Jump to content

Sybarite

مدیر
  • کل پوسٹس

    628
  • تاریخِ رجسٹریشن

  • آخری تشریف آوری

  • جیتے ہوئے دن

    46

سب کچھ Sybarite نے پوسٹ کیا

  1. Well ye dvd tu mein ne nahi dekhi lekin Rab Nawaz ki taqreeban koi 2 3 saal purani aik audio suni hai mein... jis ke complete analysis ke baad mere mutabiq Rab Nawaz ki itni ilmi auqaat hi nahi ke uss ko jawab dene ke liye Ulema agay aein. Mein uss taqreer per kaam tu kar raha hun but masroofiyaat hain iss liye thora time lagna hain...agar Allah aur uss ke Habib ki nazar-e-karam rahi tu InshaAllah jald hi post karo ga. Aur mujhay yaqeen hai ke Deobandi maoo ne agar koi ghairat'mand jana hai tu woh tu iss Rab Nawaz ko jootay hi maray ga.
  2. میری رائے کے مطابق تو ان حضرت کو سب سے پہلے تجدیدِ ایمان اور اگر شادی شدہ ہیں تو تجدیدِ نکاح کرلینا چاہیے۔ باقی جیسا دیگر بھائیوں نے کہا کہ اگر اللہ سے مایوس ہیں تو پھر کسی ولی سے امید کس بنیاد پر رکھی جاسکتی ہے کہ ولی کے در سے بھی جو ملتا ہے حقیقتاً تو وہ منجانب اللہ ہی ہوتا ہے، ولی کی ذات تو وسیلہ ہے۔
  3. The best way to see faith is to shut the eye of reason.

  4. I saw that too and wasnt able to come to any conclusion. After I read your post I thought I should try looking for some facts about it. After reading the below article, I was able to see the ropes, even the ropes moving up & down because of the weight and movement. For those who want to dig in some more, there are many video editing softwares which lets you extract the video in frames. I dont think its worth it... waisay bhi aakhiri ashra chal raha hai Ramdan ka. Found about another hoax on the way; Story of the girl allegedly turned into a dog for disrespecting the Quran. Where as the fact is that its a sculpture made by an Italian artist named Patricia Piccinini. However its seriously disturbing and ugly so viewer discretion is advised.
  5. Thats pretty old brother and incomplete too, there was also a bat who flown out of that hole they dug and disappeared in the dark Siberian sky! Anyways pardon me for the sarcasm. This is nothing but another lame hoax which has been circulating over internet since 1997 and been famous as "Well to Hell". Some Singaporian Paranormal Investigators dissected this audio and this was their conclusion; You can get the experimented audio and other details at; Furthermore the detailed exposition of this hoax was done by Rich Buhler, who with his team successfully proved that the whole story about about this "digging to hell" was fake! You can read the whole article here; and do read it all, you'll know about that "bat" too, its really funny though. The deepest hole scientist been able to dug is the Kola Superdeep Borehole "SG-3" which is 9 inches wide and 12.262 Kms deep. And guess what, it took them 24 years to dig that deep! And they found nothing super-natural there. Stop looking around for miracles on youtube guys! Try to search for the guys who desecrated Ashraf Ali Thanvi's grave back in 2006, they must've heard the voices from hell:P
  6. Doesnt it look totally fake to you? All I can see is a white pigeon or dove superimposed over Khana'e Ka'aba and that can be done easily by Photoshop. You can see it in video that nobody notices it but the guy outside the haram. And that too looks way too planned because first the camera was focusing that guy and then suddenly the guy with the cam moves the camera towards haram, like he knew that an angel is gonna fly by. If you consider it true then this appearance of angel meant to be Public right? Cause if a camera can see it the naked eye must've seen it too, and still nobody in the haram saw it except the guy with the cam! This isnt a miracle by Allah, this is a disgrace to Islam by some non-muslim or an ignorant muslim. The same video is posted by some lunatic Anti-Islamic retard with this title: The Evil One visits the Image of the Beast http://www.youtube.com/watch?v=ts4cN9sOleY&feature=related Dont take it personal brother but I request you and everybody else, please dont let others make fun of Islam by such idiotic and lame stuff.
  7. Assalamu Alaikum wa raHmatullahi Ta'ala wa Barakaatuhu We are glad to inform you that Muhaddith al Kabeer Hadrat Allama Mawlana Zia al-Mustafa Qadiri al-Aazmi, who is presently one of the most learned and prominent scholar of Hadith Sciences keeping a treasure of about 60,000 sayings of Beloved Prophet in his blessed Heart will now be conducting Dars-e-Hadith (Weekly) LIVE on Internet inshaALLAH!! The first Dars-e-Hadith Session will go live today (Monday), 6th September 2010 at 7:30pm -- 1930 (Dubai Standard Time i.e. GMT +4 hours) from Dubai - U.A.E. InshaALLAH over http://www.ziaulmustafa.com/live Don't miss this opportunity and join us according to your local time and circulate this great news to your family, relatives and friends... JazakALLAHu Khaira aHsan al Jaza fid Daarain!! Regards, Live Broadcast Team www.ziaulmustafa.com
  8. اپنی کسی بات پر تو ثابت قدم رہیے جناب۔ پچھلی پوسٹ میں کہہ رہے تھے کہ اب اس معاملے پر جواب نہ دوں گا اور اب پھر اسے معاملے پر مزید باتیں کرنے کے بعد پھر کہہ رہے ہیں کہ اب جواب نہ دوں گا۔ یہ وہی بات ہوئی کہ مار کھا کہ پھر کہنا "اب کے مار!"۔ خیر مجھے جو کہنا تھا کہہ چکا۔ سمجھنے والوں کے لئے بہت کافی اور اناپرستی میں سنی ان سنی کرنے والوں کے سبھی کچھ ناکافی۔
  9. کیوں اپنا تماشہ بنوانے پر تلے ہیں جناب۔ یہ جو اللہ کی عدالت کی بات کی تو یہ بھی آپ کا صریح دھوکا ہے۔ آپ نے میری مثال کو لے کر روزِحشر کی تو بات ہی نہیں کی تھی، سب سے پہلے تو آپنے تہمت لگائی تھی۔ اس وقت تو معاملہ روزِحشر کی بات تک پہنچا ہی نہ تھا۔ اس وقت تو آپ نے میری پوری پوسٹ کو ایک طرف رکھتے ہوئے صرف لفظ کتے کو لے کر مجھ پر الزام لگایا تھا کہ میں نے گالی دی ہے، جبکہ اس کے بعد میں وضاحت بھی کرچکا کہ وہ مثال کیوں دی گئی تھی اور اس کا مقصد کیا تھا۔ لیکن اس پر بات کرنے میں آپ کی جان جا رہی ہے کیوں یہ آپ خود بھی جان چکے کہ کیا میں نے کیا کہا اور اس کا کیا مقصد تھا۔ ویسے آپ کی منطق کی بھی داد دینی پڑے گی کہ جس مطابق دنیا میں جسے جو چاہے کہہ دو، اور اس پر سامنے والا احتجاج کرے تو جواباً روزِ حشر کا حوالہ دے کا جان چھڑا لو۔ اور رہی بات اب اس معاملے پر جوابات نہ دینے کی تو حضرت خاموش رہنے کا مشورہ تو میں آپ پہلے ہی دے چکا، کیونکہ جوابات تو آپ کی طرف سے آ نہیں رہے لہذا خاموشی ہی بہتر تھی، لیکن آپ بجائے اپنی غلطی ماننے یا خاموش رہنے کے ہمدردی سمیٹنے کے لئے روزِ حشر کے معاملے کو لے آئے۔ چلئے آپ کے لئے کچھ آسانی میں کئے دیتا ہوں۔ آپ کی اس جھوٹی تہمت پر میں روزِ حشر آپ کا گریبان نہیں پکڑو گا۔ لیکن اگر آپ اسی طرح نئی نئی تاویلات پیش کرتے رہے تو ان کا ردّ ضرور کروں گا۔ اور اس سوال سے بھی واضح ہوتا ہے کہ آپ خود تفصیلی جواب سننے کی تاب نہیں رکھتے ورنہ تو سوال اس طرح کرتے کہ؛ کیا ڈاکٹرطاہر کو پادری کہنا تشبیہہ کفر ہے اور کیا اس سے ڈاکٹرصاحب کی تکفیر ہوتی ہے؟
  10. مطلب آپ کے نزدیک دنیا میں جسے چاہے جو دل چاہے کہہ دیں اور اس پر پکڑ ہو تو یہ کہہ کا جان چھڑائیں کے میاں روزِحشر بات کریں گے۔ خیرمیں تو پہچان چکا کہ آپ اپنی غلطی ماننے والوں میں سے نہیں، سو اب بڑے شوق سے کیے جائیے تاویل۔ میرا حق تھا آپ کی جھوٹی تہمت کا ردّ کرنا سو وہ میں کر چکا، اب اگر آپ کو اپنی جھوٹی تہمت سے رجوع کرنے کی توفیق نہیں تو نہ سہی۔ سوالات آپ ہی کے اقوال پر قائم کئے گئے ہیں۔ اپنی کی ہوئی باتیں اگر آپ کو واقعی اتنی شرمناک لگتی ہیں تو ان سے رجوع کریں اور اگر خود کو اب بھی صحیح سمجھتے ہیں تو جواب دیجئیے۔ خود آپ کے اپنے قول سے ڈاکٹرپادری کی تکفیر ثابت ہوتی ہے۔ اور حضور تاج الشریعہ کے جواب کے بعد بھی آپ نہیں مانیں گے، ورنہ جواب تو ان کا دوسرے ٹاپک میں پہلے سے موجود ہے جسے میں کوٹ بھی کر چکا۔ "میں نا مانوں گا" کا علاج مشکل ہی ہوتا ہے۔
  11. حضرت مجھے کوئی پریشانی نہیں، ہاں البتہ جو بکواس آپنے کی اس کا جواب تو آپ کو سننا ہی پڑے گا۔ جیسا کہ پہلے کہہ چکا کے تہمت آپنے لگائی ہے تو جھوٹی تہمت کا ردّ میرا حق بنتا ہے۔ اور آپ کا یہ کہنا کہ اپنا دفاع روزِ حشر کروں تو یہ بھی آپ نے نرالی ہی کہی۔ مطلب کل کو آپ سارے جہان پر تہمتیں لگاتے پھریں گے اور سامنے سے کوئی ردّ کرے تو آپ کہیں گے نہیں نہیں بھائی، ابھی مجھے کچھ نہ بولوں، روزِ حشر بات کرنا۔ خیر آپ اپنی باتوں سے اپنا تماشہ شوق سے بنوائیے، میں اپنی بات کہہ چکا اور پڑھنے والے پڑھ کر اندازہ بھی کر چکے کہ آپ نے تہمت لگائی تھی یا میں نے واقعی گالی دی تھی۔ اور میں نے کون سا اعمال نامہ گنوا دیا جناب۔ میں نے تو آپ سے کچھ سوالات کیے تھے جن کے جوابات سے آپ منہ چھپائے پھر رہے ہیں۔ آخری پوسٹ میں ان تمام سوالات کو ایک جگہ جمع کردیا اس امید پر کہ شاید آپ اپنی ہی کہی ہوئی باتوں کا جواب دینے کی ہمت کرلیں۔ اور رہی بات تہذیب کی تو حضرت جب سائل سوال کے نام پر لایعنی اور جاہلانہ منطق کو بنیاد بنا کر بحث کرتا ہے تو پھر اصلاح نہیں تنقید ہوتی ہے۔ اصلاح کی کوشش تو جتنی میرے بس میں تھی میں کرچکا لیکن آپ اپنے اس اقرار کہ آپ کے لئے یہ کہنا مشکل ہو گیا ہے کہ کیا صحیح اور کیا غلط اس کے باوجود بھی بحث برائے بحث کرتے رہے، اور آپ نے اپنا تماشہ تو خود اپنے آپ بنوایا ہے۔ خود بات کرتے ہیں اور اس بات میں پکڑ ہو تو جواب دینے کے بجائے فرار!۔ یہ اہلسنت کا شیوا نہیں حضرت۔ آپ میرے کیا کسی کے بھی جواب سے تشفی نہیں ہونی کیونکہ آپ کو وہی جواب سننا ہے جو آپ کی اپنی منطق کے مطابق ہو۔
  12. تاویل در تاویل! جناب اگر آپ اپنے قول میں سچے ہوتے تو بجائے الزام تراشی کرنے اور رونا مچانے کے، اپنی پہلی ہی پوسٹ میں لکھ دیتے کہ میں نے یہ معاملہ روز حشر پر چھوڑا۔ لیکن آپ نے ایسا نہیں کیا بلکہ سب پہلے آپ نے طنزیہ لہجے میں میری اس بات کو گالی قرار دیا جو کے صریح طور پر ایک تہمت ہے جو آپ نے مجھ پر لگائی۔ اگر آپ اپنے قول میں سچے ہوتے تو الزام لگانے کے بعد جواب ملنے پر فرار اختیار نہیں کرتے بلکہ میری پوسٹ کو کوٹ کرکے جواب دیتے۔ میں بارہا کہہ چکا کہ میں نے آپ ہی کی منطق کی بنیاد پر آپ پر سوال قائم کیا، لیکن آپ ابھی تک اس کا جواب نہیں دے سکے۔ سچے ہیں تو اپنی اس جاہلانہ منطق کو صحیح ثابت کرنے سے کیوں گھبراتے ہیں؟ ثابت کرنا تو دور کی بات آپ نے تو وہ بات ہی گول کرکے گالی گالی کا شور مچا کر فرار کا راستہ اختیار کیا۔ اور اب مجھے کہتے ہیں کہ میں رو رہا ہوں۔ مطلب کہ حد ہے بے شرمی کی! جناب میرا تو حق ہے کہ میں اپنے اوپر لگائی جانی والی اس جاہلانہ تہمت کا ردّ کروں۔ یہ تو آپ اپنی ذمےداری سے منہ چھپائے بھاگ رہے ہیں۔ چاہیے تو یہ تھا آپ ثابت کرتے کہ میں نے کس طرح آپ کو گالی دی، لیکن شاید یہ آپ خود بھی جانتے ہیں کہ اس جھوٹی تہمت کو آپ قیامت تک سچا ثابت نہیں کرسکتے۔ مان غالباً اس لئے نہیں رہے کہ اس میں آپ کی ناک جو نیچی ہوجانی ہے۔ اور یہ بھی بیان کر چکا کہ کتے کو بطور مثال اسلئے استعمال کیا کہ آپ پر آپ ہی کی پیش کردہ منطق کی جہالت واضح ہو۔ لیکن وہابی دیوبندیوں کی طرح آپ کی مرغی کی بھی ایک ٹانگ ہے۔ یہ تو سار فورم دیکھ ہی رہا ہے کہ کس طرح کے سائل ہیں آپ کہ جسے جب تک اپنی مرضی کا جواب نہ ملے اس کی تشفی نہیں ہوتی۔ جناب اگر آپ کو سیدھی سلیس اردو سمجھ نہیں تو اس کا قصوروار مجھے کیوں ٹھراتے ہیں۔ میری اس سطر میں ایک لفظ موجود ہے "غالباً"، سو پہلے کہیں جاکر اسکے معنی تلاش کریں پھر اعتراض کریں کہ میں نے آپ کے دل کا حال جان لیا۔ یہ میرا قیاس تھا، اس لئے غالباً کے لفظ کے ساتھ "خیال کرتے ہوں گے" لکھا۔ اگر میری یہ بات قطعی ہوتی تو یہ لکھا ہوتا کہ "خیال کرتے ہیں"۔ اور یہ قیاس بھی آپ کی تشبیہہ کی پیش کردہ تعریف کی وجہ سے ہے۔ آپ کا ایک مسئلہ تو صاف واضح ہے کہ آپ بولنے سے پہلے نہیں بعد میں سوچتے ہیں کہ کیا بولا ہے۔ ورنہ جو تعریف آپ نے تشبیہہ کی پیش کی ہے اس کے مطابق تو میرا قیاس صحیح ہے کیونکہ آپ کے نزدیک تشبیہی خطاب میں صرف حقیقی معنی ہی لئے جا سکتے ہیں۔ میرا مشورہ ہے کہ آپ جلد از جلد کسی ڈاکٹر سے رجوع کریں، (ڈاکٹر سے میری مراد ڈاکٹرپادری ہرگز نہیں)۔ آپ خود کو اس معاملے میں بحث کرنے کا اہل بھی سمجھتے ہیں اور اس بات کا بھی آپ کو اقرار ہے کہ ہندوپاک کے بیشتر علما کو آپ نہیں جانتے۔ جبکہ ڈاکٹرپادری کے مسئلہ پر گفتگو سے پہلے تو اصولاً آپ کو معلوم ہونا چائیے تھا کہ ہندوپاک کے علما اس بارے میں کیا کہتے ہیں۔ ڈاکٹرپادری بذاتِ خود ہندوپاک ہی سے اٹھا فتنہ ہے، اسے تو آپ جان گئے، یہ بھی جان گئے کہ ڈاکٹرپادری اپنی گھٹیا حرکتوں کی کیا تاویل کرتا ہے اور غالب گمان ان کے جاننے کی یہی نظر آتی ہے کہ ڈاکٹر موصوف کو میڈیا کی شہرت کی بڑی بھوک ہے۔ سو اس سب کے بعد آپ کو کنوئے کا مینڈک کا نہ کہا جائے تو کیا کہا جائے کہ آپ ایک اختلافی شخصیت کے بارے دفاعی انداز بھی اختیار کرتے ہیں لیکن اس بات سے پوری طرح غافل ہیں کے ہندوپاک کے جیّد علما دین اس ڈاکٹر کے بارے میں کیا کہتے ہیں۔ اور اپنا لطیفہ دیکھیے کہ آپ اسے میری انا کا مسئلہ قرار دیتے ہیں۔ جناب اگر آپ کسی عالم کو نہیں جانتے تو یہ میری انا کا مسئلہ کس طرح ہے ذرا اس کی تفصیل بھی پیش کردیں۔ انا کے معنی تو معلوم ہے نا حضرت؟ آخر میں ان سوالات کو دوبارہ پیش کرتا ہوں جن سے آپ ابھی تک بھاگ رہے ہیں۔ ۱)۔ آج کے بیشتر عیسائی عیسیٰ علیہ سلام کو خدا کا بیٹا قرار دیتے ہیں۔ تو اب اس شخص کے لئے کیا حکم ہے جو ایسے صریح مشرکین کو اہل ایمان کہے؟ ۲)۔ جب خود ڈاکٹرپادری کے نزدیک عیسائی پادری اہل ایمان ہے تو پھر ڈاکٹر کو پادری کہنے میں کیا قباحت ہے؟ ۳)۔ ہم ڈاکٹر کو پادری کہیں تو آپ اسے کفار سے تشبیہہ دینا کہہ کر تکفیر کے زمرے میں ڈالتے ہیں۔ تو آپ ہی کی منطق کے مطابق ڈاکٹرپادری عیسائیوں کے مذہبی تہوار منا کر، کفار کی تشبیہہ کا ارتکاب کرکے کافر قرار پاتا ہے، اگر نہیں تو کیوں؟ ۴)۔ آپ نے تسبیح کی بات کرتے ہوئے سوال قائم کیا کہ جس طرح مسلمان تسبیح استعمال کرتے ہیں اسی طرح کفار بھی کرتے ہیں تو کیا یہ تشبیہہ ہوگی؟ اس کے جواب میں آپ کی منطق کی جہالت واضح کرنے کے لئے میں سوال قائم کیا کہ اگر آپ کی منطق کو صحیح مان لیا جائے تو اس طرح تو کتا بھی کھانا کھاتا اور آپ بھی، تو کیا کتے اور آپ کو ایک جیسا سمجھ لیا جائے؟ اگر میری دی گئی مثال گالی ہے تو آپ کی دی گئی مثال کیا ہے؟ ۵)۔اگر مسلمان عیسائی شعائر کے مطابق ان کے مذہبی تہوار منانے کے بعد بھی مسلمان رہے تو پھر عیسائی شعائر کے مطابق اسے عالم یعنی پادری کہا جائے تو وہ کافر کے زمرے میں کیسے جاکھڑا ہوتا ہے؟ ۶)۔ ہم ڈاکٹرپادری کی تکفیر نہیں کرتے تو آپ کہتے ہیں کہ پادری کی تشبیہہ اسے کفار کے زمرے میں جا کھڑا کرتی ہے اور صرف حقیقی معنی لئے جا سکتے ہیں یعنی اگر پادری کہا تو اس سے صرف ایک ہی مراد لی جاسکتی ہے کہ وہ مسلمان نہیں عیسائی ہے۔ تو پھر یہ بتائیے کہ حضرعلی کرم اللہ وجہہ کو شیرِخدا کہنے میں تشبیہہ کی وجہ مناسبت ہی کیوں لی جاتی ہے، حقیقی معنی کیوں نہیں لئے جاتے؟ اب اگلی پوسٹ تب کیجئیے گا جب آپ کے پاس ان سارے سوالات کے جوابات ہوں۔
  13. حضرت یہ باتیں تو الزام لگانے سے پہلے کرنی تھی۔ یہ اوچھی ہرکتیں تو ہر دوسرا وہابی دیوبندی اس فورم پر کرتا نظر آتا ہے، پہلے الزام پھر جواب پا کر تاویل، اور تاویل سے بھی کام نہ چلے تو یہ کہہ کر جان چھڑا لینا کہ تم سے کون بات کرے۔ سو اب جب منہ سوجھا کہ الزام لگایا ہی ہے تو اسے ثابت کریں یا پھر اس مسئلہ پر خاموش رہیں۔ بلکل ویسے جیسے آپ میرے کئے گئے دیگر سوالوں کے جوابات کے معاملے میں خاموش ہیں۔ اب بھی کہتا ہوں اگر میرا کیا گیا سوال گالی ہے تو تسبیح کو کفار کی مالاوں سے تشبیہہ دینا ذلالت کیوں نہیں؟ یہ ہار جیت کی باتیں رہنے ہی دیں، آپ سے مقابلہ ہی نہیں۔ مقابلہ برابری یا اپنے سے اونچے مخالف سے ہوتا ہے۔ آپ سے تو اصلاح کی نیت سے بات شروع ہوئی تھی۔ چلیں آپ کی اس بات سے آپ کی ذہنی نہج کا بھی پتہ لگتا ہے کہ آپ یہاں مقابل بن کر آئے ہیں نہ کہ سائل بن کر۔ یہاں میرے وہ الفاظ بھی کوٹ کردیں کہ جس کے جواب میں آپ نے یہ لکھا ہے تو مجھے جواب دینے میں آسانی ہوگی۔ ہم نے ڈاکٹرپادری کے متعلق جتنا لکھا سب کے ثبوت موجود ہیں۔ اگر شک ہو تو بتائیے۔ حضرت یہ پورا فورم ہی الحمد اللہ مسلک اعلیٰحضرت رضی اللہ عنہ پر یقین رکھنے والوں کا ہے اور آپ شہزادگانِ بریلی کو ہی نہیں جانتے۔ کنوئے کے مینڈک کی مصداق شاید آپ کا بھی دائرہ تحقیق ڈاکٹرپادری جیسے میڈیا جوکروں تک ہی محدود ہے۔ چلیئے حضور سیّدی تاج الشریعہ کا مختصر تعارف ہم ہی کروا دیتے ہیں آپ کو۔ اعلیٰ حضرت امام اہلسنّت تک آپ کا شجرہ نصب یوں ہے۔ محمد اختررضاخاں قادری ازہری بن محمد ابرہیم رضا خاں قادری جیلانی بن محمد حامد رضا خاں قادری رضوی بن امام احمد رضا خاں قادری برکاتی بریلوی۔ درس نظامی کی تکمیل آپ نے منظر الاسلام سے کی ۔اس کے بعد١٩٦٣ء میں حضورتاج الشریعہ دام ظلہ، علینا ''جامعۃ الازہر''قاہرہ ،مصرتشریف لے گئے ۔وہاں آپ نے ''کلیہ اصول الدین'' میں داخلہ لیااورمسلسل تین سال تک'' جامعہ ازہر، مصر'' کے فن تفسیر و حدیث کے ماہر اساتذہ سے اکتساب علم کیا۔ تاج الشریعہ ١٩٦٦ء /١٣٨٦ھ میںجامعۃ الازہر سے فارغ ہوئے۔ اپنی جماعت میں اول پوزیشن حاصل کرنے پر آپ کواس وقت کے مصر کے صدر کرنل جمال عبدالناصر نے ''جامعہ ازہر ایوارڈ'' پیش کیا اور ساتھ ہی سند سے بھی نوازے گئے۔ حضورتا ج الشریعہ کو بیعت و خلافت کا شرف سرکار مفتئ اعظم سے حاصل ہے۔ سرکار مفتئ اعظم ہند نے بچپن ہی میں آپ کوبیعت کا شرف عطا فرمادیا تھااور صرف ١٩/ سال کی عمر میں١٥/جنوری١٩٦٢ئ/١٣٨١ ھ کو تمام سلاسل کی خلافت و اجازت سے نوازا۔ علاوہ ازیں آپ کو خلیفہ اعلیٰ حضرت برہان ملت حضرت مفتی برہان الحق جبل پوری، سید العلماء حضرت سید شاہ آل مصطفی برکاتی مارہروی،احسن العلماء حضرت سید حیدر حسن میاں برکاتی ،والد ماجد مفسر اعظم علامہ مفتی ابراہیم رضا خاں قادری سے بھی جمیع سلاسل کی اجازت و خلافت حاصل ہے ۔ مئی ٢٠٠٩ء میںحضورتاج الشریعہ دام ظلہ، علینا کے دورہئ مصر کے موقع پرکعبۃ العلم والعلماء جامعۃ الاہر قاہر ہ مصر میں آپ کے اعزاز میں عظیم الشان کانفرنس منعقد کی گئی ۔ جس میں جامعہ کے جید اساتذہ اور دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے طلباء نے شرکت کی ۔ اس کانفرنس کی انفرادیت یہ تھی کہ برصغیر کے کسی عالم دین کے اعزاز میں اپنی نوعیت کی یہ پہلی کانفرنس تھی۔ اسی دورہ مصر کے موقع پر جامعۃ الازہر کی جانب سے آپ کو جامعہ کا اعلیٰ ترین اعزاز ''شکر و تقدیر(فخر ازہر ایوارڈ)'' بھی دیا گیا۔ جید علمائے مصر خصوصاً شیخ یسریٰ رشدی (مدرس بخاری شریف ،جامعۃ الازہر) نے آپ کے دست حق پرست پر بیعت بھی کی اور اجازت حدیث و سلاسل بھی طلب کیں۔ ٢٠٠٨ء اور٢٠٠٩ء میں شام کے دوروں کے موقع پر مفتئ دمشق شیخ عبدالفتاح البزم ،اعلم علمائے شام شیخ عبدالرزاق حلبی ،قاضی القضاۃ حمص (شام)اور حمص کی جامع مسجد ''جامع سیدنا خالد بن ولید''کے امام و خطیب شیخ سعید الکحیل،مشہور شامی بزرگ عالم دین شیخ ہشام الدین البرہانی،جلیل القدر عالم دین شیخ عبدالہادی الخرسہ ،خطیب دمشق شیخ السید عبد العزیز الخطیب الحسنی ،رکن مجلس الشعب (قومی اسمبلی) و مدیر شعبہ تخصص جامعہ ابو النوردکتور عبدالسلام راجع، مشہور شامی عالم و محقق شیخ عبدالہادی الشنار، مشہور حنفی عالم اور محشی کتب کثیرہ شیخ عبدالجلیل عطاء ودیگر کئی علماء نے سلاسل طریقت و سند حدیث طلب کی اور کئی ایک آپ سے بیعت بھی ہوئے ۔ حضرت شیخ عبداللہ بن محمد بن حسن بن فدعق ہاشمی (مکہ مکرمہ) حضورتاج الشریعہ دام ظلہ، علینا کو ان القاب سے ملقب کرتے ہیں: ''فضیلۃ الامام الشیخ محمد اختر رضا خاں الازہری، المفتی الاعظم فی الہند،سلمکم اللّٰہ وبارک فیکم' ڈاکٹر شیخ عیسیٰ ابن عبداللہ بن محمد بن مانع حمیری(سابق ڈائریکٹر محکمہئ اوقاف وامور اسلامیہ،دبئی و پرنسپل امام مالک کالج برائے شریعت و قانون،دبئی) ڈھائی صفحات پر مشتمل اپنے تاثرات کے اظہار کے بعد فرماتے ہیں: ''الشیخ العارف باللّٰہ المحدث محمد اختر رضا الحنفی القادری الازہری'' حضرت شیخ موسیٰ عبدہ یوسف اسحاقی (مدرس فقہ و علوم شرعیہ،نسابۃ الاشراف الاسحاقیہ ،صومالیہ) لکھتے ہیں:''استاذالاکبرتاج الشریعہ فضیلۃ الشیخ محمد اختر رضا ، نفعنااللہ بعلومہ وبارک فیہ ولاعجب فی ذلک فانہ فی بیت بالعلم معرف وبالارشاد موصوف وفی ھذا الباب قادۃ اعلام'' حضرت شیخ واثق فواد العبیدی (مدیر ثانویۃ الشیخ عبدالقادرالجیلانی)۔ حضورتاج الشریعہ دام ظلہ، علینا کا تذکرہ ان الفاظ میں کرتے ہیں: ''شیخنا الجلیل ،صاحب الرد قاطع ، مرشدالسالیکن ، المحفوظ برعایۃ رب العالمین،العالم فاضل ،محمد اختر رضا خاں الحنفی القادری الازہری ،وجزاء خیر مایجازی عبد امین عبادہ''۔ حضرت مفتی اعظم عراق شیخ جمال عبدالکریم الدبان حضورتاج الشریعہ دام ظلہ، علینا کو ان القابات سے یاد کرتے ہیں:''الامام العلامۃ القدوۃ ،صاحب الفضیلۃ الشیخ محمد اختر رضاالحنفی القادری ، ادامہ اللّٰہ وحفظہ ونفع المسلمین ببرکۃ''۔ یہ ہیں ہمارے چندے آفاتاب و چندے ماہتاب وارثِ علومِ اعلیٰ حضرت، نبیرہِ حجۃالاسلام، جانشینِ مفتی اعظم ہند، شہزادہ حضور مفسر اعظم ہند، قاضی القضاۃ حضور تاج الشریعہ مفتی محمد اختر رضا خان قادری ازہری دامت برکاتہم العالیہ۔ رہا آپ کا سوال تو وہ آپ براہ راست اس ای میل ایڈریس پر میل کرکے پوچھ سکتے ہیں۔ جواب آپ کو انشااللہ اگلے ہفتہ وار سوال/جواب سیشن میں مل جائے گا۔
  14. Inna lillahi inna alaihe rajioon. Allah inhay Jannat-ul-Firdous mien jaga ata farmaye.
  15. آپ کی تاویل گھٹیا ہی تھی اور اس کے گھٹیاپن کو واضح کرنے کے لئے ہی میں نے کتے کی مثال دی جس کے بعد آپ میری بات کو سمجھنے کو بجائے ابھی تک روئے جارہے ہیں۔آپ تو تسبیح کو کفار کی مالاوں سے تشبیہہ دے چکے جبکہ میں نے تو آپ کو پھر بھی کتے سے تشبیہہ نہیں دی تھی بلکہ آپ کی اپنی پیش کردہ منطق کے مطابق آپ پر سوال قائم کیا تھا، اگر غور سے پڑھا ہوتا تو اس سطر کے آخر میں سوالیہ نشان آپ کو نظر آگیا ہوتا۔ لیکن اس کا جواب تو آپ کیا دیتے، آپنے الٹا واویلا مچا دیا کے میں نے آپ کو گالی دے دی۔ آپ کی اس بات میں تو کھلا تضاد ہے۔ ایک طرف آپ کہتے ہیں کہ ڈاکٹرپادری کرسمس کو ایک مذہبی تہوار سمجھ کر نہیں مناتا بلکہ اسے مسلمانوں کے جشن عیدمیلادالنبیﷺ سے تشبیہہ دیتا ہے تو جناب یہ تو آپ مانتے ہیں نہ کہ عیدمیلادالنبیﷺ مسلمانوں کا مذہبی تہوار ہے، تو پھر کرسمس کو میلادالنبیﷺ سے تشبیہہ دینے کا مطلب تو یہ کہ ڈاکٹرپادری کے نزدیک مسلمان بھی (معاذاللہ) اللہ کے بیٹے کی پیدائش کا جشن مناتے ہیں، کیونکہ عیسائیوں کا تو یہی یقین ہے کہ کرسمس عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کا دن ہے اور عیسیٰ علیہ السلام کے متعلق عیسائیوں کا عقیدہ کیا ہے یہ دنیا جانتی ہے۔ یقین نہ آئے تو یہ پڑھ لیجئیے۔ God, who at sundry times and in divers manners spake in time past unto the fathers by the prophets, Hath in these last days spoken unto us by his Son, (Herbews 1:1-2) (King James Bible, Douay-Rheims Bible) God, who in ancient days spoke to our forefathers in many distinct messages and by various methods through the Prophets, has at the end of these days spoken to us through a Son, who is the pre-destined Lord of the universe, and through whom He made the Ages.(Herbews 1:1-2)(Weymouth New Testament) اور اگر ڈاکٹرپادری کرسمس کو میلادِ عیسیٰ علیہ السلام سمجھ کر بھی مناتا تو ویسے ہی مناتا کہ جیسے مسلمان میلادالنبیﷺ مناتے ہیں، جبکہ اس کرسمس پارٹی میں کوئی عمل میں اسلامی طرز پر نہ تھا۔ بائبل پڑھی جارہی ہے، کیک کاٹے جارہے ہیں، ڈھول باجے بج رہے ہیں، کرسمس کے گیت گائے جا رہے ہیں اور یہ کرسمس پارٹی عیسائیوں نے نہیں بلکہ ڈاکٹرپادری کی تنظیم منہاج القرآن نے منعقد کی تھی۔ ڈاکٹرپادری کا مشرکین کے ساتھ ان کا مشرکانہ تہوار منانا مبہم ہے اور ہمارا ایسے شخص کو ردّباطل کی نیت سے پادری کہنا صراحتاً۔ کیا کہنے جناب کے۔ ڈاکٹرپادری کے عمل میں آپ نے مبہم انداز ڈھونڈ لیا لیکن ہمارے صاف صاف بتلانے کے باوجود کہ علما نے ابھی تک ڈاکٹرپادری کی تکفیر نہیں کی اس کے باوجود بھی ہمارا اسے پادری کہنا صریح تکفیر ہے۔ ہمارے نزدیک تو ڈاکٹرپادری کی علمی اوقات اجتہاد کرنے کے لائق ہی نہیں۔ ایسا لوٹاچھاپ سیاسی ملّا جو کبھی ضیا گورنمنٹ میں عورت کے اقتدار کے خلاف فتوے دے اور پھر بینظیر کی حکومت میں اس کے تلوے چاٹے، جو خود دیت کے معاملے میں ہنوز علما اہلسنت کے سامنے اپنا موقف ثابت کرنے سے قاصر ہو، جو گستاخان رسولﷺ سے اختلافات کو فروعی سمجھے، ایسا اجتہاد اور ایسا مجتحد منہاج القرآن والوں کو ہی مبارک۔ کفار سے تشبیہہ کی فقہا نے کئی اقسام بیان کی ہیں۔ مثلاً آپ پینٹ شرٹ پہننے کو لے لیجئیے۔ یہ کفار کا ہی لباس ہے لیکن اب یہ کفار کا مذہبی شعار نہیں، اس لئے اسے تشبیہہ بالکفار نہیں کہا جا سکتا۔ ڈاکٹرپادری کی تکفیر علما نے غالباً اس لئے نہیں کی کہ یہ ثابت نہیں کہ ڈاکٹرپادری نے کرسمس عیسائیوں کے عقیدہ کو صحیح مان کر منائی یا پھر حسبِ سابق اپنی سیاسی وسماجی شہرت کے لئے یہ ان کا پبلسٹی اسٹنٹ تھا۔یہ ویسا ہی معاملہ ہے جس طرح غیراللہ کو سجدہ تعظیمی حرام اور سجدہ عبادت کفر ہے، حالنکہ ہیں تو دونوں ہی سجدے۔ اب آپ نے قسم ہی کھالی ہے نا ماننے کی تو اور بات ہے ورنہ تشبیہی خطاب کی تو کئی قسمیں ہیں۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو شیرخدا کہا جاتا ہے، تو آپ جیسے حضرات غالباً یہ خیال کرتے ہوں گے کہ معاذاللہ ہم حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو بشر نہیں مانتے۔ سو جس طرح شیرِخدا اسمِ تفصیل ہی اسی طرح ڈاکٹر کو پادری کہنے کو آپ اسمِ تذلیل سمجھ لیں۔ ایسے معاملے میں حقیقی معنی نہیں بلکہ اس کے معنی متعین کرنے لئے عرف ومحاورہ کے ساتھ ساتھ قرائن و حالات کو بھی دیکھا جاتا ہے۔ جناب اگر آپ کے نزدیک مفتیانِ کرام کے اقوال کا اتنا ہی لحاظ ہوتا تو یہ اتنی لمبی بحث کی نوبت ہی نہ آتی۔ حضور سیدی تاج الشریعہ سے سوال کیا گیا کہ ڈاکٹرصاحب کو پادری کہا جا سکتا ہے، کوئی قراحت تو نہیں؟ تو جواب مرحمت فرمایا کہ "اس میں قراحت کیا وہ تو پادری ہی ہے بلکہ پادری سے بدتر ہے"۔ خود سننا ہو تو اس کی ریکارڈنگ دوسرے ٹاپک میں موجود ہے۔
  16. اب کہیں جا کر کھل کر سامنے آئے ہیں جناب! ویسے تیجانی صاحب آپ کو کہاں کس پوسٹ میں گالی دے دی میں نے؟ اگر اس کتے والے مثال پر مچل رہے ہیں تو وہ تو آپ ہی کی منطق ہے، اور میں نے تو پھر اس کا اطلاق آپ پر نہیں کیا، بلکہ سوال کیا تھا کہ آیا ایسا کہنا صحیح ہے؟ سو یہ رونا تو نا ہی روئیے کہ میں نے آپ کو کتے سے جوڑ دیا ورنہ تو پھر اس ضابطے سے آپ تسبیح کو ہندئوں کی مالائوں سے جوڑنے کا مجرم ٹھریں گے۔ خدا ہی جانے یہ پادری کی محبت آگے آپ کو اور کتنا رسوا کروائے گی۔ تشبیہہ کی مثال نہیں دی جناب آپ نے، انتہائی گھٹیا قسم کی تاویل کی تھی آپ نے جس کا ردّ سن کر اب آپ حواس باختہ ہیں۔ جی ہاں جناب یہ آپ ہی کی پیش کردہ تاویل تھی کہ ڈاکٹر پادری کو پادری کہنا کفار سے تشبیہہ دینا ہے اور یہ ڈاکٹر کو کفار کے زمرے میں لا کھڑا کرتا ہے۔ اور جس تشبیہہ کی بنا پر آپ نے یہ دفاعی بات کہی اسی منطق کے تحت ڈاکٹر پادری عیسائیوں کے ساتھ انہیں کے انداز میں کرسمس منا کر کفار کی تشبیہہ کرتے ہوئے کفار کے زمرے میں جا کھڑا ہوتا ہے۔ اپنے قول سے ایسی بےشرمی سے مکرنے کا کیا فائدہ جناب۔ آپ کی وہ پوسٹ ابھی تک موجود ہے۔ سیاق وسباق کا جو بہانہ کیا اس کا بھی جواب دے چکا میں۔ ڈاکٹر پادری کا دفاع آپ کس طرح کر رہے ہیں یہ سبھی کو دکھ رہا ہے۔ ہم اسے پادری کہیں تو آپ اسے کفار سے تشبیہہ قرار دے کر ہمیں سمجھاتے ہیں کہ یہ کہنا صحیح نہیں۔ لیکن ڈاکٹرصاحب اُنہیں کفّار کے ساتھ مل کر ان کے کفریہ عقائد پر مبنی تہوار میں شریک ہو تو وہ تشبیہہ کی بنا پر آپ کی منطق کے دائرے سے باہر ہے۔ آپکی اصلاح میں کیا کروں، آپکے سامنے تو مفتیانِ کرام کے اقوال کی کوئی اہمیت نہیں تو پھر مجھ فقیر کی کیا اوقات۔ آپ جتنا لکھ رہے ہیں مزید اتنا ہی اپنا تماشہ بنوانے کا سامان مہیہ کررہے ہیں۔ یہ پھر آپنے اپنی علمیت کے باجے بجائے ہیں۔ آپکے نزدیک کفر سے کسی کو تشبیہہ دینا ہی کفر کے زمرے میں لانا ہے۔ تو پھر یہ بتائیے کے کرسمس منانا کفار کی تشبیہہ ہے یا نہیں؟ اگر ہے تو پھر آپکے قول کے مطابق کو ڈاکٹرپادری خود کفار کی تشبیہہ کرتے ہوئے کفار کے زمرے میں چلا گیا۔ اگر نہیں تو کیوں نہیں؟ اب اگر آپ میں واقعی غیرتِ ایمانی ہے تو اس کا جواب ضرور دیجیئے گا۔ ہم کچھ نہیں بھولے جناب۔ یہ تو آپ مان گئے کہ کرسمس منانا عیسائیوں کے مذہبی شعائر میں سے ہے۔ مطلب اسلام سے اس کا کوئی لینا دینا نہیں۔ تو پھر یہ بتائیے کہ ایسا مسلمان جو عیسائی شعائر کے مطابق ان کے مذہبی تہوار منائے تو اسے عیسائی شعائر کے مطابق عالم یعنی پادری کیوں نہ کہا جائے؟ ڈاکٹرپادری عیسائیوں کو اہل ایمان قرار دینے کے بعد اسی طرح کرسمس کا عام اور خاص مفہوم بھی عیسائیوں کا مذہبی تہوار ہی ہے، جس میں وہ اپنے (معاذاللہ) خدا کے بیٹے کا جنم دن مناتے ہیں۔ تو ایسے تہوار میں شرکت کرنے والا کیا ہوا؟ ایسوں کو اہل ایمان کہنے والا، ایسوں کی عبادت کے لیے اپنی مساجد کے دروازے کھولنے والا کیا ہوا؟ مسلمان مبلغ یا پادری؟ فقہا کرام نے یہودیوں کا مذہبی شعار قرار دیتے ہوئے "زنار" کے پہننے تک کو حرام فرمایا ہے۔ من تزنر بزنار الیھودوالنصاریٰ فقد کفر جس نے یہودیوں اور نصرانیوں کا زنار باندھا اس نے کفر کیا۔(اشباہ والنظائر، ج ۱، ص ۱۹۰، مفہوماً)۔ وقد افتیت بتعزیز مسلم لازم الکنیسۃ مع الیھود اھ یعنی میں نے یہودیوں کے ساتھ کنیسہ میں جانے والے مسلمان کی تعزیز کا فتویٰ دیا۔(ردالمختار،ج ۱، ص۳۸۰)۔
  17. سیاق و سباق کی تو بات ہی نہ کریں۔ آپ کی پوسٹ ابھی تک موجود ہے، باشعور آدمی باآسانی سمجھ سکتا ہے کہ آپ نے کس سیاق و سباق میں وہ بات کہی۔ آپ کی اس پوسٹ کا تفصیلی پوسٹ مارٹم کیا جائے تو شاید خود آپ بھی پریشان ہو جائیں گے آپ کیا کچھ کہہ چکے۔ آپ نے اپنے تئیں ڈاکٹر پادری کا دفاع کرتے ہوئے ڈاکٹر کو پادری کہنے کے بارے میں لکھا کہ اس طرح کفار سے تشبیہہ دینا بھی تو مسلمان کو کفار کے زمرے میں لانا ہے، اور یہی موقف ہم نے اسی سیاق و سباق میں بیان کیا تو اب کی باتیں ہی اور ہیں۔ خیر جیسا کہ میں پہلے ہی کہہ چکا کہ منوانا ہمارا کام نہیں۔ ہم نے مسئلہ بمع دلائل آپ کے سامنے رکھ دیا، قبول کریں یا ردّ یہ فیصلہ آپ کے ایمان پر۔ اور مجھے آپ سے یہ امید ہرگز نہ تھی کہ ڈاکٹر پادری کے دفاع میں آپ ٹپیکل وہابیہ کے سے انداز میں تاویلیں بھی پیش کریں گے۔ آپ نے یہ تسبیح کی مثال دی تو یہ آپ کی کج فہمی ہی ہے کہ آپ تسبیح کے استعمال کو کرسمس سے ملاتے ہیں۔ جناب تسبیح اگر دیگر مذاہب میں استعمال ہوتی ہے تو یہ ان کا مذہبی شعار نہیں۔ ورنہ آپکی منطق سے دیکھا جائے تو کتا بھی کھانا کھاتا ہے اور آپ بھی، تو کتے اور آپ کو بھی ایک جیسا سمجھ لیا جائے اس تشبیہہ کی بنا پر؟ ہاں اگر تسبیح کسی مخصوص مذہب کی مذہبی شناخت ہوتی تو آپ یہ مثال دیتے اچھے بھی لگتے۔ اب جہاں تک بات ہے کرسمس کی تو یہ بھلے ہی دنیا کے تمام مذاہب کے لوگ بے راہ روی کرتے ہوئے مناتے ہوں لیکن مذہبی شعار یہ عیسائیوں کا ہی ہے۔ اب میرے خیال سے میرے یا کسی کے کچھ بھی کہنے سے آپ پر فرق نہیں پڑنا۔ وجوہات کیا ہیں یہ آپ بہتر جانتے ہوں گے۔ آپ کو سچ میں اگر تحقیق کرنی ہوتی تو آپ میرے دیئے ہوئے لنک کو ضرور چیک کرتے اور اگر کرلیا ہوتا تو یہ سوالات نہیں کرتے کیونکہ ایسی تمام دقیانوسی تاویلات کا ردّ وہاں موجود ہے۔
  18. میرے خیال میں تشفی نہ ہونے کی دو وجوہات ہو سکتی ہیں۔ یا تو آپ کو بات سمجھ نہیں آرہی یا پھر آپ جانے انجانے سمجھنا چاہتے ہی نہیں۔ ویسے اللہ عزوجل نے اپنی قدرت سے آپ کی زبان سے ہی اقرار کراو دیا کہ ڈاکٹر کو پادری کہنا غلط نہیں۔ یہ آپ نے ہی لکھا ہے نا؛ PER SAT ME KUFER KI TASHBEEH BHI TO EK MUSALMAN KO KAFER KE ZUMRE ME LA KAR KHARA KAR DETI HE, تو ہم بھی تو اب تک یہی کہتے آرہے ہیں۔ آپ کے بقول کفر کی تشبیہہ ایک مسلمان کو کافر کے زمرے میں لا کھڑا کر دیتی ہے۔ ہمارا موقف یہی ہے کہ مسلمان کا عیسائیوں کے سے انداز میں کرسمس منانا کفار کی تشبیہہ ہے۔ ہم نے تو کبھی ڈاکٹر کی تکفیر نہ کی البتہ آپ کے اپنے پیش کردہ قائدے کے مطابق ڈاکٹر پادری کافروں کے زمرے میں آتے ہیں۔ اب بھی آپ کو انکار ہے تو اب آگے بحث فضول ہوگی۔ البتہ دیگر ممبرز کے لئے یہ ایک پڑھنے لائق تھریڈ ہے۔
  19. میں آپ دونوں حضرات کی بحث بھی پڑھ چکا اس لئے مجھے اندازہ تھا کہ انہیں کیسے سمجھانا ہے۔ میں نے تمام دلائل بھی ان کے سامنے رکھ دیئے۔ میرا کام تھا ان کے ذہن کے میں آنے والے سوالات کا جواب دینا جو کہ میں دے چکا، منوانا میرا کام نہیں۔ ورنہ ڈاکٹرپادری کو پادری کہنے کی سب سے واضح دلیل تو خود ڈاکٹرپادری کا اپنا قول ہے جس کے مطابق وہ عیسائی پادریوں کو اہل ایمان کہتے ہیں سو جب خود ڈاکٹرپادری کے نزدیک عیسائی پادری اہل ایمان ہو سکتا ہے تو پھر ڈاکٹر کو پادری کہنے میں کیا قباحت؟ ان کے تیئں تو ہم ڈاکٹر کو بھی اہل ایمان ہی کہہ رہے ہیں۔ آگے ان کی مرضی، یہ بھی شعور رکھتے ہی ہیں خود فیصلہ کریں کہ کیا صحیح ہے کیا غلط۔
  20. میں آپ کا مسئلہ سمجھ سکتا ہوں۔ ایک عام سنی اپنی معلمومات اور خوش اعتقادی کی وجہ سے ڈاکٹرپادری وغیرہ کے ظاہر کو دیکھ کر ایسے مسائل سمجھنے میں تھوڑا پریشان ضرور ہوتا ہے۔ جہاں تک ہو سکا میں نے بیان کر دیا اور بھی اگر آپ کے ذہن میں سوال آئے تو پوچھ لیجیئے گا، ممکن ہوا تو ضرور جواب دوں گا۔ ویسے آپ نے وہ لنک چیک کیا؟ اس ٹاپک کو بھی اگر پورا پڑھ لیں گے تو کافی سوالات کا جواب مل جائے گا۔ باقی تشفی کرنے کے لئے مجھے اور کیا کرنا چاہئیے یہ بھی بتا دیں تو شاید پھر میں اس طرف دھیان دے کر کوئی ایسا جواب دے سکوں جس سے آپکی تشفی ہو جائے۔
  21. مجھے اندازہ تھا کہ آپ کا جواب یہی ہوگا کیونکہ آپ سے پیشتر بھی ڈاکٹرپادری کا اس معاملے میں دفاع کرنے والوں کا بھی یہی موقف رہا، اسی لئے میں نے پورا اسکین پیج لگا دیا ورنہ آپ کا مطالبہ تو تھا کہ عربی میں حدیث لکھ دیں، میں نے پھر بھی پورا پیج اسکین کردیا کہ کہیں کوئی طاہری منہاجی یہ نہ سوچے کہ ہم نے کچھ چھپانے کی کوشش کی ہے۔ بیشک یہ حدیث کتاب الباس میں بیان ہوئی ہے، جیسا کہ میں اس سے پچھلی پوسٹ میں بھی لکھ چکا، لیکن جناب ذرا یہ بھی تو سوچیے کہ جب کفار کا سا لباس پہننے کی ممانعت اور اسے کفار سے تشبیہہ کہا گیا تو پھر ان کے مذہبی تہوار منانا تو بدرجہ اولی تشبیہ قرار پائے گا۔ اتنی لوجک تو آپ بھی رکھتے ہوں گے اور اتنا انصاف تو آپ کو بھی کرنا پڑے گا۔ مزید یہ کہ میں تو جاہل آدمی مجھ سے بھلا حدیث کی تشریح کیا ہونی ہے، یہ تو علما کا موقف ہے جیسا کہ سیدی جبرئیل حداد کے جواب سے ظاہر ہے جو میں پچھلی پوسٹ میں کوٹ کرچکا۔ اس میں بھی تشبّہہ کے مسئلہ کو ہی بیان کیا گیا ہے۔ اور اگر اس مسئلہ کو آسانی سے سمھجنا ہو تو محرم میں عاشورہ کے دو روزوں کے مسئلہ کو دیکھ لیجئیے۔ دو روزے رکھنے کا حکم علما اسی لئے دیتے ہیں کہ یہودیوں سے تشبیہہ نہ ہو۔ ڈاکٹرپادری کا کرسمس منانا کوئی اجتہادی غلطی نہیں بلکہ صراحتاً سیاسی چال ہے۔ شاید آپ کو معلوم نہ ہو لیکن ڈاکٹرپادری جب الیکشن میں بھی کھڑے ہوئے تو پورے پاکستان سے کوئی سیٹ نہ ملی سوائے لاہور کے سیکٹر این۔اے 127 کے جو عیسائی اکثریت کا علاقہ ہے۔ اس وقت ڈاکٹرپادری کی سیاسی تحریک کا نعرہ ہوا کرتا تھا "قادری پادری بھائی بھائی" اور یہ تفصیل غالباً اخبارات میں بھی چھپ چکی۔ ہمیں اختصار مانع ہے ورنہ ڈاکٹرپادری کی چھچوری سیاست کی تو کافی کہانیاں ہیں۔
  22. Narrated Abdullah ibn Umar: The Prophet said: He who copies any people is one of them.(Sunan Abi Dawood, Kitab-ul-Libaas, Number 4020) Prophet said; Those who copy others are not from amongst us. Do not imitate the Jews or the Christians. For the Jews greet by pointing their fingers, and the Christians greet by beckoning with their palms.(Sunan al-Tirmidhi; Mirqaat, vol.8, Hadith4649) The rulings concerned with this hadith are very detailed but its pretty obvious about the unislamic rituals like Christmas. Its better to quote a scholar's word rather than my own; And if you want to read a pretty detailed and very heated discussion about Dr. Padri, try reading the following thread on Orkut. It consists above 300 posts there but you gotta read them all till the end to get the actual picture. And if you cant let me know, I'll try my best to extract the most relevant matter out of it.
×
×
  • Create New...