے دنیا و آخرت میں۔ (۱؎ ردالمحتار باب صلٰوۃ الجنائز مطبوعہ الطباعۃ المصریۃ مصر ۱ /۵۷۶) تو دیکھو اس خصوصیت کی طرف اشارہ فرمایا کہ یہ رشتہ منقطع نہیں۔یہ جواب نہ فرمایا کہ شوہر کو اپنی عورت کو نہلانا رواہے۔ اس سے اور بھی ثابت ہوا کہ صحابہ کرام کے نزدیک صورتِ مذکورہ میں مذہب عدم جواز تھا۔ جب تو حضرت ابنِ مسعود نے انکار فرمایا اورحضرت مرتضٰی نے اسے تسلیم فرماکر اپنی خصوصیات سے جواب دیا۔وھذا خلاصۃ مافی الدرالمختار وردالمحتار عن شرح المجمع مع زیادات النفائس۔واﷲ تعالٰی اعلم۔یہ اس کا خلاصہ ہے جودُرمختار اور ردالمحتار میںشرح مجمع الانہر سے منقول ہے مزید برآں کچھ نفیس افادات بھی ہیں۔(ت) واﷲ تعالٰی اعلم
  8. Pehlay tu aap Bashir faroqi Se Poach lejie k woh aesa samajtay bhi haii ye nahe unka ammal haii k woh vdo nahe bnwatay par aesa unkay jaiz ya najaiz samajhnay ki waja se nahe balkay unka apna andaz haii warna woh bhi ab jaiz k Qail haii... khair menay shakseyat ki hawalay se baat ki warna Sheriee jawab Madinah Madinah islami bhai dechukay haii.....
  9. ji bhai Peyaray Hanbal علیہ الرحمۃ ki takleed krtay aur jesa k sunnat Hanbli k liee rafa yaadeen krtay thay.... Aaj bhi Hamari Hanbli islami bhai krtay .......... detail yaha parhay.... http://www.dawateislami.net/library/litera...1&year=2006 Albata Aapnay Duaaaad ko Zuaad Likha isko sahe krlay k arabic words duaad hai naaa k zuaadd mazeed detail k lie tafseer khazainil irfan me sora fatiha ki tafseer parhay....
  10. وقت حضور کا دیوان پیش نظر ہے اس میں اس شعر کا مطلب سمجھ نہ آیا : ؎ فرماتے ہیں یہ دونوں ہیں سردار دو جہاں اے مرتضٰی عتیق وعمر کو خبرنہ ہو۱؂ (۱؂حدائق بخشش مکتبہ رضویہ آرام باغ کراچی ص۵۹) الجواب یہ شعر ایک حدیث کا ترجمہ ہے :ابوبکر وعمر خیر الاولین وخیر الاٰخرین وخیر اہل السمٰوٰت وخیر اھل الارضین الا الانبیاء والمرسلین لاتخبرھما یا علی ۲؂۔ابوبکر وعمر سب اگلوں پچھلوں سے افضل ہیں اورتمام آسمان والوں اورسب زمین والوں سے بہتر ہیں سواانبیاء ومرسلین کے ، اے علی!تم ان دونوں کو اس کی خبر نہ دینا۔ (۲؂کنزالعمال حدیث ۳۲۶۴۵و ۳۲۶۵۲ مؤسسۃ الرسالہ بیروت ۱۱ /۶۱۔۵۶۰) (تاریخ بغداد ترجمہ عبداللہ بن ہارون ۵۳۳۱ دارالکتاب العربی بیروت ۱۰ /۱۹۲) علامہ مناوی نے تیسیرمیں اس کے یہ معنی بتائے ہیں کہ ارشاد ہوتاہے اے علی (کرم اللہ تعالٰی وجہہ الکریم)تم ان سے نہ کہنا بلکہ ہم خود فرمائیں گے تاکہ ان کی مسرت زیادہ ہو۔ واللہ تعالٰی اعلم (۳؂ التیسیرشرح الجامع الصغیر تحت الحدیث ابو بکر وعمر سیداکہول اہل الجنۃ مکتبۃ الامام الشافعی ریاض ۱ /۱۸)
  11. ان شآ ء اللہ عزوجل ! آج فجر کے بعد یعنی اتوار فجر کے بعد تقریباً 6:26 صبح دیکھے نگران شوریٰ مدظلہ العالی کا خصوصی بیان اور ایک اور بہت ذیادہ خصوصی بیان جو نگران شوریٰ مدظلہ العالی شعبہ تعلیم کے اسلامی بھاءیوں اور نگران اسلامی بھاءیوں اور اسلامی بہنوں کے اجتماع میں کرے گے اس کا ٹاءم 2:26دوپہر ہے اس بیان کو ضرور دیکھے براہ راسے مدنی چینل پر ۔۔۔۔۔ بلکہ ہوسکے تو فیضان مدینہ جاکر سنے۔۔۔۔۔۔ also live on www.dawateislami.net www.faizaneraza.org
  12. جزاک اللہ عزوجل میں نے اس کا کامل مرید تھا اس لےء میں نے وہی نام لکھا جو مرکزی تھا۔۔۔۔۔۔ دعا ءو میں یاد رکھیں۔۔۔۔
  13. Masha Allah Azzawajal جزاک اللہ عزوجل عطاری بھای
  14. ان شاء اللہ عزوجل آج دیکھےء مدنی چینل پر یہ اجتماع برا ہ راست فیضان مدینہ سے تقریباً 9:26 پر
  15. ji Ismay Kafi Sari Chezo ko pak krnay ka tareqa Aap Sab parhlay tu madina Madina warna Issay me Burtan Pak krnay k bhi treqa mojod haii....
  16. bhai www.dawateislami.net pa jaakar lilbarary me jiee aur waha par "N" par click kray tu ye book mil jiegi anyway i will try to complete link
×
×
  • Create New...