جناب مقصد بتانے کا تھا کہ سند میں اختلاف ہے نسخوں کی وجہ سے
اور متن میں اضطراب ہے ایک جگہ کان شعبہ ہے
اور دوسری جگہ سمعت شعبہ ہے...
دوسری بات منصور کا شیخ امام شعبہ اگر ہوتے تو کوئی ایک محدث انکا بام لکھ دیتا کیونکہ
عام طور پر کتب رجال میں راوی کے ان شیوخ کا نام لکھا جاتا ہے یا تو جس سے روایات زیادہ ہوں
یا کوئی مشہور حستی جسکے شیوخ میں ہو...
اور امام جیسی ہستی کسی کی شیخ ہو اور ماہر رجال سب انکا نام نظر انداز کر دیں ایسا ہو نہیں سکتا