دیوبندی حضرات نے رسائل رضویہ کا حوالہ محض اپنی عوام کا مزید جاہل بنانے کے لیے پیش کیا ،ورنہ تھانوی کے عقلی فتوے اورحضور سلطان المشائخ کے ھوالے میں زمین و آسمان کا فرق ہے ۔
حضور سلطان المشائخ نے صاف ارشاد فرمایا کہ یہ عذر باطل تو تمام معصیتوں پر ہو سکتا ہے }}یعنی وہ تو ان تمام باتوں کو عذر باطل قرار دے رہے ہیں ۔
دوسرا اس حوالہ کے آخر میں صاف {ولاحول ولاقوۃ الاباللہ العلی العظیم]کے الفاظ موجود ہیں ۔۔۔۔۔
لیکن تھانوی نے اپنی دیوبندی عقل کے فتوے سے اس کو جایز رکھا۔۔۔
دوسری بات دیوبندی نے جو یہ تاویل کی کہ یہ تھانوی کے الفاظ نہیں بلکہ اس شخص کے الفاظ ہیں[ مفہوم] ۔
یہ بات بھی سراسر جھوٹ ہے ۔۔کیونکہ تھانوی نے اپنی عقل کی بات کی تھی جیسا کہ اوپر سکین سے بالکل واضح ہے ۔۔۔
لیکن وہابی دیوبندی نے اصل عبارت نہیں لکھی ۔۔۔بلکہ اپنا من مانا خلاصہ تحریر کر کے عبارت ہی کو تبدیل کر دیا ۔
یہ دیوبندی حضرات کا دھوکا ہے ۔۔جو اپنے دیوبندی فارم پر تو چل سکتا ہے یہاں چلنا محال ہے ۔