-
کل پوسٹس
246 -
تاریخِ رجسٹریشن
-
آخری تشریف آوری
-
جیتے ہوئے دن
1
سب کچھ Haq3909 نے پوسٹ کیا
-
دعوت اسلامی بمقابلہ حنیف قریشی بریلوی
اس ٹاپک میں نے Haq3909 میں پوسٹ کیا اہلسنت پر اعتراضات کے جوابات
اب کسی کو حنیف قریشی کی تردید یا انکار کی جرأت نہیں کرنی چاہیے کیونکہ اس فورم کے کئی سینئر ممبران ماضی میں ان کا دفاع کر چکے ہیں اور ان کو خراج تحسین پیش کر چکے ہیں۔ بریلویت کا خاتمہ قریب ہے۔ -
چیف آف آرمی سٹاف کی مولانا طارق جمیل حفظہ اللہ سے جی ایچ کیو میں ملاقات
اس ٹاپک میں نے Haq3909 میں پوسٹ کیا مناظرہ اور ردِ بدمذہب
-
قال الشافعي ) : تعني في المأثم ، وإن أخرجت عظام ميت أحببت أن تعاد فتدفن وأحب أن لا يزاد في القبر تراب من غيره وليس بأن يكون فيه تراب من غيره بأس إذا إذا زيد فيه تراب من غيره ارتفع جدا ، وإنما أحب أن يشخص على وجه الأرض شبرا أو نحوه وأحب أن لا يبنى ، ولا يجصص فإن ذلك يشبه الزينة والخيلاء ، وليس الموت موضع واحد منهما ، ولم أر قبور المهاجرين والأنصار مجصصة ( قال الراوي ) : عن طاوس : { إن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى أن تبنى القبور أو تجصص } ( قال الشافعي ) : وقد رأيت من الولاة من يهدم بمكةما يبنى فيها فلم أر الفقهاء يعيبون ذلك
-
کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے سب کچھ بتادیا؟
Haq3909 replied to Brailvi Haq's topic in فتنہ وہابی غیر مقلد
Agar may nay yaha un logo kay namo ki list laga di jo kay apkay fatway say munafiq karar paingay, to shayd aap sharama kay maray is forum par doobara kabhi bhi apni shakal na dikhai. -
Peer Karam Shah Alaih E Rahma Ke Ruju Ka Scan
Haq3909 replied to Wadi Raza Ki's topic in حوالہ جات کے اسکین صفحات کی درخواست
Kya mera molvi apkay liyay hujjat hay? -
Peer Karam Shah Alaih E Rahma Ke Ruju Ka Scan
Haq3909 replied to Wadi Raza Ki's topic in حوالہ جات کے اسکین صفحات کی درخواست
Zeeshan Raza sahab kay liyay unkay apnay molvi hujjat hay, hamaray nahi. -
Peer Karam Shah Alaih E Rahma Ke Ruju Ka Scan
Haq3909 replied to Wadi Raza Ki's topic in حوالہ جات کے اسکین صفحات کی درخواست
Pir Sahab nay koi ruju nahi kiya. Tabassum Bukhari sahab ki video may nay isi forum par upload kee thee jis may Pir Sahab nay akhri time tak apnay moukif say ruju nahi kiya aur barelwiyat ko khair abad keh diya. -
Challenge un Chrisitians nay kiya hay jo zameen ko flat mantay hay (bible ki wajah say). Chukay chand say zameen gol nazar ati hay, unkay paas propaganda karnay kay ilawa koi chara nahi. AUr yahi chand katar christians zameen ko bhi sakin mantay hay bible ki wajah say. May live transmission ki baat kar raha hu.
-
اب آیا اونٹ پہاڑ کے نیچے Ab meray in sawalo kay jawab day: 1.) Yay kon Ulema hay? Zara in kay naam idhr likh day. 2.) aap hi bata day kay apkay ala hazrat ijma ki konsi kisam bayan kar rahay hay 3.) Apkay Jin "Ulama" nay is ijma ka inkaar kiya ya is say inheraf kiya, un par kya hukm lagay ga? 4.) Kya kisi bhi barelvi ko yay haq hasil hay kay woh Molvi Ahmed raza Khan sahab say iktehlaf karay? apkay ala hazrat ki wasiyat ki roshnee may wazahat karay. 5.)Apkay ala hazrat kehtay hay kay "Musalman par farz hay kay harqat e shams o sakoon e zameen par emaan lai". Ab Jo koi bhi is par emaan na lai (bashamool yay Ulema) to kya woh musalman rahay ga? Agar ha to kis daleel say?
-
تمام دلائل کی تردید کے لئے وقت نہیں ہے . کچھ دلائل کی تردید اپنے دعوی کو ثابت کرنے کے لئے کافی ہے مثال کے طور پر صفحہ 347-351، دلیل نمبر- 90 - 99 اہم دلیل میں سے ایک ہے کہ اگر زمین مغرب سے مشرق کی جانب گردش کر رہی ہے تو اگر ایک پرندہ مغرب سے مشرق کی جانب اڑے گا تو چونکہ زمین بھی مغربی جانب جارہی ہے تو وہ پرندہ ایک مقام پر رہے گا کیوں زمین بھی اس کے ساتھ ساتھ حرکت کر رہی ہے ۔ یہی مثال ہوائی جہاز کی لے لیں کہ جس طرف جہاز جارہا ہے زمین بھی اسی جانب جارہی ہے لہذا اگر زمین واقعی گردش کر رہی ہوتی تو جہاز ایک ہی مقام پر رہتا ۔ ان سب سوالات کا آسان سا جواب ہے کہ زمین کی گردش میں پورا کرۂ ہوا یعنی فضا ، پرندے اور ہوائی جہاز سب شریک ہیں زمین اپنی فضا کے ساتھ اپنے محور پر گھوم رہی ہے پرندے اور ہوائی جہاز کی انفرادی حرکت اس کے علاوہ ہے ۔اسی انفرادی حرکت کی وجہ سے وہ بلا روک ٹوک مغربی یا مشرقی منزل پر سفر کرتے ہیں۔ اس بات کو آپ فزکس (طبعیات) کے ایک قانون (جسے نیوٹن کا پہلا قانون حرکت یا انرشیا جاتا ہے) سے سمجھ سکتے ہیں اس قانون کے مطابق کوئی بھی ساکن جسم حالت سکون میں رہے گا اور کوئی بھی متحرک جسم حالت حرکت میں رہے گا جب تک کوئی بیرونی قوت اس پر اثر انداز نہ ہو. یہ نیوٹن حرکت کے تین قانونوں میں سے ایک ہے اور مستند میکینیکس کا بنیاد ہے۔ میکینیکس سائنس اور اینجنئیرنگ کے پرانے میدانوں میں سے ایک ہے۔ حرکت کا پہلا قانون سادہ الفاظ میں کہتا ہے۔ " ایک بیرونی قوت کے غیر موجودگی میں ایک ساکن جسم ہمیشہ ساکن رہے گا اور حرکت میں ایک جسم ہمیشہ حرکت میں رہے گا"۔ --اسی بات کو آپ دو اور مثالوں سے سمجھ سکتے ہیں فرض کریں آپ ایک کار میں جا رہے ہیں جس کی رفتار 120 کلومیڑ فی گھنٹہ ہے۔ آپ کے ساتھ آپ کے دوست بھی بیٹھے ہوئے ہیں۔ کار میں ایک مکھی پہلے سے موجود تھی یا جب آپ کار میں بیٹھے وہ بھی اندر داخل ہو گئی۔ اچانک وہ مکھی آپ کے چہرے پر آ بیٹھی۔ آپ نے اسے ہاتھ سے اڑایا، وہ اڑ کر آپ کے دوست کے چہرے پر جا بیٹھی۔ کیسے ہوا یہ؟ مکھی کے اڑنے کی رفتار تو 120 کلو میٹر فی گھنٹہ نہ ہو گی۔ آپ کے چہرے سے اڑنے کے بعد تو اسے ایکدم سے کار کے پچھلے شیشے سے ٹکرانا چاہیے تھا کیونکہ آپ کی کار 120 کلو میڑ فی گھنٹہ کی رفتار سے متحرک ہے جبکہ مکھی کے اڑنے کی رفتار زیادہ سے زیادہ 15 سے 20 کلومیٹر ہو گی جب آپ زمین پر کھڑے ہو کر زمین کی ہی رفتار سے پتھر اوپر پھینکیں گے تو وہ تو وہیں واپس آئے گا ناں نہ کہ حضرت کے ارشاد کے مطابق اتنے گز، اتنے فٹ اور اتنے انچ پیچھے گرے گا کہ زمین اتنی دیر میں اتنا فاصلہ طے کر گئی۔ آپ بھی زمین کی کشش سے باہر نکل کر پتھر پھینک کر دیھکیں۔ یہ سب سے اچھا سادہ، نیوٹونین طبیعیات کی طرف سے جواب دیا جاتا ہے. تجربہ کے آغاز میں، بس داخلہ (آپ، گیند، اور آپ کے ارد گرد ہوا) میں ہر چیز کا کوئی رشتہ دار تحریک ہے. وہ باقی میں تمام ہیں. اگرچہ بس سے باہر ایک مبصر تمام اشیاء کو منتقل نظر آئے گی، وہ ایک دوسرے کے رشتہ دار اب بھی گتہین ہیں. یہ دونوں نقطہ ہائے نظر سے اتفاق کرتا ہوں پر. آپ کو ہوا میں براہ راست اوپر کی گیند ٹاس جب، یہ براہ راست نیچے (آپ کے نقطہ نظر سے بس کے اندر) آتا. ایک اسٹیشنری مبصر پر، گیند اس تحریک کی ایک افقی جزو کے ساتھ ہوا میں پھینک دیا جاتا ہے. لیکن اس کے افقی جزو بس کی رفتار اور سمت کے برابر ہے، اور اسی طرح کی گیند پر ایک میں اوپر اور نیچے آرک براہ راست ایک ہی ہاتھ میں. چلتا یہ سب F = MA کے سادے قوانین کے تحت آتا ہے. اس ریفرنس کی ایک غیر لچکدار فریم میں سادہ تحریک کے ایک مظاہرے ہے. چلو ایک اور کام کرو۔ اپنے کسی دوست کے ساتھ موٹر سائیکل پر بیٹھ جاؤ۔ ٹانگیں دائیں بائیں کر لو۔ اپنے دوست سے کہو کہ صرف بیس کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے موٹر سائیکل چلائے۔ اب تم تو ساکن ہو۔ زمین بھی ساکن ہے۔ تم ایسا کرو کہ پاؤں نیچے لگا کر کھڑے ہو جاؤ اور موٹر سائیکل کو نیچے سے نکل جانے دو۔ کیا ہوا، او ہو یار تم نے تو اپنے گوڈے گٹھے تڑوا لیے، ناک منہ الگ سے چِھل گیا، یہ کیونکہ ہوا، اب تو تم موٹر سائیکل کے اندر نہیں۔ مولوی احمد رضا خان صاحب کی بات کہ پتھر اتنی دور گرنا چاہئے کہ لئے پہلے آپ کو پتھر اتنی قوت سے پھینکنا ہو گا کہ وہ زمین کی کشش سے باہر ہو جائے۔ یا کم از کم کچھ دیر کے لئے یہ اتنی قوت سے حرکت کرے کہ زمین کی کشش ثقل اس پر اثر انداز نہ ہو اب جب پتھر اچھالا جاتا ہے تو یہ اتنے کم عرصے کے لئے کشش ثقل سے باہر ہوتا ہے کہ ایسا معلوم ہوتا ہے جس طرف پھینکا گیا ہے ادھر ہی گرا ہے لیکن میزائل خاص طور پر بین البراعظمی میزائلز جب چھوڑے جاتے ہیں تو یہ جس جگہ گرانے مقصود ہوتے ہیں اس جگہ نہیں بلکہ اس سے دور پروگرام کٕے جاتے ہیں کلیہ یہ ہے کہ جتنا فاصلہ میزائل نے طے کرنا ہوتا ہے وہ اور وہ وقت جتنی دیر میںمیزائل اس جگہ پہنچے گا کو معلوم کر کے میزائل کو کسی اور مقام کے لئے چھوڑا جاتا ہے اب چونکہ میزائل کشش ثقل سے آزاد ہو کر چلتا جاتا ہے اور زمین اتنی دیر میں گھومتی جاتی ہے لہذا جب میزائل نشانے پر پہنچتا ہے تو دراصل زمین گھوم کر اس کے نشانے پر پہنچ چکی ہوتی ہے فرض کریں آپ اس ٹرین میں سوار ہوتے وقت انتہائی تھکاؤٹ کا شکار تھے،اور اپنی سیٹ پر بیٹھتے ہی آپکو اونگھ آ گئی۔اس ہلکی سے نیند کے دوران ٹرین آہستگی سے سٹارٹ ہوئی اور 350 کلومیٹر فی گھنٹہ کی انتہائی رفتار سے چلنے لگے۔(اتنی لمبی تمہید کے بعد) اب سوال یہ ہے کہ نیند سے جاگے کے بعد کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ ٹرین ساکن ہے یا متحرک؟ کیونکہ روز مرہ تجربات میں ہم بہ آسانی حالت حرکت اور ساکن حالت میں فرق کر سکتے ہیں، اس لئے عقل سلیم کے مطابق کوئی ایساطریقہ ضرور ہو گا جس کو استعمال کرتے ہوئے یہ بتانا جا سکے کہ ٹرین حرکت میں ہے یا ساکن۔ لیکن حقیقت اس کے بر عکس ہے،یعنی کسی بھی طبعی طریقے کو ااستعمال کرتے ہوئے آپ کبھی یہ نہیں جان سکیں گے کہ "آیا ٹرین ساکن ہے یا متحرک؟"۔ اس ساری کہانی کا خلاصہ یہ ہے کہ دو مختلف جگہوں پر موجود مختلف شاہدین کے لئے یکساں والاسٹی سے حرکت اور حالت سکون میں فرق کرنا ناممکن ہے۔ہم یہ فرق کیوں نہیں کر سکتے ؟ اسکا جواب مشہور طبعیات دان آئزک نیوٹن نے دیا ہے۔نیوٹن نے اوپر موجود پوری "کہانی " کو ایک جملے میں بیان کیا کہ "یکساں ولاسٹی سے متحرک یا ساکن حالت میں موجود جسم پر کوئی قوت عمل نہیں کر رہی ہوتی اس لئے طبعی نقطہ نظر سے دونوں میں فرق بھی ممکن نہیں۔" اس بیان کو نیوٹن کا پہلا قانون حرکت کہا جاتا ہے۔ وما توفيقي الا بالله
-
افسوس کہ آج کے بعض علماء سائنس کو دین اسلام سے متصادم ٹھہرانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ سائنس مسلسل ترقی کر رہی ہے ۔۔ اور بہت سی ایسی سائنسی حقیقتیں سامنے آرہی ہیں جو پچھلے نظریات کے خلاف ہیں ۔۔ لیکن پھر بھی بعض سائنسی حقیقتیں ایسی ہیں جو اب بالکل ثابت ہو چکی ہیں ۔ انہی میں سے زمین کے متحرک ہونے کی بات بھی ہے ۔۔ اور زمین ہی نہیں بلکہ تمام اجرام فلکی حرکت کر رہے ہیں ۔ اور یہ ایک ٹھوس حقیقت ہے ۔۔ جسے جھٹلانا ناممکن ہے ۔۔ زمن کو ساکن ماننے والوں کے پاس کیا دلیل ہے ۔۔ ؟؟ کیا وہ 9 آیات جو اوپر دی گئی ہیں ۔۔ اگر وہی ہیں تو ان میں کون سی بات ایسی ہے جس سے یہ ثابت کیا جا سکے کہ زمین متحرک نہیں ہے ۔۔ بلکہ وہاں تو تمام باتیں زمین کو پھیلانے اس کو انسان کے رہنے کے قابل بنانے اس کو تھامے رکھنے سے متعلق ہیں ۔۔ اور حقیقت بھی یہی ہے کہ خلاء میں زمین ایک محور کے گرد گردش کناں ہے ۔۔ اور اس کی مجال نہیں کہ وہ ادھر ادھر ہو جائے ۔۔ اعلی حضرت کا کہا قرآن کا لکھا نہیں ۔۔ اعلی حضرت کوئی ایسی ہستی نہیں جن کی بابت ہم یہ کہہ سکیں کہ ان پر وحی کا نزول ہوتا تھا۔ یا جن کی بابت قرآن میں یہ ارشاد ہو کہ وہ وحی کے علاوہ نہیں بولتے ۔۔ شخصیت پرستی کی بھی کوئی حد ہوا کرتی ہے ۔۔ جب صحابہ بے پناہ تقوے کے باوجود ایک دوسرے سے اختلاف کر سکتے ہیں اور ان کی باتیں قطعی نہیں ہو سکتیں تو اعلی حضرت تو بہت بعد کے آدمی ہیں ۔۔ زمین کو متحرک ماننا کفر نہیں ۔۔ اور کسی صورت ہو بھی نہیں سکتا ۔۔ ۔۔ اسلام تو اس لیے آیا تھا کہ وہ لوگوں کو اپنے دامن رحمت سے وابستہ کرے ۔۔ چہ جائیکہ انہیں دور کرے حقیقت یہ ہے کہ اسلامی تاریخ میں ایسے علما گزرے ہیں جن کو فلکیات کے فن میں مہارت تھی ان سب نے اس بات کو تسلیم کیا تھا کہ زمین ساکن نہیں بالکہ اپنے محور پر گردش کررہی ہے اور انہوں نے اسی اعتراض کے مدلل جواب بھی دئے ہیں۔ زمانہ قریب میں ایک جید عالم دین گزرے ہیں جن کو دینی اور دنیاوی علوم پر دسترس حاصل تھی جو فلکیات قدیمہ اور جدیدہ دونوں کے ماہر تھے ان کو دنیا مولانا موسیٰ روحانی بازی رحمہ اللہ کے نام سے جانتی ہے انہوں نے اپنی کتاب "فلکیات جدیدہ" میں زمین کی محوری گردش پر کافی بحث کی ہے اور معترضین کو مدلل جواب بھی دئے ہیں یہ ایک حل شدہ مسئلہ ہے لہذا علما کرام کو ان حل شدہ شدہ قدیم مسائل کو چھیڑنا نہیں چاہئے اس سے عالم اسلام کی جگ ہنسائی ہوتی ہے
-
Mujhay jawab denay ki zaroorat hi nahi kyonkay jawab to apkay apnay maslak kay hi eik "parhay likhay" meethay Islami bhai nay day diya hay:( kisi say iska tarjuma karwa lena agar english nahi ati khasoosan akhri jumla). http://www.yanabi.com/index.php?/topic/351506-how-can-i-convince-my-local-imam-about-the-veracity-of-the-heliocentric-theory/ Note: Ya forum barelwio ka apna hay aur isi topic par kahi "parhay likhay" islami bhaio nay Ala Hazrat ki khoob class lee hay. Ab may dekhta hu kay apko kitni hassi ati hay.