Tire yad me hai mera yad Ghaus e Aa'zam
Balaye museebat ho rad Ghaus e Aa'zam
Paye Mustafa dastgeeri ko aa tu
Madad almadad almadad Ghaus e Aa'zam
talib e dua :-(
مبارکا وہ صاحب جمال آتا ہے
مبارکا وہ حسن بے مثال آتا ہے
وہ جس کے نور کی شعاع سے جلے سورج
مبارکا وہ شمس لازوال آتا ہے
وہ جس کے اک اشارے پر ہی چر گیا چندا
مبارکا وہ دین کا ہلال آتا ہے
وہ جو ہے افضل انبیا میں اکمل انساں میں
مبارکا کہ وہ ہی باکمال آتا ہے
وہ جس کا خلق ہے عظیم اسوہ حسنہ
مبارکا کہ وہ ہی خوش خصال آتا ہے
وہ جس کا ذکر گھولتا ہے شہد کانوں میں
مبارکا کہ وہ ہی خوش مقال آتا ہے
خوش آمدید مرحبا و اھلا و سہلا
مبارکا حبیب ذو الجلال آتا ہے
مبارکا ربیع الاول آ گیا بارہ
مبارکا کہ آمنہ کا لال آتا ہے
علمی غلطی کی اصلاح کریں
تمام عاشقان مصطفیٰ کو عید میلاد بہت بہت مبارک ہو
ok Mughal bhai! agar maine apni naadaani main aisa kiya hai to puraani ghaltiyon ke liye sorry,,,,,,,,,,,,,,,,,, ,,,
aur aainda ke liye ahtiyaat ki koshish,,,,,,,,,,,,,,,,,,,
آپ نے بلکل صحیح کہا ، میرا بھی یہی مسلہ ہے، اصلاح کا
عروض سے کلام موزوں اور متوازن ہو جاتا ہے
آپ کا یہ شعر
سلام ہو بے حد آپ پر اے ہمارے امام
درُود ہو بے حد آپ پر اے ہمارے امام
اگر آپ سرخ الفاظ کو ہٹا دیں تو اب شعر موزوں ہو گیا ہے
سلام آپ پر اے ہمارے امام
درود آپ پر اے ہمارے امام
س لا ما ، پ پر اے ، ہ ما رے ، ا ما م
١ ٢ ٢ ، ١ ٢ ٢ ، ١ ٢ ٢ ، ١ ٢ ١
د رو دا ، پ پر اے ، ہ ما رے ، ا ما م
١ ٢ ٢ ، ١ ٢ ٢ ، ١ ٢ ٢ ، ١ ٢ ١
فعولن، فعولن ، فعولن ، فعول
یہ بحر متقارب میں ہے
دعا گو و طالب دعا
عروضی حوالے سے آپ کی اصلاح کرنے سے قاصر ہوں کہ مجھے یہ زبان [غالبا پنجابی ] نہیں آتی اور اشعار کے اوزان کی درست ترتیب معلوم کرنے کے لئے صحیح تلفّظ ضروری ہے
طالب دعا
دنیا سے کہ رہی ہے شہادت حسین کی
کل بھی تھی آج بھی ہے حکومت حسین کی
میدان کربلا کا ہر اک ذرّہ ہے گواہ
سر لے گئے نہ لے سکے بیعت حسین کی
از : عاشقہ بریلوی
پھر سے جو دے دیا ہے رمضان کا مہینہ
یا رب عبادتوں کا بھی دے دے پھر قرینہ
سحری کا سحر چھاے ،افطار اور عشرے
رحمت کا،مغفرت کا ،جنّت کا طے ہو زینہ
ہر روز رکھوں روزے ، قراں کی ہو تلاوت
ترویح اور تہجّد ، آباد ہو شبینہ
غیبت ، فریب ، چغلی ، بہتان ، جھوٹ ، کینہ
ان سب غلاظتوں سے تو صاف کر دے سینہ
شیطان قید میں ہے پھر بھی ہے خوف مجھ کو
آذاد میرا اب تک جو نفس ہے کمینہ
آندھی میں نفس بد کی بہ جاؤں میں کہیں نا
یا غوث خیر سے ہو اب پار یہ سفینہ
آمین
رحمت اللہ علیہ