ذاکر نائیک عالم دین نہیں ہے بس وہ ایک تقابل ادیان میں مہارت رکھتا ہے لیکن افسوس ہماری عوام میں جو بندہ جس کام میں مشہور ہوجائے اور وہ ظاہری طور پر مذہبی حلیے والا ہو تو عالم و مفتی بن جاتا ہے اور پھر الٹے سیدھے فتوے دیتا ہےجیسے ذاکر نائیک دیتا ہے سگریٹ پینے کو حرام کہہ دیتا ہے خارجیوں کی طرح بات بات پر شرک و بدعت کے فتوے اور جب اس سے پینٹ کورٹ کے متعلق پوچھاتو جواب دیا کہ شرع میں اس بارے میں ممانعت کسی حدیث میں نہیں آئے بندہ پوچھے پینٹ کورٹ کے متعلق ممانعت نہیں تو ختم ، قل،گیارہویں ،میلاد کی ممانعت پر کونسی آیات و احادیث موجود ہیں جسے بدعت کہتے ہیں۔