Jump to content

Sybarite

مدیر
  • کل پوسٹس

    628
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    46

Community Answers

  1. Sybarite's post in اللہ کے نیک بندوں کہ مٹی نہیں کھاتی was marked as the answer   
    حضرت ِسیِّدُنا قاسم بن مُخَیْمَر رَحْمَۃُ اللہِ تعالٰی علیہ کہتے ہیں :کسی شخص نے ایک قبر پر پاؤں رکھا، قبر سے آواز آئی، اِلَیْکَ عَنِّیْ وَلَاتُؤْذِنِی اپنی طرف ہٹ (یعنی دور ہو ! اے شخص میرے پاس سے) اور مجھے ایذا نہ دے۔
     


     
     
     دیوبندی اشرفعلی تھانوی لکھتا ہے۔
     


  2. Sybarite's post in ایک روایت کا سکین درکار ہے was marked as the answer   
  3. Sybarite's post in تفسیر روح المعانی کا سکین ردکار ہے was marked as the answer   
    روح المعانی نہ مل سکی البتہ یہی قول ارشادالساری شرح بخاری میں موجود ہے۔
     
    فمن ادعٰی علم شیئ منہا غیر مسند الٰی رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کان کاذبًا دعواہ
     
    جو کوئی قیامت و غیرہ خمس سے کسی شے کے علم کا اِدعا کرے اور اسے رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کی طرف نسبت نہ کرے کہ حضور کے بتائے سے مجھے یہ علم آیا،وہ اپنے دعوے میں جھوٹا ہے۔
     
     
     


  4. Sybarite's post in Nabi E Paak Sallallahu Alaihi Wasallam Ka Ilm Ghatane Wala Beadab Gukhstakh Hai was marked as the answer   
  5. Sybarite's post in Shaitan Is Baat Se Na Ummed Ho Gaya Hai Ki Arab Mein Uski Pooja Ki Jayegi... was marked as the answer   
  6. Sybarite's post in Imam Shafai Ka Imam E Azam Ke Mazar Se Tawassul was marked as the answer   
  7. Sybarite's post in ان عبارتوں کے اسکین کی ارجنٹ ضرورت ہے was marked as the answer   
  8. Sybarite's post in Namaz E Istasqa Ki Hadees Ka Reference Chiayeh, Bukhari Shareef Sey was marked as the answer   
    ہم سے ابراہیم بن منذر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے ولید بن مسلم نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے امام ابو عمرو اوزاعی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے اسحاق بن عبد اللہ بن ابی طلحہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں قحط پڑا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے کہ ایک دیہاتی نے کہا یا رسول اللہ! جانور مر گئے اور اہل وعیال دانوں کو ترس گئے۔ آپ ہمارے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھ اٹھائے، اس وقت بادل کا ایک ٹکڑا بھی آسمان پر نظر نہیں آرہا تھا۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میری جان ہے ابھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھوں کو نیچے بھی نہیں کیا تھا کہ پہاڑوں کی طرح گھٹا امڈ آئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابھی منبر سے اترے بھی نہیں تھے کہ میں نے دیکھا کہ بارش کا پانی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ریش مبارک سے ٹپک رہا تھا۔ اس دن اس کے بعد اور متواتر اگلے جمعہ تک بارش ہوتی رہی۔ ( دوسرے جمعہ کو ) یہی دیہاتی پھر کھڑا ہوایا کہا کہ کوئی دوسرا شخص کھڑا ہوا اور عرض کی کہ یا رسول اللہ! عمارتیں منہدم ہوگئیں اور جانور ڈوب گئے۔ آپ ہمارے لیے اللہ سے دعا کیجئے۔ آپ نے دونوں ہاتھ اٹھائے اور دعا کی کہ اے اللہ! اب دوسری طرف بارش برسا اور ہم سے روک دے۔ آپ ہاتھ سے بادل کے لیے جس طرف بھی اشارہ کرتے، ادھر مطلع صاف ہوجاتا۔ سارا مدینہ تالاب کی
    طرح بن گیا تھا اور قناة کا نالا مہینہ بھربہتا رہا اور ارد گرد سے آنے والے بھی اپنے یہاں بھر پور بارش کی خبر دیتے رہے۔
     
     


     
  9. Sybarite's post in Waseela/tawassul Ki Ahadith Ka Scan was marked as the answer   
    امام تاج الدین سبکی علیہ الرحمۃ سلف الصالحین کا عقیدہ بیان کرتے ہوئے  توسول پر پورا باب باندھتے ہیں

     

    حضورﷺ کو وسیلہ بنانے اور حضورﷺ سے مدد اور شفاعت چاہنے کے بیان میں 

     

    یاد رکھو حضورﷺ کو وسیلہ بنانا اور حضورﷺ سے مدد اور شفاعت چاہنا جائز ہی نہیں بلکہ امرمستحسن ہے۔ اس کا جائز اور مستحسن ہونا ہر دیندار کے لئے ایک بدیہی امر ہے جو انبیاء رسولوں اور سلف صالحین اور علماء سے ثابت ہے۔ اور کسی مذہب والے نے ان باتوں کا انکار نہیں کیا اور نہ کسی زمانے میں ان چیزوں کی برائی کی گئی ہے۔ حتٰی کہ ابن تیمیہ پیدا ہوا اور ان چیزوں کا اس نے انکار شروع کردیا اور ایسی باتیں کہیں جن سے ایک بھولا بھالا مسلمان دھوکے میں پڑ جائے اور ایک ایسی نئی بات کہنی شروع کردی جو اب تک کسی نے نہ کہی تھی۔

     


  10. Sybarite's post in Qasida Syedina Ka'ab Bin Zuhair Raziallah Anho .. Scan Required was marked as the answer   
  11. Sybarite's post in Scan Required For Hadith No. 4855 Sahih Muslim was marked as the answer   
    آپ کا مطلوبہ اسکین حاضر ہے لیکن معراج شریف پر دیدارِ الٰہی کے دلائل پر یہ دو لنکز ضرور دیکھیئے گا۔
     
     
     
    معراج کی حقیقت اور دیدار الٰہی 
     
     
    دیدار الہی اور نبی پاک صلی الله علیہ وسلم 
     
     
     
    حدیث نمبر: 4855 --- ہم سے یحییٰ بن موسیٰ نے بیان کیا، ان سے وکیع نے، ان سے اسمٰعیل بن ابی خالد نے، ان سے عامر نے اور ان سے مسروق نے بیان کیا کہ میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: اے ایمان والوں کی ماں! کیا محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے معراج کی رات میں اپنے رب کو دیکھا تھا؟ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا تم نے ایسی بات کہی کہ میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے کیا تم ان تین باتوں سے بھی ناواقف ہو؟ جو شخص بھی تم میں سے یہ تین باتیں بیان کرے وہ جھوٹا ہے جو شخص یہ کہتا ہو کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے شب معراج میں اپنے رب کو دیکھا تھا وہ جھوٹا ہے۔ پھر انہوں نے آیت «لا تدركه الأبصار وهو يدرك الأبصار وهو اللطيف الخبير‏» سے لے کر «من وراء حجاب‏» تک کی تلاوت کی اور کہا کہ کسی انسان کے لیے ممکن نہیں کہ اللہ سے بات کرے سوا اس کے کہ وحی کے ذریعہ ہو یا پھر پردے کے پیچھے سے ہو اور جو شخص تم سے کہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آنے والے کل کی بات جانتے تھے وہ بھی جھوٹا ہے۔ اس کے لیے انہوں نے آیت «وما تدري نفس ماذا تكسب غدا‏» یعنی ”اور کوئی شخص نہیں جانتا کہ کل کیا کرے گا۔“ کی تلاوت فرمائی۔ اور جو شخص تم میں سے کہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تبلیغ دین میں کوئی بات چھپائی تھی وہ بھی جھوٹا ہے۔ پھر انہوں نے یہ آیت تلاوت کی «يا أيها الرسول بلغ ما أنزل إليك من ربك‏» یعنی اے رسول! پہنچا دیجئیے وہ سب کچھ جو آپ کے رب کی طرف سے آپ پر اتارا گیا ہے۔ ہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جبرائیل علیہ السلام کو ان کی اصل صورت میں دو مرتبہ دیکھا تھا۔
     
     


     
     
     
     
     
  12. Sybarite's post in Ahlesunnat Ahle Jannat .. Hawala And Scan Request Aisi Ahadees Kay was marked as the answer   
    آنحضرت  صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے یہود اکہتر یا بہتر فرقوں میں منقسم ہوئے اور نصاریٰ بھی اتنے ہی فرقوں میں بٹ گئے تھے اور میری امت تہتر فرقوں میں منقسم ہوجائے گی۔
       

     

     
     
    حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میری امت پر وہ وقت ضرورآئے گا جیسا کہ بنی اسرائیل پر آیا تھا جس طرح کہ ایک جوتا دوسرے جوتے کے برابر ہوتا ہے حتی کہ ان میں سے کسی آدمی نےاگر اپنی ماں سے اعلانیہ زنا کیا تھا تو میری امت میںسے بھی ایسا شخص ضرور ہوگا جو یہ گناہ کرے گا بنی اسرائیل بہتر فرقوں میں تقسیم ہوئے اور میری امت کے تہتر فرقے بنیں گے ان میں سوائے ایک فرقہ کے باقی سب آگ میں جائیں گے۔کسی نے کہا کہ اللہ کے رسول جنت میں جانے والا فرقہ کون سا ہے؟آپ نے فرمایا: جس پر میں اور میرے صحابہ ہیں۔
     
     

     
     
     

     

  13. Sybarite's post in Farman E Siddiq E Akbar Raziallahanhu .. Mujhay Allah Aur Rasool Kafi Hai was marked as the answer   
  14. Sybarite's post in Syedina Aadam Alahissalam Aur Bibi Hawwa Ka Nikah was marked as the answer   
    یہ لنک دیکھ لیں
     
    سیدنا حضرت آدم علیہ السلام اور سیدتنا حوا رضی اللہ عنھا کا نکاح، مہر، گواہان
  15. Sybarite's post in Hazrate Fatima Raziyallahu Anha Ki Nikah Ka Waqiya was marked as the answer   
    مہر شوہر ادا کرتا ہے۔ حضرتِ فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا کا حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے امت کی بخشش بطور مہر طلب کرنا بعید از عقل ہے۔
     
    حضرتِ فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا  کے مہر کے متعلق مختلف روایات ہیں۔
     
    ذکر السيد جمال الدين المحدث في روضة الأحباب أن صداق فاطمة رضي اﷲ عنه کان أربعمائة مثقال فضة وکذا ذکره صاحب الموهب ولفظه (أن النبي قال لعلي ان اﷲ عزّ وجلّ أمرني أن أزواجک فاطمة علی أربعمائة مثقال فضة
     
    سید جمال الدین محدث نے اپنی کتاب روضۃ الاحباب میں لکھا ہے کہ سیدہ فاطمہ رضی اﷲ عنہا کا حق مہر چار سو (400) مثقال چاندی تھا۔ مواہب اللدنیہ کے مصنف (علامہ قُسطلانی) نے بھی یہی کہا ہے۔ ان کی عبارت یہ ہے [نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی کرم اﷲ وجہہ سے فرمایا: اﷲ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تجھ سے فاطمہ کا نکاح چار سو مثقال چاندی کے عوض کروں۔
    علي بن سلطان محمد القاري، مرقات المفاتيح، 6: 330
    ابي القاسم علي بن الحسن ابن هبة اﷲ الشافعي، تاريخ مدينة دمشق، 52: 445، دار الفکر بيروت
    علي بن برهان الدين الحلبي، السيرة الحلبية، 2: 472، دار المعرفة بيروت
     
    حمد بن علی بن مثنی ابو یعلی موصلی تمیمی اپنی مسند میں ایک روایت نقل کرتے ہیں:
     
    عَنْ عَلِيِّ قَالَ لَمَّا تَزَوَّجَتْ فَاطِمَةَ قُلْتُ يَا رَسُوْلَ اﷲِ مَا أَبيعُ فَرْسِي أَوْ دِرْعِي؟ قَالَ بعْ دِرْعَکَ فَبِعْتُهَا بِثِنْتَيْ عَشْرَةَ أَوْقِيَةً فَکَانَ ذَاکَ مَهْرَ فَاطِمَةَ
     
    حضرت علی کرم اﷲ وجہہ سے روایت ہے کہ جب میں نے سیدہ فاطمہ رضي اﷲ عنہا سے شادی کی تو میں نے عرض کی یارسول اﷲ (صلی اﷲ علیک وسلم) کیا فروخت کروں؟ اپنا گھوڑا یا ذرّہ؟ فرمایا اپنی ذرّہ فروخت کر دے، میں نے وہ بارہ (12) اوقیہ چاندی کے عوض بیچ دی، یہ تھا فاطمہ علیہا السلام کا حق مہر۔
     
    ابو يعلی، المسند، 1: 362، رقم: 470، دار المامون للتراث، دمشق
  16. Sybarite's post in ارواح ِ ثلاثہ کا اسکین تقویۃ الایمان سے متعلق was marked as the answer   
  17. Sybarite's post in Biddat E Hasna Se Mutaliq Muslim Sharif Ki Hadith - Scan Copy Needed was marked as the answer   
  18. Sybarite's post in Need Scan This Hadith was marked as the answer   
    سورۃ الم نشرح کی آیت 4 وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَ




    کی تفسیر میں بیشتر مفسرین نے اس حدیث کو نقل کیا ہے۔


     
     

    تفسير جامع البيان في تفسير القرآن/ الطبري



    حدثني يونس، قال: أخبرنا ابن وهب، قال: أخبرنا عمرو بن الحارث، عن درّاج، عن أبي الهيثم عن أبي سعيد الخُدْرِيّ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، أنه قال: " أتانِي جِبْرِيلُ فَقالَ: إنَّ رَبِّي وَرَبَّكَ يَقُولُ: كَيْفَ رَفَعْتُ لَكَ ذِكْرَكَ؟ قال: اللّهُ أعْلَمُ، قال: إذَا ذُكِرْتُ ذُكِرْتَ مَعِي "


     
     

    تفسير مجمع البيان في تفسير القرآن/ الطبرسي



    أي قرنَّا ذكرك بذكرنا حتى لا أذكر إلا وتذكر معي يعني في الأذان والإِقامة والتشهد والخطبة على المنابر عن الحسن وغيره قال قتادة: رفع الله ذكره في الدنيا والآخرة فليس خطيب ولا متشهد ولا صاحب صلاة إلا وينادي بأشهد أن لا إله إلا الله وأشهد أن محمداً رسول الله وفي الحديث عن أبي سعيد الخدري عن النبي صلى الله عليه وسلم في هذه الآية قال: " قال لي جبرائيل قال الله عز وجل إذا ذكرت ذكرت معي "


     

    تفسير الجامع لاحكام القرآن/ القرطبي



    قال مجاهد: يعني بالتأذين. وفيه يقول حسان بن ثابت؛


     

    أَغَرُّ عليه للنبوّة خاتَمٌ من الله مشهود يلوح ويُشْهدُ



    وضمّ الإلٰه اسم النبيّ إلى اسمه إذا قال في الخمس المؤذنُ أَشْهدُ


     

    ورُوي عن الضحاك عن ابن عباس، قال: يقول له لا ذُكِرتُ إلا ذُكِرتَ معي في الأذان۔۔۔۔۔۔۔۔


     
     

    تفسير تفسير القرآن الكريم/ ابن كثير



    قال ابن جرير: حدثني يونس، أخبرنا ابن وهب، أخبرنا عمرو بن الحارث عن دراج، عن أبي الهيثم عن أبي سعيد عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه قال: " أتاني جبريل فقال: إن ربي وربك يقول: كيف رفعت ذكرك؟ قال: الله أعلم، قال: إذا ذكرت، ذكرت معي "


     
     
     

    تفسير النكت والعيون/ الماوردي



    الثالث: أن تذكر معي إذا ذكرت، روى أبو سعيد الخدري عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال: " أتاني جبريل عليه السلام فقال: إن الله تعالى يقول أتدري كيف رفعْت ذكرك؟


     
     

    تفسير معالم التنزيل/ البغوي



    أخبرنا أحمد بن إبراهيم الشريحي, أخبرنا أحمد بن محمد بن إبراهيم الثعلبي, أخبرنا أبو القاسم عبد الخالق بن علي المؤذن, حدثنا أبو بكر بن حبيب, حدثنا أبو إسماعيل محمد بن إسماعيل, حدثنا صفوان يعني ابن صالح عبد الملك, حدثنا الوليد يعني بن مسلم, حدثني عبد الله بن لهيعة عن دَّراج عن أبي الهيثم عن أبي سعيد الخدري عن النبي صلى الله عليه وسلم " أنه سأل جبريل عليه السلام عن هذه الآية { وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَ }؟ قال: قال الله تعالى: " إذ ذُكِرْتُ ذُكِرْتَ معي ". وعن الحسن قال: { وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَ } إذا ذُكرتُ ذُكرتَ معي وقال عطاء عن ابن عباس: يريد الأذان والإقامة والتشهد والخطبة على المنابر، ولو أن عبداً عبد الله وصدَّقه في كل شيء ولم يشهد أن محمداً رسول الله لم ينتفع بشيء، وكان كافراً.


     
     

    تفسير لباب التأويل في معاني التنزيل/ الخازن



    { ورفعنا لك ذكرك } روى البغوي بإسناد الثعلبي عن أبي سعيد الخدري رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم " أنه سأل جبريل عن هذه الآية، ورفعنا لك ذكرك قال: قال الله عز وجل: إذا ذكرت ذكرت معي "


     
     

    تفسير الدر المنثور في التفسير بالمأثور/ السيوطي



    وأخرج أبو يعلى وابن جرير وابن المنذر وابن أبي حاتم وابن حبان وابن مردويه وأبو نعيم في الدلائل عن أبي سعيد الخدري عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " أتاني جبريل فقال: إن ربك يقول: تدري كيف رفعت ذكرك؟ قلت: الله أعلم. قال: إذا ذكرت ذكرت معي ".
     
    وأخرج ابن أبي حاتم عن عدي بن ثابت قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " سألت ربي مسألة وددت أني لم أكن سألته. قلت: أي رب اتخذت إبراهيم خليلاً، وكلمت موسى تكليماً. قال: يا محمد ألم أجدك يتيماً فآويت، وضالاً فهديت، وعائلاً فأغنيت، وشرحت لك صدرك، وحططت عنك وزرك، ورفعت لك ذكرك فلا أذكر إلا ذكرت معي واتخذتك خليلاً؟ ".


     
     
     

    تفسير التبيان الجامع لعلوم القرآن/ الطوسي



    وقوله { ورفعنا لك ذكرك } قال الحسن ومجاهد وقتادة: معناه إني لا اذكر إلا ذكرت معي يعني بـ (لا إله إلا الله محمد رسول الله صلى الله عليه وآله).


     
     

    تفسير روح المعاني/ الالوسي



    وروي عن مجاهد وقتادة ومحمد بن كعب والضحاك والحسن وغيرهم أنهم قالوا في ذلك لا أذكر إلا ذكرت معي وفيه حديث مرفوع أخرج أبو يعلى وابن جرير وابن المنذر وابن أبـي حاتم وابن حبان وابن مردويه وأبو نعيم في «الدلائل» عن أبـي سعيد الخدري عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال " أتاني جبريل عليه السلام فقال إن ربك يقول أتدري كيف رفعت ذكرك؟ قلت الله تعالى أعلم قال إذا ذكرتُ ذكرتَ معي "


     
     
     
     

    اسکین صرف صحیح ابن حبان بترتیب ابن بلبان کا ہی مل سکا۔


     
     






  19. Sybarite's post in Are These Quotes True was marked as the answer   
    Let me quote the report exactly first;
     
     
    I'd say all those who object Imam Ahmed Raza Khan's act are actually following those prostitutes as they objected on the same and those who favors the answer of Imam is representing Imam Ahmad Raza. This is a matter of each one’s fate.
     
    This answer of Imam Ahmad Raza (Radi Allahu Anhu) explains his God-gifted knowledge and piety, otherwise it is impossible to give such an academic answer at such a young age. The prostitutes were the first to put this allegation on Imam Ahmad Raza, and Imam Ahmad Raza gave them an academic answer as per the knowledge bestowed upon him by Allah .
     
    About the query regarding Shariah ruling to apply on Ahmad Raza Khan's act (showing the Satr) is plainly absurd. Do you even know when does a person becomes Baaligh? Or at what age following the Shariah ruling becomes obligatory on a person? I'd love to see a fatwa on minor for showing the satr. So there goes the reply regarding the Shariah ruling on this matter.
     
     
    First of all Ala'Hazrat reported this event from Imam Buseri (Rehmatullahe Ta'ala Allaihe). Lets say Ala'Hazrat mentioned about his own experience. Did your father never seen your mother when she was feeding you? Didn't you ever seen a lady feeding her baby? The report is about seeing a grown up girl forcefully feeding from his mother and NOT about Ala'Hazrat seeing the breasts.
     
    Let me put a few examples to help you understand it a bit more.
     
    You're sitting with your mom and she goes to the washroom to take a bath. A few moments later your father asks you "beta have you seen your mother"? A common reply would be; "Yes she is taking a bath". Now should we consider that you have literally seen your mother having bath? I think now you can understand how lame this objection is.
×
×
  • Create New...