-
کل پوسٹس
1,494 -
تاریخِ رجسٹریشن
-
آخری تشریف آوری
-
جیتے ہوئے دن
22
سب کچھ Shareef Raza نے پوسٹ کیا
-
hamaray aqa SALLA HU ALIHI WASSALM KA libaas
Shareef Raza replied to Iqra's topic in قرآن، حدیث اور تفسیر
SUBHANALLAH Azawajal............ Mail Se Kis Darjah Suthra Hai Woh Putla Noor Ka Hey Gale Main Aj Tak Kora Hi Kurta Noor Ka -
ALLAH Taala Azzo wa jal ke Naam per Angoothay Choomna
Shareef Raza replied to Khalil Rana's topic in مضامین
JAZAKALLAH Azawajal 4 sharing........ -
JAZAKALLAH Azawajal 4 sharing..........
-
Hazrat Raza Farmate Hain Rizq e Khuda Khaya Kya Farmaan e Haq Tala Kya Shukre Karam Tars e Saza Yeh B Nahi Woh B Nahi JAZAKALLAH Azawajal .... Well Us Zaat e Bari Tala Ka Shukar Ada karnay keh Liye mere Paas tu Alfaz nahi .....keh Alfaz main tu us ka shukar Ada karna Mumkin Hi Nahi ....
-
Dawat-e-islami ki bahar
Shareef Raza replied to Faizan e Attar@Madani Inaamat's topic in دعوت اسلامی
SUBHANALLAH Azawajal Chahta Hai Gar Khuda Wa Mustafa Razi Rahain Tu Qadam Apne Jamale Dawateislami Main Share Karne Ka Behad Shukairya -
Video of Mufti Abdun Nabi Hamidi (Damat Barkathum Aaliya)
Shareef Raza replied to سگِ عطار's topic in تقاریر اور تبلیغ
JAZAKALLAH Azawajal share karnay ka behad shukariya............ -
معاف کرنا بدلہ لینے سے کیوں افضل ہے ۔ ؟ اس لئے کہ جس سے بدلہ لیا جائے گا اس سے بدلہ لیتے وقت اپنے حقوق سے تجاوز کرنے کا خطرہ ہے ۔ بالخصوص غ[ضب اور جوش مین۔ گمان غالب ہے کہ الٹا بدلہ لینے والا ظالموں میں سے نہ ہوجائے جس کا اسے شعور نہ ہو۔ (18 روح البیان 1210)
-
عبادت گزاروں کی اقسام عبادت کی مندرجہ ذیل اقسام ہیں ۔ اول:۔ عبادت صرف عادت کے طور پر کرتا ہے ۔ لیکن اپنانے میں سستی محسوس کرے ۔ دوم :۔ عبادت ثواب کی نیت سے کرتا ہے یہ طمع کی عبادت ہے ۔ سوم:۔مشائدہ حق کے انتظار مین عبادت کرتا ہے، یہی سچا عبادت گذار ہے یہ اپنے سے کم بلکہ ما سویٰ اللہ سے فارغ ہوکر عبادت کررہا ہے ۔ ایسی عبادت محبت و عشق الٰہی کے لئے موصل سمجھی جاتی ہے اس سے دائمی عزت اور سعادت دارین نصیب ہوتی ہے ۔ عاقل پر لازم ہے کہ وہ اس قسم کی عبادت کے لئے جدو جہد کرے ۔ (17 ۔750 روح البیان۔)
-
السلام وعلیکم ۔ سابقہ ٹاپک علمائے اہلسنت کے اقوال سے متعلق ہے ۔ یہ ٹاپک روز مرہ کے مطالعے کے حوالے سے ہے تاکہ دیگر قارئین بھی ایک دوسرے کے مطالعے سے استفادہ حاصل کریں۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ مطالعہ کی جستجو بڑھے گی ۔ اور جو مطالعہ کیا گیا ہے وہ انشاء اللہ عزوجل اس شئیر کرنے کی برکت سے یاد بھی رہے گا۔ کہ جو چیز استعمال میں رہتی ہے وہ زنگ آلود نہیں ہوتی ۔ ۔۔نوٹ :کوشش کیجئے تحریر مختصر ہو جامع ہو ۔ اس کا مقصود یہ نہیں آپ مکمل وہی بات تحریر کریں بلکہ اس کا خلاصہ یا کوئی نوٹ کرنے والا نکتہ ۔جس سے پڑھنے والا استفادہ حاصل کرسکے ۔
-
Ulma e Ahlesunnat keh Aqwal Aur Un Ki Batain
Shareef Raza replied to Shareef Raza's topic in گفتگو فورم
اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں۔ حنفی وہ(ہے) کہ فروع ( یعنی وہ احکام جو عقائد سے نہ ہوں۔) میں حنفی کا پیرو ہو ۔ پھر اگر اصول میں بھی حق کا متبوع(پیروی کرنے والا)ہے تو سنی حنفی ورنہ گمراہ ،جیسے معتزلہ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (فتاویٰ رضویہ 29۔488) یہاں اعلیحضرت حنفی کی تعریف بیان فرمارہے ہین کہ حنفی بھی وہ شخص ہو ہوگا جو شرعی احکام مثلا نماز روزے کے مسائل وغیرہ میں احناف کے مسلک کو اختیار کرے ساتھ ہی اگر وہ عقائد ہی میں بھی صحیح العقیدہ ہے ۔ تو وہ حنفی کہلائے گا ۔ لہذا دیوبدنی یا اسی طرح کے دیگر فرقے جو خود کو حنفی کہتے ہین حنفی ہر گز نہ ہوں گے۔ -
السلام وعلیکم ۔ امید ہے آپ سب بخیر و عافیت سے ہونگے ۔ اس نئے ٹاپک کے ذریعے اقوال علماء مثلا کتبَ اعلیٰ حضرت یا دیگر علماءاہلسنت کی کتب میں کوئ ایسا قول یا کوئی ایسی بات پڑھی ہو ۔ جو کہ نوٹ کی جاسکے اس ٹاپک مین شئیر کریں ۔ نوٹ: کتاب کا حوالہ ضرور دیں۔اگر تقریر میں سنی ہے تو اس کا بھی ریفرنس دیں۔
-
ہوتے کہا ں خلیل و بنا کعبی و منی لولاک والے صاحبی سب تیرے گھر کی ہے اللہ تعالیٰ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو صفتَ حبیب سے خاص کیا جبکہ خلیل کی صفت سے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو صفتَ حبیب اور صفت خلیل کی توضیح علماء یوں فرماتے ہیں ۔ اول: تو حبیب وخلیل میں فرق ہے ہے اس لئے کہ خلیل بروزن فعیل ہے بمعنی فاعل جو مسند ہے ابراہیم علیہ السلام کی طرف۔ جیساکہ قراآن شریف میں ہے ۔ واتخذ اللہ ابراہیم خلیلا ۔ اور حبیب بمعنی فاعل اور مفعول ہے یعنی حضور کی شان میں کہہ سکتے ہیں ۔ محمد حبیب اللہ ۔واللہ حبیب محمد اور نسبت خلت ابراہیمی میں یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ابراہیم خلیل واللہ خلیل ابراہیم دوم:یہ کہ خلیل اللہ علیہ السلام کو تقرب الی اللہ بواسطہ حاصل اور جناب حبیب اللہ کو اعلیٰ تقرب بلاواسطہ حاصل ۔ سوم: یہ کہ خلیل وہ ہے جس کو مغفرت امت کی اآرزو اور اس کی طمع میں وہ فرمائیں ۔ والذی اطمع ان یغفرلی خطیئتی ۔ اور حبیب وہ ہے جس کے صدقے میں مغفرت بحد یقین ہو۔ لیغفراللہ ما تقدم من ذنبک وماتاخر۔ تاکہ اللہ تعالیٰ بخش دے بسبب آپ کی ذات مقدس کے پہلے اور پچھلے گناہ ۔ چہارم : یہ کہ خلیل کو جو کچھ ملے وہ مانگنے پر اور حبیب وہ ہے کہ جس کو جو کچھ عطا ہو بغیر مانگے عطا۔ پنجم: یہ کہ خلیل وہ ہے جو اپنے محبوب کی رضا جوئی میں اپنے فرزند کو ذبح کے لئے نہ صرف آمادہ ہو بلکہ گردن پر اپنے لختَ جگر کے چھری رکھ دے ۔ اور رضا جوئی کی پروا نہ کرے ۔ اور حبیب وہ ہے کہ محب خود اس کی رضا چاہئے ۔ حتی کہ محبوب کی مرضی کے موافق تحویل قبلہ کردی جائے اور صاف بشارت اآئے ۔ قد نری تقلب وجھعل فی السما فلنولینک قبلۃ ترضا ھا فول وجھک شطر المسجد الحرام ۔ (ملخص ۔شرح قصیدہ بردہ شریف 59۔69)