مجھے عربی نہیں آتی ترجمہ لکھا کریں ۔میں بحث بھی نہیں کر رہا بلکہ مجھے ایک دیوبندی تنگ کر رہا ہے اس لیے یہاں آپ کی رہنمائی چاہے۔
جو پہلی حدیث بیان کی گئی ہے اس میں تو اہل قبور کی طرف منہ کر کے سلام اور ان کے لیے دعا کرنے کا ذکر ہے۔ان کے ذریعے یا ان اہل قبور سے دعا کے لیے کہنے کا ذکر نہیں ہے۔
۔پھر اس میں ہاتھ اٹھانے کا ذکر نہیں ۔اگر آپ کہتے ہیں کہ دعا کے لیے ہاتھ لازمی اٹھاے جاتے ہیں تو بہت سارے مقامات پر دعا تو کی جاتی ہے لیکن ہاتھ نہیں اٹھاے جاتے ۔
دوسری حدیث میں اہل قبور کے پاس جا کر ہاتھ اٹھا کر ان کا توسل اختیار کرنے کا ذکر نہیں بلکہ وہاں تو عمومی طور پر دعا کا ذکر ہے ۔
اس لیے آپ کوئی ایسی حدیث بتاہیں جس میں اہل قبور کے پاس جا کر ہاتھ اٹھا کر ان سے کہا گیا ہو کہ آپ اللہ کی بارگاہ میں ہماری لیے دعا کر دیں ۔