Asalam o alikum to all muslims
بھائی ! رکانہ رضی اللہ عنہ کی جو روایت غیر مقلد پیش کرتے ہیں وہ ضعیف ہے اور ان کی اصل روایت کے مطابق انہوں نے طلاق بتہ دی تھی جس میں ایک کی نیت تھی۔
غیر مقلد جو روایت بیان کرتے ہیں اس روایت کو مسند احمد بن حنبلؒ کے حاشیہ میں غیر مقلدین کے مستند محقق شعیب الارنوط نے ضعیف کہا ہے ۔انہوں نے وضاحت کی ہے کہ امام بہیقی نے بھی سنن کبری للبہیقی میں اس کو ضعیف کہا ہے۔اس کے علاوہ امام نوویؒ نے شرح مسلم میں اس پر بحث کی ہے اور ضعیف کہا ہے۔
اس کا ایک راوی محمد بن اسحاق ہے جس پہ جرح ہے اور وہ ضعیف ہے۔
امام بہیقیؒ نے کہا ہے کہ ابو داؤدؒ کے مطابق رکانہ رضی اللہ نے طلاق بتہ دی تھی جس میں ایک کی نیت تھی اور جو روایت غیر مقلد پیش کرتے ہیں کہ تین طلاق تھی وہ ضعیف ہے اور حجت کے قابل نہیں۔