-
کل پوسٹس
463 -
تاریخِ رجسٹریشن
-
آخری تشریف آوری
-
جیتے ہوئے دن
107
سب کچھ AqeelAhmedWaqas نے پوسٹ کیا
-
محترم بھائی صاحب!۔ چند ایک سکین کتاب مدنی پنج سورہ سے پوسٹ کر رہا ہوں۔ باقی نفلی عبادات کا تو شمار ہی نہیں ہے۔ صلوۃ اللتسبیح پڑھیں ، تہجد پڑھیں وغیرہ (لیکن اہم ترین یہ کہ اگر قضا نمازیں ذمے ہوں تو نفل پڑھنے کی بجائے اُنہی کو ادا کرنا ضروری ہے)۔
-
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ حنفی بریلوی بھائی!۔ یہ اُس وہابی کی چال ہے ہمیں مسنون کاموں سے روکنے کی۔ آپ اِن خبیثوں سے بچ کے رہیں اور اس رسالہ کا مطالعہ کریں جس سے آپکو علم ہو جائے گا کہ شریعتِ مطہرہ میں ایصالِ ثواب کی کوئی بھی خاص صورت مقرر نہیں ہے (ہماری آسانی کے لیے)۔ اور آپکو یہ بھی پتہ چل جائے گا کہ ایصالِ ثواب کے بہت سے طریقے سُنتِ طیبہ سے ثابت ہیں۔ تو وہابی کا اعتراض ہی لغو ٹھرا!۔ Eesaal-e-Swab Sunnat Hy.pdf باقی اُس وہابی جاہل کا یہ استدلال کہ ایصالِ ثواب محض ۳ طریقے سے ہو سکتا ہے (بحوالہ انسان مر جاتا ہے تو اُس کا عمل بھی اُس کے ساتھ ہی منقطع ہو جاتا ہے۔تین چیزیں، البتہ مستثنیٰ ہیں) ٹھیک نہیں ہے کیونکہ اِس حدیثِ مبارکہ میں اُس فوت ہونے والے کے اپنی زندگی میں کیے گئے اعمالِ صالحہ کا اجر بعد از وفات ملتے رہنے کا بیانِ پاک ہے (مثلاََ وہ فوت شدہ شخص اپنی زندگی میں کوئی دینی علمی کام کر جائے اور بعد اُسکی وفات کوئی اُس سے فائدہ اُٹھائے تو اُس فوت شدہ کو بھی ثواب ملتا رہے گا) ، جبکہ دوسرے مسلمانوں کی طرف سے کیے گئے نیک اعمال (جو اُس فوت شدہ شخص کی زندگی میں کیے گئے اعمالِ صالحہ سے بلا واسطہ ہوں) کا ثواب اُس فوت شدہ شخص کو پہنچانے کی بات ہی نہیں ہو رہی ۔ مگر یہ وہابی ثابت کرنا چاہتا ہے کہ اِس کی روشنی میں دوسرے مسلمان کسی جائز طریقے سے فوت شدہ کو ایصالِ ثواب نہیں کر سکتے!!!۔ حیرت ہے اُس وہابی کی عقل پر۔ آپ دیکھیں کہ خود ان وہابیہ کے اکابرین کے ہاں بھی ایسی کوئی بات نہیں ہے جیسی اِس منحوس نجدی نے نکالی ہے!!۔ دیوبندیوں کے اکابرین سے سنئے:۔ اہلحدیث کے اکابرین خود کیا کہتے ہیں:۔ اب آپ اُس نجدی وہابی سے پوچھئے کہ اگر ایصالِ ثواب صرف اُسی طرح ہو سکتا ہے جیسے اُس نے گھڑ لیا ہے تو پھر اُس کے اپنے آبا ؤ اجداد کیوں اسکی اجازت دے رہے ہیں؟؟
-
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ محترم قبلہ غلامِ احمد صاحب!۔ عشرۂ مبشرہ رضوان اللہ تعالیٰ علیھم اجمعین کے متعلق بہت سی کُتب میں مختلف مقامات پر کافی معلوماتی اور زبردست مواد موجود ہے اور ان میں سے اکثر اُردو میں بھی دستیاب ہیں۔ اس موضوع پر ایک نہایت اہم کتاب "عشرۂ مبشرہ" پڑھئے (اسے نیچے دئیے ہوئے لِنک سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے)۔ اسی کتاب کے صفحہ 21 سے 37 میں آپکو ان شاء اللہ جواب مل جائے گا۔ عشرۂ مبشرہ.pdf
-
Sami-Ul-Haq K Walid Ke Qabr Se Saudi Minister O Imam Dua Mangte Howay
اس ٹاپک میں نے AqeelAhmedWaqas میں پوسٹ کیا فتنہ وہابی غیر مقلد
-
Qabro Pr Phool Dalna Biddat Lekin Imam-E-Kaaba Ke Car Per Jaiz
اس ٹاپک میں نے AqeelAhmedWaqas میں پوسٹ کیا فتنہ وہابی غیر مقلد
-
اِس کا تفصیلی جواب پھر کبھی دیا جائے گا اِن شاء اللہ ۔فی الحال آپ اِس مُختصر جواب کو پڑھ لیں ، اُمید ہے کافی حد تک مُشکل حل ہو جائے گی۔ ۔۔۔۔۔ کوئی بھی علم چاہے کیسا بھی ہو ، فی نفسہٖ بُرا یا مذموم نہیں ہے (کیونکہ علم کا مُقابل ہے جہل اور جہل فی نفسہٖ عیب و نقص ہے تو معلوم ہوا کہ علم فی نفسہٖ حسن و کمال ہی ہوگا)۔ اور اِسی بات کی طرف حکیم الامت علامہ مفتی قبلہ احمد یار خان نعیمی صاحب نوّر اللہ مرقدہ نے جاء الحق شریف میں اشارہ فرمایا ہے۔ ۔۔۔۔۔ اس بات کو وہابی (دیوبندی اور اہلحدیث) بھی مانیں گے کیونکہ بالکل یہی کی یہی بات علامہ شاہ عبدُالعزیز محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نے تفسیر فتح العزیز جلد اول صفحہ 445 پر رقم فرمائی ہے ۔ (اب وہابیہ کو طوعاََ و کرھاََ یہ تسلیم کرنا پڑے گا)۔ اور اس سے حضرت حکیم الامت پر ہونے والا اعتراض ختم ہو گیا کیونکہ بعینہٖ یہی بات وہابیوں کے نزدیک معتبر شخصیت یعنی علامہ شاہ عبدُالعزیز محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ لکھ چکے ہیں ۔ ۔۔۔۔۔ کچھ ایسے اسباب و وجوہات (خارجہ) ہیں جن کی وجہ سے کسی علم میں خرابی آ سکتی ہے اور خود شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی قدس سرہ العزیز نے تفسیر فتح العزیز جلد 1 صفحہ 445 پر ان اسباب اور وجوہات کی تفصیل بیان فرمائی ہے ، جن کا خُلاصہ درج ذیل ہے:۔ ۔ علم کی وجہ سے توقع ضرر (یعنی نقصان کا اندیشہ) ہو ۔ عالِم (یعنی علم والے) کی استعداد (یعنی صلاحیت و قابلیت) کا قصور ۔ علومِ شرعیہ میں بے جا غور و فکر کرنا ان اسباب کی بنا پر علم میں خرابی و ناپاکی آسکتی ہے ، اور انہی وجوہاتِ خارجہ کی وجہ سے وہی اچھا اور پاک علم خاص اُسی شخص کیلئے بُرا اور ناپاک بن جاتا ہے جس کے حق میں یہ اسباب و وجوہات پائے جاتے ہوں۔ (جیسے امامِ اہلسنت اعلیحضرت بریلوی رضی اللہ عنہ کے ملفوظات والی عبارت میں بیان ہوا ہے)۔ نتیجہ:۔ تو معلوم ہوا کہ ہرعلم فی نفسہٖ واقعی اچھا اور کمال والا ہے (جیسے قبلہ حکیم الامت نے جاء الحق میں تحریر فرمایا اور حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی نے بھی بالکل ایسا ہی فرمایا)۔ لیکن اگر کچھ اسباب (جن کا خُلاصہ اوپر بیان ہوا بحوالہ شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی) کسی شخص کے اندر واقع ہو جائیں تو وہی علم (جو فی نفسہٖ اچھا اور خوب تھا) اُس کیلئے بُرا اور ناپاک بن جائے گا (جیسے امامِ اہلسنت مجدد دین و ملت اعلیحضرت بریلوی رضی اللہ عنہ کے ملفوظات میں شیخ شہاب الدین مقتول کے بارے میں ہے اور بالکل ایسا ہی حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنی تفسیر میں فرمایا)۔ تو اعلیحضرت بریلوی رضی اللہ عنہ کے ملفوظات کے حوالے سے ہونے والا اعتراض بھی اُٹھ گیا!۔
-
Kaaba Ya Rozae Rasool,afzal Kya?
AqeelAhmedWaqas replied to Zulfi.Boy's topic in حوالہ جات کے اسکین صفحات کی درخواست
-
Kaaba Ya Rozae Rasool,afzal Kya?
AqeelAhmedWaqas replied to Zulfi.Boy's topic in حوالہ جات کے اسکین صفحات کی درخواست
-
Janwaro Ki Madda E Khilqat Kya Hai?
AqeelAhmedWaqas replied to Zahidmobi88's topic in حوالہ جات کے اسکین صفحات کی درخواست
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ سُنی بھائی!۔ جانوروں کا مادۂ خِلقَت بھی مٹی اور پانی ہی ہے ۔ فتاوی رضویہ شریف جلد 29 (کتابُ الشتٰی) صفحہ 6 پر اِس سُوال کا جواب موجود ہے (اور اِسی کا اِمیج نیچے دیا گیا ہے)۔ -
- 5 replies
-
- ابیات
- صوفیانہ کلام
-
(and 1 more)
Tagged with:
-
- 5 replies
-
- ابیات
- صوفیانہ کلام
-
(and 1 more)
Tagged with:
-
- 5 replies
-
- ابیات
- صوفیانہ کلام
-
(and 1 more)
Tagged with:
-
Shadi Sy Pehlay Mard-O-Aorat Ka Sath Thek Nahi
اس ٹاپک میں نے AqeelAhmedWaqas میں پوسٹ کیا دیگر اسلامی مواد
اسلام میں شادی سے قبل مرد اور عورت کے تعلقات (جیسا کہ آج کل عام رواج ہے) جائز نہیں ۔ آج جدید سائنس بھی یہی نقطۂ نظر رکھتی ہے۔ اِس سے با عمل مسلمانوں کے ایمان و اعمال تو مزید پختہ ہوں گے ہی اور ساتھ ہی مغرب زدہ جدید طبقے کو بھی سبق لینا چاہئے کہ فحاشی و عریانی کے بڑھتے ہوئے سمندر میں اپنی اولادوں اور خود کو بہہ جانے سے بچائیں۔ (ایک بات پیشِ نظر رہے کہ اِسلام اور اسکی چھوٹی سے چھوٹی بات کی حقانیت بھی سائنس کی تائید کی ہرگز ہرگز محتاج نہیں ہے بلکہ سائنس خود دیگر تمام علوم کی طرح شریعت کے احکام کے ہی دائرے میں ہے۔ اگر سائنس (در حقیقت سائنسدان) اِسلامی تعلیمات کی مخالفت کریں تو اس سب سے بھی اِسلام کی عظمت و شان میں ذرہ برابر بھی کمی نہ آئے گی (بلکہ اللہ تبارک و تعالیٰ کا اَیسا کرم ہوگا کہ اسلام کا ڈنکا مزید جوش وخروش سے بجے گا جیسا کہ اَہلِ علم پر مُخفی نہیں ہے اور تاریخ بھی شاہد ہے)۔-
- شادی سے قبل ساتھ
- Co-Dwelling
-
(and 1 more)
Tagged with:
-
ہر چیز کا ثبوت ایک سا نہیں ہوتا ہے۔ مثلاََ ۔۔۔۔۔ زنا کے ثبوت کے لئے چار متقی مسلمانوں کی شہادت کی ضرورت ہے ۔۔۔۔۔ دیگر مالی معاملات کے ثبوت کے لیے دو کی گواہی درکار ہے ۔۔۔۔۔ رمضان کے چاند کیلئے صرف ایک ہی عورت کی گواہی بھی معتبر ہے ۔۔۔۔۔ نسب ، یادگاروں اور اوقاف کے ثبوت کیلئے صرف شہرت یا خاص علامت کافی ہے۔ دیکھئے قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد پارہ ۲۱ سورہ ۳۰ آیت ۹ ترجمہ:۔ کیا یہ لوگ زمیں کی سیر نہیں کرتے تاکہ دیکھیں ان سے پہلے والوں کا انجام کیا ہوا اس آیت میں کفارِ مکہ کو ترغیب دی گئی ہے کہ گذشتہ کفار کی یادگاروں ، اُنکی اُجڑی ہوئی بستیوں کو دیکھ کر عبرت پکڑیں کہ نافرمانوں کا یہ انجام ہوتا ہے۔ اب یہ کیسے معلوم ہو کہ فُلاں جگہ فُلاں قوم آباد تھی۔ قُرآن نے بھی اسکا پتہ نہ دیا ، اس کے لئے محض شہرت معتبر مانی۔ معلوم ہوا کہ قرآن نے بھی اس شہرت کو معتبر مانا۔ (جاءَ الحق)۔ ۔۔۔۔۔ جب صدیوں سے مُسلمانوں میں تواتر سے یہ بات چلی آ رہی ہے کہ حضور فیضِ عالَم مظہر نورِ خدا داتا گنج بخش رضی اللہ عنہ کا مزارِ پُر اَنوار عین اسی جگہ (یعنی لاہور میں موجودہ جگہ) واقع ہے تو اِس کے محلِ وقوع پر شک و شبہ کی گنجائش ہی نہیں رہتی۔ کیونکہ مُسلمان کی گواہی معتبر ہے اور یادگاروں کے لیے تو محض شہرت ہی کافی ہے!۔ ۔۔۔۔۔ اِتنے جلیل القدر اولیائے کرام (مثلاََ سُلطانُ الہند خواجۂ خواجگاں حضرت معین الدین چشتی اجمیری رضی اللہ تعالیٰ عنہ وغیرہ) اس بُقعۂ مبارکہ پر تشریف لائے اور بغیر کسی رد و قدح کے اس کے مَحل کو درست تسلیم فرما لیا تو اب کسی کو کیوں ضرورت پڑ رہی ہے ایسے کام کی (جسکی اصلاََ ضرورت ہی نہیں!۔)۔ نوٹ:۔ ۔۔۔۔۔ اگر وہابیوں کو اپنے نجدی آقاؤں (مثلاََ تھانوی مرتد) کی قبر کھودنی پڑ جائے (کہ کیا واقعی تھانوی اپنی اصلی قبر میں ہے) تو یہ بیچارے کہیں کے نہیں رہنے (اگرچہ پہلے سے ہی ایسا ہے)۔ کیونکہ ان کا اپنا عقیدہ جب انبیاء کرام علیھم السلام کے متعلق یہ ہے کہ (معاذ اللہ) "مر کر مٹی میں مل گئے" (تقویۃ الایمان) تو پتہ نہیں تھانوی بیچارہ کس کھاتے میں آئے گا۔ لیکن اگر وہابیہ اپنے ہی مُصنف کے اپنے فرقے والوں کے نظریے اور عقیدے سے مُکر جائیں (جیسے اِنکی عادت ہے) تو ہم کہیں گے کہ جیسا بھی کہہ لو ، تھانوی واقعی مٹی میں مل گیا کیونکہ اُس گستاخِ رسول دُشمنِ اسلام کے کرتوت ہی کچھ ایسے تھے۔ ۔۔۔۔۔ وہابی نجدی خود اِس بات کے مُقر ہیں کہ حضور داتا گنج بخش رضی اللہ عنہ واقعی اپنی اَصلی قبرِ انور کے اندر موجود ہیں جیسا کہ اوپر والی پوسٹ میں ایک سُنی بھائی نے اِس کا حوالہ دیا ہے یعنی دیوبندیوں کی کتاب : عالمِ برزخ (تھانوی کا مزارِ داتا پر جانا اور اُسی تھانوی کا کشف)۔ اب اِس کے علاوہ اور کیا کہا جا سکتا ہے کہ یہ سب حربے اِس لیے آزمائے جاتے ہیں کہ مُسلمانوں کو اللہ تعالیٰ کے محبوبین سے دور کیا جا سکے (لیکن وہابیہ کا یہ خبیث مقصد کبھی پورا نہ ہو سکے گا اِن شَاء اللہ)۔ سب اُن سےجلنےوالوں کےگُل ہوگئےچراغ اَحمدرضاکی شمع فروزاں ہےآج بھی
-
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ فاروق میر صاحب!۔ اللہ تبارک و تعالیٰ جمیع حوادث سے پاک ہے ۔ لہذا اللہ تعالیٰ کسی جگہ ، زمان ، مکان ، سمت ، جسم وغیرہ سے پاک ہے (مثلاََ یہ کہنا ناجائز ہے کہ اللہ اوپر ہے)۔ ۔۔۔۔۔ حقیقی و لُغوی معنی کے اعتبار سے اللہ عزوجل کو حاظر و ناظر کہنا بھی ناجائز ہے ، مگر تاویل کرتے ہوئے مجازی معنوں میں اللہ پاک کو حاظر و ناظر کہنا درست ہے۔ ۔۔۔۔۔ اللہ عزوجل کسی بھی جگہ میں ہونے یا کسی جگہ موجود ہونے سے پاک ہے (باعتبار جسم کے کیونکہ رب تبارک و تعالیٰ جسم و جسمانیت سے پاک ہے)۔ (لہذا یہ کہنا بھی جائز نہیں کہ اللہ عرش پر ہے، زمین پر ہے ، آسمان پر ہے وغیرہ)۔ ۔۔۔۔۔ اللہ عزوجل باعتبار اپنے علم و قدرت ہر جگہ موجود ہے ۔۔۔۔۔ اللہ عزوجل اپنی شانِ پاک کے مطابق سمیع اور بصیر ہے۔ آپ اس Page کو وزٹ فرما لیجئے یا نیچے دی گئی آڈیو فائلز ڈاؤن لوڈ کر کے سماعت فرما لیجئے:۔ 1020.mp3 19772.mp3 14467.mp3
-
-
- لم یات نظیرک فی نظر
- اعلیحضرت
-
(and 1 more)
Tagged with:
-
٭ ٭ ٭ پیرانِ پیر غوثِ اعظم دستگیر ٭ ٭ ٭
AqeelAhmedWaqas replied to Noor e Qalb's topic in دیگر اسلامی مواد
-
- 5 replies
-
- ابیات
- صوفیانہ کلام
-
(and 1 more)
Tagged with: