تمام سرگرمیاں
- پچھلا ہفتہ
-
The Spiritual Benefits of Reading Surah Yaseen – A Guide to Understanding and Recitation
اس ٹاپک میں نے abuislam میں پوسٹ کیا گفتگو فورم
Surah Yaseen holds a special place in the hearts of Muslims around the world. Known as the "Heart of the Quran," it is recited for seeking blessings, protection, and spiritual peace. Many believe that reading Surah Yaseen daily brings ease in difficulties and strengthens one's faith. Whether you are looking for guidance, seeking relief from hardships, or simply want to deepen your connection with the Quran, reciting Surah Yaseen can be a powerful practice. To read Surah Yaseen online with proper Arabic text and translation, visit suraheyaseen.com. -
Sarfraz Anwar joined the community
-
I Need Mufti Akmal Saab Ka Phone Number
Sarfraz Anwar replied to Bismillah's topic in شرعی سوال پوچھیں
Rozay ki Galat ma miswaak ka zarra halaq ma chalay janay ka hukam. -
siddiqui ayub joined the community
-
وہابیوں اور دیوبندیوں نے ایک سکین بنایا ہے، وہ سکین ”سیرتِ غوث اعظمؓ“ نامی کتاب کے حوالے سے بنایا گیا ہے اس میں ایک صحفہ لگایا گیا کہ اس کتاب کے ”صحفہ 81“ پر ایک عنوان موجود ہے ”دستگیر کی وجہ تسمیہ“ اور اس میں عبارت لکھی گئی ہے کہ! ”ایک دن اللہ تعالیٰ اور پیر عبدالقادر جیلانی جنت میں اکھٹے سیر کر رہے تھے کہ نیچے کیلے کا چھلکا پڑا تھا، اللہ کو دکھائی نہ دیا قدم پھسل گیا، حضرت پیران پیر نے اللہ کا ہاتھ پکڑ کر گرنے سے بچا لیا تو اللہ نے فرمایا، جا آج سے تم دستگیر ہو“۔(معاذ اللہ) یہ سکین وہابیوں اور دیوبندیوں دونوں کی طرف سے اہلسنت کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے کہ یہ اہلسنت کا عقیدہ ہے۔ اور اس سکین کو وہابی مولوی ”مولوی خلیل الرحمنٰ جاوید“ اور ”جاوید عثمان ربانی“ نے پڑھ پڑھ کر سنایا ہے کہ یہ اہلسنت بریلویوں کا عقیدہ ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ بلکل جعلی سکین ہے اور کسی وہابی/دیوبندی کذاب دجال نے بنایا ہے۔ مولانا داؤد فاروقی نقشبندی کی کتاب ”سیرتِ غوث اعظمؓ“ کے صحفہ 81 پر ایسی کوئی عبارت موجود نہیں، بلکہ پوری کتاب میں ایسا کوئی باب ہی موجود نہیں۔ اس کتاب کے جس نسخہ کے حوالے سے وہابیوں اور دیوبندیوں کی طرف سے جعلی سکین پیش کیا جاتا ہے وہ اس کتاب کے ”سن 1983 میں مکتبہ سراجیہ خانقاہ موسیٰ زئی شریف، ضلع ڈیرہ اسماعیل خان“ سے شائع ہونے والا نسخہ ہے۔ لیکن ذیل میں مُلاحظہ فرمائیں اُس نسخہ میں ”صحفہ 81“ پر ایسی کوئی عبارت موجود نہیں بلکہ اس کتاب کے رائٹنگ سٹائل اور سکین میں موجود رائٹنگ سٹائل میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔ اور اصل کتاب میں اس صحفہ پر پیر شیخ عبدالقادر جیلانیؓ کی ایک مجلس کا تذکرہ موجود ہے اور اس مجلس میں موجود مشائخ کے نام درج ہیں۔ (سیرت غوث اعظمؓ، صحفہ 81) اب ملاحظہ فرمائیں کہ یہ ”دستگیر کی وجہ تسمیہ“ والا صحفہ کس کتاب سے اٹھا کر ”سیرت غوث اعظمؓ“ نامی کتاب کے ساتھ لگایا گیا ہے۔ یہ صحفہ ایک دیوبندی کتاب ”بریلویت کی خانہ تلاشی“ کے ”صحفہ 206“ سے اٹھا کر کچھ چیزیں حزف کر کے ”سیرت غوث اعظمؓ“ کتاب کے فرنٹ پیج کے ساتھ لگایا گیا ہے۔ مُلاحظہ فرمائیں کہ ”بریلویت کی خانہ تلاشی“ کتاب کے اِس صحفہ پر یہ پورا باب بلکل اسی رائٹنگ سٹائل سے موجود ہے جیسا رائٹنگ سٹائل ”سیرت غوث اعظمؓ“ کتاب کے حوالے سے بنائے گئے سکین میں ہے۔ یہ دیوبندی مولوی اپنی کتاب میں یہ باب باندھ کر کہتا ہے کہ! ”بریلوی حضرات، پیر صاحب کو دستگیر کے لقب سے یاد کرتے ہیں، آج ہم آپ کو پیر دستگیران کو کیوں کہا جاتا ہے ”بریلویوں کی زبانی سنوائیں گے“ بغور سنیے، (آگے یہی واقعہ نقل کر کے اس کے حوالے کے طور پر لکھتا ہے) ”دروسِ حرم، صحفہ 249“۔ (بریلویت کی خانہ تلاشی، مصنف محمود کیرانوی ندوی، ناشر کتب خانہ نعیمیہ دیوبند یوپی، صحفہ 206) یہاں پر اس دیوبندی دجال نے یہ پورا واقعہ لکھا اور دعوی کیا ہے کہ یہ واقعہ ”بریلویوں کی زبانی سُنایا جا رہا ہے“ یعنی جس کتاب ”دروسِ حرم“ کا اس نے یہاں حوالہ دیا ہے یہاں پر یہ تاثر دے رہا ہے کہ یہ کتاب بریلویوں کی ہے اور انہوں نے یہ بات لکھی ہے۔ اور یہ بھی مُلاحظہ فرمائیں کہ جس وہابی/دیوبندی دجال نے ”سیرت غوث اعظمؓ“ کا جعلی سکین بنایا اس نے یہ الفاظ ہی کاٹ دیے جو اس دیوبندی نے اپنی کتاب میں لکھے تھے، جس سے واضح معلوم ہوتا ہے کہ یہ کسی خائن دجال کا بنایا گیا سکین ہے۔ اب ہم اس ”دروسِ حرم“ نامی کتاب میں دیکھتے ہیں کہ یہ واقعہ کس طرح لکھا ہوا ہے اور یہ کتاب کن کی ہے ؟ دروسِ حرم کتاب کا مصنف اس کتاب کے صحفہ 245 پر لکھتا ہے! ”وہ کہتے ہیں (مُراد یہاں یہ لے رہا ہے کہ بریلوی کہتے ہیں، پھر یہ واقعہ لکھتا ہے اور کہتا ہے) نعوذ باللہ ثم نعوذ باللہ، یہ ہیں ان کے عقائد پیرانِ پیر کے بارے میں جو سراسر ولی پر بہتان ہے، اندازہ لگائيں کہ اس سے بڑا شرک اور کفر بھی دنیا میں کوئی ہے ؟“۔ (دروسِ حرم، صحفہ 245) اس کتاب کے مصنف نے بھی یہ بات بغیر کسی حوالے کے اہلسنت کی طرف منسوب کر دی کہ ”وہ کہتے ہیں“ اب یہاں سب سے پہلے اس مصنف پر اس بات کا ثبوت دینا لازم ہے کہ یہ کس بریلوی نے کہا، اور آگے کہتا ہے ”یہ ہے ان کا عقیدہ پیران پیر کے بارے میں جو سراسر ولی اللہ پر بہتان ہے“ یہاں بھی اس دجال نے دجل سے کام لیا کہ بغیر حوالے کے اہلسنت پر خود بہتان لگایا اور بہتان سے کام لیتے ہوئے اس کو اہلسنت کا عقیدہ بنا دیا، اور پھر اہلسنت پر شرک و کفر کا فتویٰ بھی عائد کر دیا۔ اب اس کتاب کے بارے میں جانتے ہیں کہ یہ”دروسِ حرم“ نامی کتاب کس مسلک کے مصنف کی کارستانی ہے۔ تو جان لیں کہ یہ کتاب بھی کسی ”دیوبندی دجال“ کی ہی لکھی ہوئی ہے، اس کتاب کو دیوبندی مولوی ”تقی عثمانی“ کی تقریظ اور دیوبندی مولوی ”محمد الیاس قاسمی“ کا مقدمہ حاصل ہے۔ دروسِ حرم نامی دیوبندی کتاب کو 3 محرم 1408 ہجری میں دیوبندی مولوی تقی عثمانی کی تقریظ حاصل ہوئی۔ (دروسِ حرم، صحفہ 7) اور اس کتاب کا مقدمہ، دیوبندی مولوی محمد الیاس قاسمی مالک ادارہ علم و حکمت ویوبند، نے لکھا۔ (دروسِ حرم، صحفہ 8،9) ان تمام دلائل سے ثابت ہوتا ہے کہ وہابیوں اور دیوبندیوں کی طرف سے بنایا گیا یہ سکین جعلی ہے اور یہ بات اہلسنت پر بہتان سے زیادہ کچھ نہیں، اور جن دو دیوبندی مصنفین نے اپنی کتب ”بریلویت کی خانہ تلاشی“ اور ”دروسِ حرم“ میں یہ بات لکھی ہے ان دجالوں نے بھی اہلسنت پر بہتان لگایا ہے کہ یہ ان کا عقیدہ ہے، کیونکہ یہ بات ہم اہلسنت کی کسی کتاب میں موجود نہیں۔ دیوبندیوں کو چاہیے کہ اب اپنی اس خیانت کو قبول کریں اور اعلانیہ اقرار کریں کہ دیوبندی ہمیشہ سے دجل و فریب سے کام لیتے آئے ہیں، کیونکہ یہ دجال دلائل کے میدان میں ہمیشہ فرار ہوتے رہے ہیں۔ تحقیق ازقلم: مناظر اہلسنت وجماعت محمد ذوالقرنین الحنفی الماتریدی البریلوی 1.mp4
-
- وہابیوں کا جھوٹ
- وہابیوں اور دیوبندیوں کا تعاقب
- (and 2 more)
-
Imama Ahmed joined the community
-
Kais Mansoori changed their profile photo
- مزید پرانے
-
Trending Now: Global and Local Highlights with JHQuranAcademy.com
اس ٹاپک میں نے Jhquran Acadmey میں پوسٹ کیا انفارمیشن اور تیکنالوجی
Trending Now: Global and Local Highlights with JHQuranAcademy.com In today’s fast-paced digital world, staying updated with current trends is essential. Whether it’s about groundbreaking innovations, inspiring social initiatives, or major global events, knowing what’s happening helps us stay connected and informed. Let’s explore some of the latest trending topics worldwide and in Pakistan. Trending in Pakistan: Empowering the Transgender Community One of the most heartwarming stories making waves in Pakistan is a culinary training program for the transgender community. A culinary school in Lahore is offering a six-month free cooking course for transgender individuals, giving them a chance to earn a respectable livelihood. This initiative provides them with the skills and confidence to work in professional kitchens or even start their own food businesses. In a society where transgender individuals often face social exclusion and limited job opportunities, this program serves as a beacon of hope. It is inspiring to see such efforts being made to empower marginalized communities and create a more inclusive society. Trending Globally: Google’s Year in Search & Solar Energy Boom Google’s Year in Search 2024 Globally, Google’s Year in Search 2024 has revealed fascinating insights into what captured people’s attention the most. Some of the top global searches included: Copa América and UEFA European Championship – Football remained a major focus worldwide. ICC Men’s T20 World Cup – Cricket continued to dominate search trends in sports. Donald Trump & Catherine, Princess of Wales – Global political and royal family figures remained in the spotlight. These trends highlight the significance of sports and leadership figures in shaping public discourse and digital conversations. Pakistan’s Solar Energy Expansion Pakistan has recently made headlines by becoming the sixth-largest solar market globally. In the past three years, the country has installed over 25 gigawatts of solar panels, significantly boosting power generation. This transition to renewable energy is not only helping reduce electricity shortages but also paving the way for a greener and more sustainable future. Stay Ahead with JHQuranAcademy.com In an ever-changing world, staying informed and educated is crucial. JHQuranAcademy.com is committed to providing top-quality online Quran education for learners worldwide. Whether you're a beginner or looking to deepen your understanding of the Quran, our expert tutors ensure an engaging and enriching learning experience. As the world moves towards innovation and inclusion, education remains the key to empowerment. Be a part of this journey by claiming your FREE trial at JHQuranAcademy.com and take the first step toward spiritual growth today! Final Thoughts From social empowerment in Pakistan to global digital trends and sustainability efforts, the world is constantly evolving. Let’s continue to educate ourselves, embrace inclusivity, and work toward a brighter future for all.-
- onlinequran
- jhquran
-
(and 4 more)
Tagged with:
-
https://www.dawateislami.net/bookslibrary/
-
Masha Allah There are some more sites you may visit and learn About Quran, Islam. https://pillarsofislam.home.blog https://surahmulk.video.blog https://quran.art.blog https://quraniceducation.school.blog https://islamweb.video.blog https://alfatihah.video.blog https://islamreligion.home.blog https://surahkahf.art.blog https://yaseen.video.blog https://islamweb.home.blog https://islamicknowledge.food.blog https://surahalmulk.wordpress.com https://surahrahman.art.blog https://islamiworlds.wordpress.com https://islamiapps.wordpress.com https://suratkahf.wordpress.com https://ahmedfarhanblog.wordpress.com https://quranic.art.blog https://umrahguide.home.blog https://thehajjumrah.wordpress.com https://surahwaqiah.wordpress.com https://islamicquotes.art.blog https://legendscholarilyasqadri.wordpress.com https://vocal.media/authors/fatwa-qa https://fatwaqa.medium.com/ https://theramadhan.art.blog
-
There are few more site: https://daruliftaahlesunnat.net/ur https://www.fatwaqa.com/ur https://www.aboutmuhammad.net/ https://abdulqadirjilani.net/ https://imamahmedraza.com/ https://www.ilyasqadri.com/ https://hajjumrah.dawateislami.net/ https://alqurankarim.net/ https://buildamasjid.net/ https://quranteacher.net/ https://newmuslimhelp.net/ To ask your shar'i, Islamic Question must Visit: دارالافتاء اہلسنت
-
Masha Allah
-
Qadeer Ahmad joined the community
-
Suheyl Shaikh changed their profile photo
-
Mufti Ahmad Yaar Khan Naeemi's works, especially Ja-Alhaq, are truly insightful. His explanations clarify many intricate religious matters. If you're interested in deepening your understanding, I often find inspiration in readings https://suraheyaseen.com/. Do you have a favorite speech or topic of his?
-
Usmanali Razvi changed their profile photo
-
Muhammad Hammad changed their profile photo
-
Shayan Ghani changed their profile photo
-
az murad changed their profile photo
-
Allah & Rasool Ka Muskarana-Beautiful Speech
abuislam replied to Usman.Hussaini's topic in تقاریر اور تبلیغ
JazakAllah! Such beautiful topics always bring peace to the heart -
Usman Shafi joined the community
-
Danish Awan changed their profile photo
-
📖 Embark on Your Quranic Journey with JH Quran Academy! 🌟
DylanThomas replied to Jhquran Acadmey's topic in سنی ویب سائٹس
This looks like a great platform! 🙌 With qualified teachers, personalized lessons, and flexible scheduling, learning the Quran becomes so much easier. The Hifz program and Tajweed focus are definitely helpful! 🌍 And offering a free trial class is a great way to start. I recently came across Surah Kahf online (https://surahkahf.com/) and realized how important it is to recite with proper Tajweed. Having expert guidance like this can really improve understanding and connection with the Quran. Do you offer different levels for beginners and advanced learners? -
Jhquran Acadmey started following 📖 Embark on Your Quranic Journey with JH Quran Academy! 🌟
-
📖 Embark on Your Quranic Journey with JH Quran Academy! 🌟
اس ٹاپک میں نے Jhquran Acadmey میں پوسٹ کیا سنی ویب سائٹس
Are you looking for a trusted and professional online Quran learning platform? At JH Quran Academy, we provide high-quality, interactive, and structured Quranic education for students of all ages. Whether you're a beginner, want to refine your recitation with Tajweed, or aspire to memorize the entire Quran (Hifz)—we are here to support you every step of the way! Why Choose JH Quran Academy? ✅ Qualified & Experienced Teachers – Our dedicated instructors are experts in Quran recitation, Tajweed, and Islamic studies, ensuring you receive the best guidance. ✅ Customized Learning Plans – We tailor our courses to match each student’s learning pace and goals, making the experience smooth and effective. ✅ One-on-One & Group Classes – Choose between personalized, one-on-one attention or interactive group classes for a collaborative learning environment. ✅ Flexible Schedule – Learn at a time that suits you, with classes available for different time zones across the world. ✅ Affordable & Convenient – Get top-notch Quranic education from the comfort of your home, without the hassle of commuting. ✅ Free Trial Class! – Try before you commit! Experience our teaching methods and see the difference for yourself. Our Courses: 📖 Quran Recitation with Tajweed – Learn to recite the Quran fluently with proper pronunciation and articulation. 🕋 Quran Memorization (Hifz Program) – Dedicated guidance for students who want to memorize the Quran with ease and accuracy. 📚 Basic & Advanced Islamic Studies – Strengthen your understanding of Islamic teachings, daily duas, hadith, and more. 👶 Quran Classes for Kids & Adults – Specially designed lessons to make learning easy, interactive, and engaging for both children and adults. 🌍 Worldwide Access – No matter where you are, we make Quran learning accessible for everyone! Join Us Today! 📞 Book your FREE Trial Class Now! 🌐 Website: JHQuranAcademy.com 📩 Email: [[email protected]] 📲 WhatsApp: [+923169868616] Let’s make Quran learning a part of our daily lives! May Allah bless your journey. 🤲✨ #LearnQuranOnline #QuranClasses #IslamicEducation #Tajweed #HifzProgram #QuranForKids #QuranForAdults #JHQuranAcademy -
ذوالقرنین بریلوی started following بناتِ اربعہ شیعہ کتب کی روشنی میں and وہابی شیعہ اور قادیانی بھائی بھائی
-
آج کل رجسٹرڈ اہلحدیث المعروف وہابی خود کو پکا سچا مسلمان اور خود کو حق پر کہتے پھرتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ باطل کے خلاف سب سے زیادہ کام ہم وہابیوں نے ہی کیا ہے، اور اپنے علماء کو فاتحِ شیعیت اور فاتحِ قادیانیت کہتے پھرتے ہیں۔ جبکہ حقیقت اس کے بلکل برعکس ہے، وہابیوں کے عقاٸد شیعہ کے عقاٸد کے سب سے زیادہ قریب ہیں شیعہ صحابہ کرامؓ کے بارے میں جو عقاٸد رکھتے ہیں وہابیوں کے عقاٸد بھی انہی عقاٸد جیسے ہیں، فرق صرف اتنا ہے کہ وہابی کھل کر صحابہ پر سب و شتم نہیں کر پاتے۔ آج کی اس پوسٹ میں ہم وہابیوں اور شیعہ کے مشترکہ عقاٸد کی بجاۓ وہابی علماء کا شیعہ و قادیانیوں کے بارے میں جو نظریہ تھا اس کا ذکر کریں گے جس سے آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں کہ وہابیوں کا شیعہ و قایانیوں کے بارے میں کیا نظریہ ہے۔ جیسا کہ سبھی لوگ جانتے ہیں کہ علماءِ اہلسنت نے شیعہ رافضیوں و قادیانیوں دونوں کے بارے میں کفر کے فتاویٰ جاری کیے ہیں ان کے ساتھ میل جول ان کے پیچھے نماز پڑھنے کو بھی حرام قرار دیا گیا ہے بلکہ یہاں تک صراحت موجو ہے کہ جو ان کے کفر میں شک بھی کرۓ گا وہ خود کافر ہو جاۓ گا۔ جبکہ وہابیوں کا حال اس سے بلکل الٹ ہے۔ اس تحریر میں ہم وہابیوں کے بہت بڑے چوٹی کے عالم ”ثناء اللہ امرتسری“ جس کو وہابی ”فاتح قادیانیت“ کے القابات سے یاد کرتے ہیں کی عبارات جو شیعہ و قادیانیوں کے بارے میں اس نے کہا ہے کو بیان کریں گے جس سے آپ کو اندازہ ہو جاۓ گا کہ وہابی شیعہ اور قادیانی بھائی بھائی ہیں یا نہیں۔ ثناء اللہ امرتسری سے سوال کیا گیا کہ! فرقہِ شیعہ بلحاظ اپنے عقاٸد سب و شتم خلفاء کیا داخل اسلام ہے یا خارج ؟ تو اس نے جواب دیا کہ! اسلام کی دو حیثیتیں ہیں، ایک یہ کہ ”ایمان لاٶ اللہ پر اور اس کے رسول پر“ تو اس لحاظ سے تو اصحاب کی تصدیق داخل اسلام نہیں دوسری حیثیت صحبتِ رسول کی ہے جس کی بابت ارشاد ہے (سورة الفتح، آیت نمبر 29) ”محمد اللہ کے رسول ہیں اور جو ان کے ساتھ والے ہیں(یعنی صحابہ) وہ کافروں کے مقابلہ میں سخت ہیں آپس میں رحمدل ہیں تم ان کو دیکھتے ہو رکوع سجود کرتے ہوۓ اللہ کا فضل چاہتے ہیں“ وغیرہ اس آیت کی تصدیق بھی داخل اسلام ہے اس لۓ اصحاب کے حق میں سب و شتم کرنے والے کو کافر یا مومن کہنے کے بارے میں ”کف لسان اور قلم کو روکتا ہوں“۔ (فتاویٰ ثناٸیہ، جلد 1، صحفہ نمبر 190) یہاں وہابی مولوی سے خلفاء یعنی حضرت ابوبکر صدیقؓ و عمرؓ و عثمانؓ پر سب و شتم کرنے والے کے بارے میں سوال ہوا تو اس نے جو جواب دیا اس سے یہ بات واضح کر رہا ہے کہ اس کے مطابق اسلام کی پہلی حیثیت میں صحابہ کی تصدیق داخل نہیں تو کوٸی حضرت ابوبکر صدیقؓ حضرت عمرؓ حضرت عثمانؓ کو جو کچھ مرضی کہتا رہے اس کے ایمان میں فرق نہیں پڑۓ گا اور دوسری حیثیت میں صحبت رسول کا ذکر کر رہا ہے اور سورة الفتح کی آیت نمبر 29 بیان کر رہا ہے جس میں اللہ نے صحابہ کی شان بیان فرماٸی اور نقل کر کے کہتا ہے اس لۓ اصحاب کے حق میں سب و شتم کرنے والے کو مومن یا کافر کہنے کے بارے میں کف لسان اور قلم کو روکتا ہوں یعنی میں اس معاملے میں بلکل خاموش ہوں۔ جبکہ علماءِ اہلسنت کے مطابق جو حضرت ابوبکر صدیقؓ و حضرت عمرؓ و حضرت عثمانؓ کو بُرا بھلا کہے وہ کافر ہو جاتا ہے، اور یہی اہلسنت کا منہج ہے۔ اس وہابی مولوی کے مطابق صحابہ کو کافر کہنے والے کے بارے میں تو اس کا قلم رُک گیا لیکن جب یہی سوال اس سے وہابیوں کو گمراہ کہنے والے کے بارے میں ہوا تو ملاحظہ فرماٸیں اس نے کیا جواب دیا۔ اس سے سوال ہوا کہ! جو شخص جماعت اہلحدیث کو گمراہ و جہنمی قرار دیتا ہے اور علماءِ اہلحدیث کے پیچھے نماز ناجائز قرار دیتا ہے ایسے شخص پر منجانب قرآن و احادیثِ نبویہ کوٸی حرف اطلاق ہو سکتا ہے یا نہیں ؟ تو اس نے جواب دیا کہ! ایسے شخص کی وہی سزا ہے جو حدیث میں آٸی ہے کہ جو شخص کسی کو کافر یا فاسق کہے اور وہ اصل میں نہ ہو تو وہ الفاظ اس پر لوٹ پڑتے ہیں (یعنی وہابی کو کافر کہنے والا خود کافر ہو جاتا ہے)۔ (فتاویٰ ثناٸیہ، جلد 1، صحفہ نمبر 222) یہاں پر اس شخص کے اندر کا گند کس طرح باہر آیا ہے کہ اگر کوٸی شخص کسی وہابی کو کافر کہہ دے تو حدیث کی رو سے کہنے والا خود کافر ہو جاۓ گا کیونکہ وہابی میں تو کفر نہیں ہے لیکن اگر کوٸی رافضی تبراٸی صحابہ کو معازاللہ کافر کہے تو اس حدیث کی رو سے اُس کو کافر نہیں کہا جاۓ گا بلکہ اس پر تو قلم روک لیا جاۓ گا۔ صرف اتنا ہی نہیں یہ شخص شیعہ و مرزاٸیوں کے پیچھے نماز پڑھنے کو بھی جاٸز قرار دیتا ہے۔ اس سے سوال ہوا کہ! سُنی المذہب (یعنی جعلی اہلحدیث/وہابی) کو نمازِ فرض میں اہل شیعہ و مرزاٸیوں کی اقتداء جاٸز ہے یا نہیں ؟ تو اس نے جواب دیا کہ! ”ایسے لوگوں کو امام بنانا جاٸز نہیں اگر کہیں جماعت ہو رہی ہو تو بحکم آیت ”رکوع کرو رکوع کرنے والوں کے ساتھ“ اس لحاظ سے جاٸز ہے“۔ (اخبار اہلحدیث، 1 جنوری 1915، صحفہ نمبر 12) یعنی اس شخص کے نزدیک شیعہ و مرزاٸی دونوں مسلمان بھی ہیں اور ان کے پیچھے نماز پڑھنا بھی جاٸز ہے۔ اس بندے کو وہابی فاتحِ قادیانیت کہتے ہیں جبکہ اس کے نزدیک قادیانی بھی مسلمان ہیں اور مسلمانوں کا فرقہ ہیں اور اس کا قادیانیوں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا بھی تھا۔ ملاحظہ فرماٸیں! ثناء اللہ امرتسری اپنے اخبار میں کہتا ہے کہ! خواجہ کمال الدین صاحب( قادیانی) اور میرا کسی ایک جلسہ میں دوشن مدوشن(ایک ساتھ) بیٹھ کر مشترک کام کرنا ایک عجیب نظارہ سمجھ لیا گیا ہے حالانکہ یہ ”قرآن کا ایک ادنہٰ کرشمہ ہے“، (پھر وہابی ہیڈنگ دیتا ہے ) "مولوی ثناء اللہ اور خواجہ کمال الدین ایک پلیٹ فارم پر" (اور لکھتا ہے کہ) اہلحدیث میں مولوی ثناء اللہ اپنی جماعت کے آرگن اہلحدیث کے ایڈیٹر اور لیڈر ہیں، اُدھر یہی درجہ و مرتبہ احمدی جماعت خصوصاً لاہوری پارٹی میں خواجہ کمال الدین کو حاصل ہے، ان دونوں کے عقائد میں زمین آسمان کا فرق ہے اور ان کے مِل بیٹھنے کی توقع ہی نہیں ہو سکتی، ”مگر یہ طاقت اور یہ اثر اسلام ہی میں ہے“ کہ باوجود ان اختلافات کے جب خالص اسلامی معاملہ پیش نظر ہوتا ہے تو فروعات کو طاق پر رکھ دیا جاتا ہے، چنانچہ یکم مارچ کے انجمن اسلامیہ کے جلسہ میں ایک ہی پلیٹ فارم پر مولوی ثناءاللہ اور خواجہ کمال الدین نے اسلامی حقوق و اسلامی توحید و اشاعتِ اسلام پر اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا، اسی طرح یہ دونوں کشمیری انجمن میں بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے رہے، لیکن جہاں اسلامی خدمات کی ضرورت ہو گی ”وہاں دونوں کو بلکہ تمام سمجھدار مسلمانوں کو“ اپنے ذاتی عقائد و خیالات کو الگ تہہ کر کے رکھنا ہو گا جیسا کہ آج تک ہو رہا ہے اور آئندہ ہوتا رہے گا۔ (اخبار اہلحدیث، 2 اپریل 1915، صحفہ نمبر 4) اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ثناءاللہ امرتسری قادیانیوں کو بھی مسلمان سمجھتا تھا اور ان کے بڑے بڑے نماٸندگان کے ساتھ مِل کر اشاعتِ اسلام کے نام پر جلسوں میں اکھٹے خطاب کیا کرتا تھا۔ اور عقیدہ ختمِ نبوت جیسے ”ضروریات دین“ کے مسٸلہ کہ جس میں زرا برابر شک کرنے والا کافر ہو جاتا ہے کو فروعات میں شامل کرتا ہے۔ اور قادیانیوں اور وہابیوں کے اس مِل بیٹھنے کو قرآن کا کرشمہ کہتا ہے اور کہتا ہے کہ جہاں بھی اسلامی خدمات کی ضرورت ہو گی تمام سمجھدار مسلمانوں کو اپنے عقاٸد تہہ کر کے ایک طرف رکھ کر اکھٹا ہونا پڑۓ گا یعنی جو شخص نبی ہونے کا دعویٰ کر رہا ہے اس کے ماننے والے کے ساتھ مِل کر عقیدہ ختم نبوت کو تہہ کر کے الگ ساٸیڈ پر رکھ کر جو وہابی قادیانیوں کے ساتھ مِل کر اشاعتِ اسلام کے نام پر کانفرس کریں وہ سمجھدار مسلمان ہیں۔ اور یہ بات اس کی اپنی جماعت کے وہابی مولوی بھی تسلیم کرتے ہیں کہ ثناءاللہ امرتسری نے خود بھی قادیانیوں کے پیچھے نمازیں پڑھی ہیں اور 1917 میں عدالت میں بھی اس نے قادیانیوں کو کافر نہیں کہا۔(دیکھیں فیصلہِ مکہ صحفہ نمبر 36) ان تمام دلاٸل سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہابیوں کے چوٹی کے علماء بھی شیعہ و قادیانیوں کو کافر نہیں کہتے بلکہ ان کو مسلمان سمجھتے تھے اور ان کے پیچھے نماز پڑھنے اور ان سے نکاح کو بھی جاٸز سمجھتے تھے۔ پس ثابت ہوتا کہ شیعہ و قادیانی بھی وہابیوں کے بھاٸی ہیں کیونکہ وہابیوں کے مطابق شیعہ و قادیانی کافر نہیں بلکہ مسلمان ہیں تو وہابی شیعہ اور وہابی قادیانی بھاٸی بھاٸی ہوۓ۔ لیکن اگر کوٸی وہابی ان عبارات کو نہ مانتے ہوۓ شیعہ و قادیانی کو کافر کہتا ہے تو پھر اس کو اپنے ان علما پر کفر کا فتویٰ لگانا پڑۓ گا جو شیعہ و قادیانیوں کو مسلمان کہتے تھے اور ان کے پیچھے نمازیں پڑھنے کو بھی جاٸز قرار دیتے ہیں۔ ہم اپنی سابقہ تحریر میں یہ بھی ثابت کر چکے ہیں کہ ”دیوبندی شیعہ بھی بھاٸی بھاٸی ہیں“ اس تحریر کا مطالعہ کرنے کے لۓ نیچے لنک پر کلک کریں۔ دیوبندی شیعہ بھاٸی بھاٸی دُعا ہے کہ اللہ تمام مسلمانوں کو فتنہ وہابیت و دیوبندیت و شیعیت و قادیانیت سے محفوظ فرماۓ۔(آمین) تحقیق ازقلم: مناظر اہلسنت والجماعت محمد ذوالقرنین الحنفی الماتریدی البریلوی
-
آج کل شیعوں کی طرف سے ایک اعتراض کیا جاتا ہے کہ نبیﷺ کی چار بیٹیاں نہیں بلکہ صرف ایک بیٹی حضرت فاطمہؓ ہی تھیں، اور نبیﷺ کی باقی تین بیٹیوں حضرت زینبؓ، حضرت رقیہؓ اور حضرت ام کلثومؓ کا انکار کر دیتے ہیں، جبکہ ان کا یہ اعتراض جہالت اور اپنی کتب سے ناواقفیت کے سوا کچھ نہیں، بعض شیعہ تو یہ کہہ دیتے ہیں کہ زینبؓ، رقیہؓ اور ام کلثومؓ حضرت خدیجہؓ کی بہن کی بیٹیاں تھیں اور بعض شیعہ یہ کہتے ہیں کہ یہ سب بیٹیاں تو حضرت خدیجہؓ کی ہی تھیں لیکن ان کے سابقہ شوہر سے تھیں۔ تو آج کی اس تحریر میں ہم شیعہ کتب سے یہ ثابت کریں گے کہ یہ چاروں نبیﷺ کی بیٹیاں تھیں، اور یہ سب نبیﷺ کو حضرت خدیجہؓ کے بطن سے پیدا ہوٸیں، ذیل میں شعیہ کتب سے نبیﷺ کی چار بیٹیاں ہونے پر مستند ترین حوالے ملاحظہ فرماٸیں۔ شیخ صدوق جو کہ شیعوں کے نزدیک امام المحدثین ہے وہ اپنی کتاب ”الخصال“ میں باب باندھتا ہے کہ ”نبیﷺ کی سات اولادیں تھیں“ اور اس باب میں اپنی صحیح سند سے امام جعفر الصادقؓ کا قول نقل کرتا ہے کہ ”نبیؐ کی حضرت خدیجہؓ سے جو اولاد پیدا ہوئی وہ قاسمؓ ، اور طاہرؓ جو کہ عبداللہ ہیں، اور ام کلثومؓ، اور رقیہؓ، اور زینبؓ اور فاطمہؓ ہیں، فاطمہ ؓکی شادی علیؓ بن ابی طالب سے ہوئی اور زینبؓ کی شادی ابو العاصؓ بن الربیع سے ہوئی اور ام کلثومؓ کی شادی عثمانؓ بن عفان سے ہوئی وہ رخصتی سے پہلے ہی وفات پا گٸیں تو نبیﷺ نے رقیہؓ کی شادی بھی عثمانؓ بن عفان سے کر دی، اور نبیؐ کے بیٹے ابراہیمؓ، ماریہؓ قبطیہ سے پیدا ہوئے“۔(الخصال،جلد 2،صحفہ نمبر 275) حواشی میں شیعہ محقق نے اس روایت کی سند کو معتبر صحیح کہا ہے۔ یہاں یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ شیعہ کتاب کی صحیح سند کی روایت کے مطابق بھی نبیﷺ کی چار بیٹیاں تھیں اور یہ سب نبیﷺ کو حضرت خدیجہ سے پیدا ہوٸیں، حضرت زینبؓ کا نکاح تو حضرت ابوالعاصؓ (بعد میں مسلمان ہو گۓ تھے) سے ہوا اور حضرت ام کلثومؓ اور حضرت رقیہؓ کی شادی یکے بعد دیگرے حضرت عثمانؓ سے ہوٸی۔ شیخ صدوق اسی باب میں اگلی روایت بھی امام جعفر صادقؓ سے نقل کرتا ہے کہ ”ایک دن نبیؐ گھر تشریف لائے تو حضرت عائشہؓ، حضرت فاطمہؓ سے کہہ رہی تھیں، اے خدیجہؓ کی بیٹی آپ یہ سوچتی ہیں کہ میری ماں (خدیجہؓ) ہم (باقی بیویوں) سے افضل ہیں،ان میں ایسی کیا خوبی تھی؟ وہ بھی تو ہماری طرح ہی تھیں، تو فاطمہؓ یہ سن کر رونے لگیں تو نبیؐ نے پوچھا اے فاطمہؓ کیوں روتی ہو؟ تو فاطمہؓ نے سب کچھ بتایا تو نبیؐ غصہ ہوئے پھر فرمایا! اے حمیرا (عائشہؓ) اللہ نے بچے پیدا کرنے والی عورت کو مبارک کیا ہے،اور خدیجہؓ سے مجھے طاہر جو کہ عبداللہؓ ہیں وہ پیدا ہوئے اور قاسمؓ ،اور فاطمہؓ اور رقیہؓ اور ام کلثومؓ اور زینبؓ پیدا ہوئیں“۔(الخصال،جلد 2،صحفہ نمبر 276،277) یہاں پر شیعہ روایت کے مطابق نبیﷺ نے خود حضرت عاٸشہؓ سے فرمایا کہ اللہ نے مجھے حضرت خدیجہؓ کے بطن سے چار بیٹیاں عطا فرماٸی ہیں۔ اب شیعہ کی معتبر ترین کتاب الکافی کا حوالہ ملاحظہ فرماٸیں۔ شیعہ زاکر یعقوب کلینی لکھتا ہے ”نبیؐ نے حضرت خدیجہؓ سے شادی کی تو بعثت سے قبل حضرت خدیجہؓ سے قاسمؓ ، رقیہؓ، زینبؓ اور ام کلثومؓ پیدا ہوئےاور بعثت کے بعد طیب و طاہر (طیب و طاہر عبداللہؓ کے لقب ہیں) اور فاطمہؓ پیدا ہوئے“۔(الکافی،جلد1،صحفہ نمبر 278) اس سے بھی ثابت ہوتا ہے کہ شیعہ کی سب سے معتبر کتاب میں بھی نبیﷺ کی چار بیٹیاں ہونے کا ذکر ہے نہ کہ ایک۔ شیعہ زاکر علامہ مجلسی، نبیﷺ کی اولاد کے باب میں امام جعفر صادقؓ سے بسند معتبر روایت نقل کرتا ہے اور لکھتا ہے کہ یہ روایت بسند معتبر ابن بابویہ نے بھی نقل کی ہے کہ ”نبیؐ کی اولاد حضرت خدیجہؓ کے بطن سے طاہرؓ، قاسمؓ ،فاطمہؓ، ام کلثومؓ، رقیہؓ اور زینبؓ ہیں، فاطمہؓ کا نکاح حضرت علیؓ سے ہوا، زینبؓ کا نکاح ابوالعاصؓ سے ہوا، ام کلثومؓ کا نکاح حضرت عثمانؓ بن عفان سے ہوا اور وہ رخصتی سے قبل وفات پا گئیں تو جب نبیؐ جنگ بدر کے لئے گئے تو رقیہؓ کی شادی بھی حضرت عثمانؓ بن عفان سے فرما دی، اور نبیؐ کے بیٹے ابراہیمؓ، ماریہ قبطیہؓ سے پیدا ہوئے،(پھر علامہ مجلسی)شیخ طوسی اور ابن شہر آشوب کا قول نقل کرتا ہے کہ نبیؐ کی اولاد حضرت خدیجہؓ کے علاوہ اور کسی سے پیدا نہیں ہوئی سوائے حضرت ابراہیمؓ کے جو ماریہؓ قبطیہ سے پیدا ہوئے، اور مشہور یہ ہے کہ نبیؐ کے تین بیٹے تھے، اور مشہور یہ ہے کہ نبیؐ کی چار بیٹیاں تھیں“۔(حیات القلوب،جلد 2 حصہ 5،صحفہ نمبر 869،870) یہاں علامہ مجلسی، نبیﷺ کی چار بیٹیاں ہونے کی روایت نقل کر کے آخر پر لکھتا ہے کہ مشہور یہ ہے کہ نبیﷺ کی چار بیٹیاں تھیں۔ زاکر علامہ مجلسی اگلے باب میں نبیﷺ کی ازواج کا تذکرہ کرتے ہوۓ حضرت خدیجہؓ کے بارے میں لکھتا ہے کہ ”ان(خدیجہؓ) سے عبداللہؓ اور قاسمؓ پیدا ہوئے اور چار بیٹیاںؓ پیدا ہوئیں، زینبؓ، رقیہؓ، ام کلثومؓ اور جناب فاطمہؓ“۔(حیات القلوب،جلد2 حصہ 5،صحفہ نمبر 881) اس کے علاوہ شیعوں کے معتبر اماموں میں سے ایک عبداللہ بن جعفر الحمیری بھی اپنی کتاب ”قرب الاسناد“ میں صحیح سند سے امام جعفر صادقؓ سے اور وہ اپنے والد امام محمد باقرؓ سے ایک روایت لے کر آۓ ہیں کہ ”نبیؐ کو حضرت خدیجہؓ کے بطن سے قاسمؓ، طاہرؓ، ام کلثومؓ، رقیہؓ، فاطمہؓ اور زینبؓ پیدا ہوئے، فاطمؓہ کا نکاح حضرت علیؓ سے ہوا، زینبؓ کا نکاح ابوالعاصؓ سے ہوا، ام کلثومؓ کا نکاح حضرت عثمانؓ بن عفان سے ہوا اور وہ رخصتی سے قبل وفات پا گئیں تو نبیؐ نے حضرت رقیہؓ کی شادی بھی حضرت عثمانؓ بن عفان سے کر دی،اور نبیؐ کے بیٹے ابراہیمؓ، ماریہؓ قبطیہ سے پیدا ہوئے“۔(قرب الاسناد،صحفہ نمبر 9) نہج البلاغہ میں حضرت علیؓ کے ایک خطبہ سے بھی نبیﷺ کی ایک سے زیادہ بیٹیاں ہونے کا اشارہ ملتا ہے، قصہ کچھ یوں ہے کہ ”جب لوگوں نے حضرت علیؓ کو حضرت عثمانؓ سے بات چیت کرنے کے لئے کہا تو حضرت علیؓ نے حضرت عثمانؓ سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ اور تم(عثمانؓ) تو رسولؐ سے خاندانی قرابت کی بناء پر اُن دونوں(ابوبکرؓ و عمرؓ) سے قریب تر بھی ہو،اور ان (نبیؐ) کی ایک طرح کی دامادی بھی تمہیں حاصل ہے کہ جو ابوبکرؓ و عمرؓ کو حاصل نہ تھی“۔(نہج البلاغہ،خطبہ نمبر 162) اس خطبہ سے بھی یہ معلوم ہوتا ہے کہ نبیﷺ کی بیٹیاں حضرت عثمانؓ کے نکاح میں تھیں کیونکہ حضرت علی نے حضرت عثمانؓ کو فرمایا کہ آپ کو نبیﷺ کی دامادی بھی حاصل ہے جو حضرت ابوبکرؓ و حضرت عمرؓ کو حاصل نہیں تھی۔ شیعہ زاکر نمعة اللہ الجزاٸری بھی اس بات کا اقرار کرتا ہے کہ نبیﷺ کی چار بیٹیاں تھیں، لکھتا ہے ”نبیؐ نے حضرت خدیجہؓ سے شادی کی تو ان سے عبداللہؓ پیدا ہوئے جو کہ طیب و طاہر ہیں اور ان سے قاسمؓ پیدا ہوئے اور چار بیٹیاں پیدا ہوئیں زینبؓ، رقیہؓ، ام کلثومؓ اور فاطمہؓ، زینبؓ کا نکاح زمانہ جاہلیت میں ابو العاصؓ سے ہوا اور رقیہؓ کا نکاح عتبہ بن ابو لہب سے ہوا اور رخصتی سے قبل طلاق ہو گئی تو پھر رقیہؓ اور ام کلثومؓ کی شادی حضرت عثمانؓ بن عفان سے ہوئی“۔(انوارالنعمانیہ، جلد1، صحفہ نمبر 340) اس کے ساتھ ساتھ شیعہ زاکر عباس قمی بھی یہی لکھتا ہے کہ ”قرب الاسناد میں امام جعفر صادقؓ سے وارد ہوا ہے (وہ امام باقر سے نقل کرتے ہیں) کہ نبیؐ کو خدیجہؓ سے قاسمؓ، طاہرؓ، فاطمہؓ، ام کلثومؓ، رقیہؓ اور زینبؓ پیدا ہوئے، فاطمہؓ سے علیؓ نے نکاح کیا، ابو العاصؓ نے زینبؓ سے نکاح کیا اور ام کلثومؓ سے عثمانؓ بن عفان نے نکاح کیا لیکن وہ رخصتی سے قبل وفات پا گئیں تو نبیؐ نے رقیہؓ کی شادی بھی عثمانؓ سے کر دی۔(منتھیٰ الامال،جلد1،صحفہ نمبر 151) شیعہ مٶرخین نے بھی اس بات کا اقرار کیا ہے کہ نبیﷺ کی چار بیٹیاں تھیں۔ شیعہ مٶرخین میں سب سے زیادہ مشہور احمد بن ابو یعقوب ہے وہ اپنی کتاب ”تاریخی یعقوبی“ میں نبیﷺ کے حضرت خدیجہؓ سے نکاح کے باب میں لکھتا ہے کہ ”نبیؐ نے تیس سال کی عمر میں حضرت خدیجہؓ سے نکاح کیا، اور بعثت سے قبل ان سے قاسمؓ، رقیہؓ، زینبؓ اور ام کلثومؓ پیدا ہوئے اور بعثت کے بعد عبداللہؓ پیدا ہوئے اور وہی طیب و طاہر ہیں کیونکہ وہ اسلام میں پیدا ہوئے اور فاطمہؓ پیدا ہوئیں“۔(تاریخ یعقوبی،جلد2،صحفہ نمبر 15) اس کے ساتھ مشہور شیعہ مٶرخ محمد ہاشم خراسانی نے بھی نبیﷺ کی چار بیٹیاں ہونے کا اعتراف کیا ہے، لکھتا ہے ”(نبیؐ کی اولاد کے باب میں الکافی کے حوالے سے لکھتا ہے کہ) خدیجہؓ سے نبیؐ کو چار بیٹیاں تھیں، جناب قاسمؓ، اور زینبؓ، رقیہؓ اور ام کلثومؓ بعثت سے قبل پیدا ہوئے اور جناب طاہرؓ و فاطمہؓ بعثت کے بعد پیدا ہوئے، اور مناقب ابن اشہر آشوب کے حوالے سے بھی یہی لکھتا ہے کہ نبیؐ کی چار بیٹیاں تھیں،(پھر لکھتا ہے) ابراہیمؓ، ماریہؓ قبطیہ سے تھے، اور نبیؐ کی تمام اولاد سوائے حضرت فاطمہؓ کے نبیؐ کی وفات سے قبل فوت ہوگئی۔(منتخب التواریخ فارسی،جلد1،صحفہ نمبر 23) شیعہ زاکر عبداللہ المامقانی جو کہ علم الرجال میں شیعہ میں بہت بڑا مقام رکھتا ہے وہ اپنی کتاب ”تنقیح المقال“ میں ”نبیﷺ کی اولاد و ازواج کے باب“ میں لکھتا ہے ”نبیؐ نے حضرت خدیجہؓ سے شادی کی اور ان کو خدیجہؓ سے بعثت سے قبل قاسمؓ، رقیہؓ، زینبؓ اور ام کلثومؓ پیدا ہوئے، اور بعثت کے بعد نبیؐ کی اولاد ابراہیمؓ(یہ ماریہؓ قبطیہ سے)،اور طاہرؓ(عبداللہ)اور فاطمہؓ پیدا ہوئے“۔(تنقیح المقال،جلد1،صحفہ 186،187) شیعہ ایک بے بنیاد اعتراض اور کرتے ہیں کہ اگر نبیﷺ کی کوٸی اور بیٹی بھی تھی تو نبیﷺ نے کبھی اس کی فضیلیت کیوں بیان نہیں کی ؟ جبکہ یہ اعتراض بھی باطل اور جھوٹ ہے شیعہ کتب میں ہی اس اعتراض کا جواب موجود ہے۔ شیعہ زاکر شیخ صدوق ہی نقل کرتا ہے کہ ”نبیؐ نے ایک دن خطبہ دیتے ہوئے فرمایا! اے لوگو کیا میں تم کو ایسے اشخاص کے بارے میں نہ بتاؤں جو لوگوں میں اپنے ماموں اور خالہ کے اعتبار سے سب سے بہترین ہیں؟ تو لوگوں نے کہا بتائیں یا رسول اللہ، تو نبیؐ نے فرمایا، وہ حسنؓ اور حسینؓ ہیں اور ان کے ماموں قاسمؓ بن رسول اللہ اور کی خالہ زینبؓ بنت رسول اللہ ہیں، پھر ہاتھ کے اشارے سے فرمایا کہ ہم قیامت کے دن ایسے اکھٹے ہوں گے پھر فرمایا اے اللہ تو جانتا ہے کہ ان کے ماموں اور ان کی خالہ جنت میں ہیں اور تو جانتا ہے جو ان سے محبت کرئے وہ جنت میں ہے اور جو ان سے بغض رکھے وہ جہنم میں ہے“۔(الامالی الصدوق،صحفہ نمبر 315 تا 318) یہاں پر نبیﷺ نے لوگوں میں سب سے بہترین ماموں اور سب سے بہترین خالہ کا ذکر کرتے ہوۓ فرمایا کہ وہ قاسم بن محمد اور زینب بنت رسول اللہ ہیں، اور جو ان سے محبت کرۓ گا وہ جنت میں جاۓ گا اور جو ان سے بغض رکھے گا وہ جہنم میں جاۓ گا جبکہ شیعہ تو سِرے سے ہی خالہ کے انکاری ہیں تو ان کا کیا حشر ہو گا وہ یہ خود اندازہ لگا سکتے ہیں۔ اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ نبیﷺ کی دیگر بیٹیوں کی فضیلت بھی شیعہ کتب میں موجود ہے اور باقی بیٹیاں بھی نبیﷺ کی ہی اولاد تھیں کیونکہ نبیﷺ نے ”زینب بنت رسول اللہ“ فرمایا۔ ان تمام دلاٸل سے روزِ روشن کی طرح یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ شیعہ کتب اور شیعہ علماء کے مطابق بھی نبیﷺ کی چار بیٹیاں تھیں نہ کہ ایک اور باقی سب بیٹیاں بھی نبیﷺ سے پیدا ہوٸیں تھیں، نہ کہ حضرت خدیجہؓ کی بہن سے نہ ہی حضرت خدیجہؓ کے سابقہ شوہر سے۔ شیعوں کو بھی چاہیے کہ ان تمام دلاٸل کو مانیں اور اپنی ہٹ دھرمی چھوڑ کر نبیﷺ کی چار بیٹیاں ہونے کا اقرار کریں اور اپنی عوام کو بھی جاہلانہ منطقیں سُنا کر گمراہ کرنے کی بجاۓ حق بات کی تعلیم دیں۔ ان دلاٸل کے علاوہ بھی بے شمار حوالے موجود ہیں لیکن جس نے حق قبول کرنا ہو گا اس کے لۓ یہی کافی ہیں، اور جس نے حق دیکھ اور سُن کر بھی اندھا اور بہرہ رہنا ہے اس کو چاہے ہزار حوالے دے دیے جاٸیں وہ پھر بھی نہیں مانے گا۔ دُعا ہے کہ اللہ ہم سب کو حق سننے و سمجھنے کی توفیق عطا فرماۓ۔(آمین) تحقیق ازقلم: مناظر اہلسنت والجماعت محمد ذوالقرنین الحنفی الماتریدی البریلوی
-
AHMED KHAN changed their profile photo
-
The Ultimate Guide to Maintaining Faith Connections While Traveling
DylanThomas replied to aaliyafatima's topic in گفتگو فورم
Traveling is such a beautiful way to explore new cultures, and I love how you highlighted the importance of staying spiritually connected on the go. Planning ahead really does make a huge difference! I’ve personally found that having a small prayer kit and knowing nearby prayer spaces can make travel so much smoother. Apps like Muslim Pro and HalalTrip are lifesavers! Have you ever come across an unexpected or unique place that made it easier to practice your faith while traveling? Would love to hear your experiences! -
Haroni Network changed their profile photo
-
Khubaib ahmad changed their profile photo
-
Suheyl Shaikh started following Abu Ayub qadri
-
Assalamualaikum Bhai Mera ek sawal tha ke yeh naam I shaksh kontha Abu Ayub Qadri Jo apne AP ko deobandi kheta tha aur gustakhi pe gustakhi karta tha aur Aaj uske bare me koi information nahi hai siwaye uske 15 ya 20 videos ke aur wo itni baadi baadi gustakhi kaise karle ta tah
-
حاشیہ مشکوٰۃ باب زیارت القبور میں ہے : واما الاستمداد باھل القبور فی غیر النبی علیہ السلام اوالانبیاء فقد انکرہ من الفقھاء واثبتہ المشائخ الصوفیہ وبعض الفقھاء قال الامام الشافعی قبر موسی الکاظم تریاق مجرب لاجابۃ الدعاء وقال الامام الغزالی من یستمد فی حیاتہ یستمد بعد وفاتہ ۔
ترجمہ : نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ و دیگر انبیائے کرام علیہم السّلام کے علاوہ اور اہل قبور سے دعاء مانگنے کا بہت سے فقہائے نے انکار کیا اور مشائخ صوفیہ اور بعض فقہاء نے اس کو ثابت کیا ہے۔ امام شافعی فرماتے ہیں کہ موسٰی کاظم کی قبر قبولیت دعاء کیلئے آزمودہ تریاق ہے اور امام محمد غزالی نے فرمایا کہ جس سے زندگی میں مدد مانگی جا سکتی ہے اس سے بعد وفاتبھی مدد مانگی جا سکتی ہے۔
اس عبارت کا سکین پیج درکار ہے۔
-
The concept of ‘Urf Aam’ (common usage) shaping the meaning of words is a fundamental principle in language and Islamic jurisprudence. Words evolve based on how people commonly understand and use them, making context essential in interpretation. This is especially important in fiqh, contracts, and daily communication, ensuring clarity and relevance in rulings and agreements.
-
Jhquran Acadmey started following Online Quran Classes-JH Quran Academy
-
Online Quran Classes-JH Quran Academy
اس ٹاپک میں نے Jhquran Acadmey میں پوسٹ کیا انفارمیشن اور تیکنالوجی
Jh Quran Academy offers high-quality online Quran teaching with islamic scholar and teachers since 2018. Learn Quran with Tajweed, Noorani Qaida, memorization, Tafseer, and Arabic language from the comfort of your home. Our programs cater to kids and adults, enhancing Quran recitation and memorization skills at your own pace. -
حضرت امیر معاویہؓ غیر اسلام پر فوت ہوئے (ایک قول کا تحقیقی جائزہ)
اس ٹاپک میں نے ذوالقرنین بریلوی میں پوسٹ کیا فتنہ شیعہ
:روافض کی طرف سے حضرت امیر معاویہؓ کے خلاف ایک قول پیش کیا جاتا ہے جو کہ حافظ علی ابن الجعد کی طرف منسوب کیا جاتا ہے، قول کچھ یوں ہے ”ابن ھانیؒ کہتے ہیں میں نے امام احمد بن حنبلؒ سے سنا اور ان کو دلویه نے بتایا کہ میں نے علی بن جعد کو سُنا انہوں نے کہا کہ اللہ کی قسم معاویہؓ، اسلام کے علاوہ (کسی مذہب) پر فوت ہوئے“۔ (مسائل امام احمد براویة ابن ھانی، جلد 2، صحفہ 154) اس قول کو پیش کر کے روافض یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اہلسنت کے امام، علی بن جعد حضرت امیر معاویہؓ کو مرتد مانتے تھے، روافض کے اس اعتراض کے جواب میں کئی محققین نے لکھا کہ اُن کا یہ قول تب کا ہے جب وہ شیعہ تھے (کیونکہ علی بن جعد پہلے شیعہ تھے) لیکن تحقیقی بات یہ ہے کہ دلویه نے یہ بات علی بن جعد سے نہیں بلکہ یحییٰ بن عبدالحمید الحمانی سے سُنی جو کہ رافضی و کذاب شخص تھا، مسائل امام احمد میں علی بن جعد کے حوالے سے یہ قول ابن ھانیؒ کا وہم ہے، کیونکہ دلویه نے یہ بات اُن سے نہیں سُنی۔ ذیل میں ملاحظہ فرماٸیں کہ یہ بات دلویه نے یحییٰ بن عبدالحمید سے سُنی ہے نہ کہ علی بن جعد سے۔ امام خطیب بغدادیؒ، یحییٰ بن عبدالحمید کے ترجمہ میں اپنی سند سے دلویه کا قول نقل کرتے ہیں کہ ”دلویه نے کہا میں نے یحییٰ بن عبدالحمید کو کہتے ہوئے سُنا کہ معاویہ اسلام کے علاوہ کسی مذہب پر فوت ہوئے،(پھر اس کا رد کرتے ہوئے خود ہی) دلویه نے کہا! اللہ کے اس دشمن نے جھوٹ بولا ہے“۔ (تاریخ بغداد، جلد 16، صحفہ 262) امام عقیلیؒ بھی یحییٰ بن عبدالحمید کے ترجمہ میں اپنی سند سے دلویه کا قول نقل کرتے ہیں کہ ”دلویه نے کہا میں نے یحییٰ بن عبدالحمید کو کہتے ہوئے سُنا کہ معاویہ اسلام کے علاوہ کسی مذہب پر فوت ہوئے“۔ (کتاب الضعفاء لعقیلی، جلد 4، صحفہ 1542) امام ذھبیؒ نے بھی یحییٰ بن عبدالحمید کے ترجمہ میں دلویه کا قول نقل کیا کہ ”دلویه نے کہا میں نے یحییٰ بن عبدالحمید کو کہتے ہوئے سُنا کہ معاویہ اسلام کے علاوہ کسی مذہب پر فوت ہوئے“۔ (تذھیب تھذیب الکمال فی اسماء الرجال، جلد 10، صحفہ 9) امام ذھبیؒ نے دلویه کا یہی قول ”میزان الاعتدال میں بھی نقل کیا ہے۔ (میزان الاعتدال، جلد 6، صحفہ 199) حافظ ابن کثیرؒ نے بھی یحییٰ بن عبدالحمید کے ترجمہ میں دلویه کا یہی قول نقل کیا کہ ”دلویه نے کہا میں نے یحییٰ بن عبدالحمید کو کہتے ہوئے سُنا کہ معاویہ اسلام کے علاوہ کسی مذہب پر فوت ہوئے، دلویه نے کہا! اللہ کے اس دشمن نے جھوٹ بولا ہے“۔ (التکمیل فی الجرح والتعدیل، جلد 2، صحفہ 240) حافظ مزیؒ نے بھی یحییٰ بن عبدالحمید کے ترجمہ میں دلویه کا یہ قول نقل کیا کہ ”دلویه نے کہا میں نے یحییٰ بن عبدالحمید کو کہتے ہوئے سُنا کہ معاویہ اسلام کے علاوہ کسی مذہب پر فوت ہوئے، دلویه نے کہا! اللہ کے اس دشمن نے جھوٹ بولا ہے“۔ (تھذیب الکمال فی اسماء الرجال، جلد 31، صحفہ 429) علامہ بدر الدین عینیؒ نے بھی یحییٰ بن عبدالحمید کے ترجمہ میں دلویه کا یہ قول نقل کیا کہ ”دلویه نے کہا میں نے یحییٰ بن عبدالحمید کو کہتے ہوئے سُنا کہ معاویہ اسلام کے علاوہ کسی مذہب پر فوت ہوئے، دلویه نے کہا! اللہ کے اس دشمن نے جھوٹ بولا ہے“۔ (مغانی الاخیار، جلد 3، صحفہ 218) امام ابن حجر عسقلانیؒ نے بھی یحییٰ بن عبدالحمید کے ترجمہ میں دلویه کا یہ قول نقل کیا کہ ”دلویه نے کہا میں نے یحییٰ بن عبدالحمید کو کہتے ہوئے سُنا کہ معاویہ اسلام کے علاوہ کسی مذہب پر فوت ہوئے، دلویه نے کہا! اللہ کے اس دشمن نے جھوٹ بولا ہے“۔ (تھذیب التھذیب، جلد 7، صحفہ 72) اور شیعہ زاکر عباس قمی نے بھی یحییٰ حمانی کے بارے میں لکھتے ہوئے خطیب بغدادی کے حوالے سے اس کا یہ قول نقل کیا لکھتا ہے ”اور اس نے کہا معاویہ اسلام کے علاوہ کسی مذہب پر فوت ہوا“۔ (الکنی والالقاب، جلد 2، صحفہ 192) ان تمام دلائل سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ قول دلویه نے علی بن جعد سے نہیں سُنا بلکہ یحیٰ بن عبدالحمید حمانی سے سُنا ہے، اور یحییٰ بن عبدالحمید حمانی خود رافضی اور کذاب ہے، ملاحظہ فرماٸیں۔ امام ذھبیؒ، یحییٰ کے ترجمہ میں فرماتے ہیں ”امام احمدؒ کہتے ہیں یہ کھلم کھلا جھوٹ بولتا تھا، امام نسائیؒ کہتے ہیں یہ ضعیف ہے، ابن نمیرؒ کہتے ہیں ابن حمانی کذاب ہے، یحییٰ بن عبدالحمید نے امام دارمیؒ کی کتابوں سے احادیث چوری کر کے ان کو سلیمان بن بلال سے خود سے نقل کر دیا، میں (ذھبیؒ) کہتا ہوں یہ بغض رکھنے والا شیعہ(رافضی) ہے، اسے ضعیف قرار دیا گیا ہے“۔ (میزان الاعتدال، جلد 7، صحفہ 198،199) امام ذھبیؒ نے ”المغنی“ میں اس کے بارے میں فرمایا ”یحییٰ بن عبدالحمید منکر الحدیث ہے، اور امام احمد بن حنبلؒ کہتے ہیں یہ کھلم کھلا جھوٹ بولا کرتا تھا، اور امام نسائیؒ کہتے ہیں یہ ضعیف ہے“۔ (المغنی، جلد 2، صحفہ 407) امام ذھبیؒ نے یحییٰ بن عبدالحمید کو ”دیوان الضعفاء والمتروکین“ میں بھی شامل فرمایا اور اس کے بارے میں فرمایا ”امام نسائیؒ کہتے ہیں یہ ضعیف ہے، امام احمدؒ کہتے ہیں یہ کھلم کھلا جھوٹ بولتا تھا اور احادیث چوری کرتا تھا، اور ابن نمیرؒ کہتے ہیں یہ کذاب ہے، اور جوزجانیؒ کہتے ہیں اس کی حدیث کو ترک کر دیا گیا، (پھر امام ذھبیؒ کہتے ہیں) یہ شیعہ ہے جو چاہا کرتا تھا بول دیتا تھا حضرت امیر معاویہؓ کی تکفیر کرتا تھا“۔ (دیوان الضعفاء والمتروکین، صحفہ 436) علامہ بدر الدین عینیؒ بھی یحییٰ بن عبدالحمید کے بارے میں فرماتے ہیں ”یہ بغض رکھنے والا شیعہ(رافضی) تھا“۔ (مغانی الاخیار، جلد 3، صحفہ 218) امام ابن جوزیؒ بھی یحییٰ بن عبدالحمید کو ”الضعفاء والمتروکین“ میں شامل کر کے فرماتے ہیں کہ ”ابن نمیرؒ کہتے ہیں یہ کذاب ہے، اور امام احمدؒ کہتے ہیں کھلم کھلا جھوٹ بولا کرتا تھا، احادیث چوری کیا کرتا تھا، اور امام نسائیؒ کہتے ہیں یہ ضعیف ہے“۔ (کتاب الضعفاء والمتروکین، جلد 3، صحفہ 197) ان تمام جروحات سے ثابت ہوتا ہے کہ یحییٰ بن عبدالحمید الحمانی ایک رافضی شیعہ اور کذاب راوی تھا، اس لیے اس کے کسی قول کو اہلسنت کے سامنے بطورِ استدلال پیش کرنا بھی کسی صورت جائز نہیں، اور شیعہ رجال میں بھی یہ مجہول درجہ کا راوی ہے۔ شیعہ زاکر محمد الجواہری لکھتا ہے! ”یحییٰ بن عبدالحمید مجہول ہے“۔ (المفید من معجم رجال الحدیث، صحفہ 664) ان تمام دلائل سے ثابت ہوتا ہے کہ حضرت امیر معاویہؓ کی طرف منسوب یہ قول دلویه نے حافظ علی بن جعد سے نہیں سُنا اور نہ ہی ان کے شیعہ ہونے کے زمانے کا قول ہے بلکہ ایک رافضی کذاب یحییٰ بن عبدالحمید کا قول ہے اور اُسی سے دلویه نے یہ سُنا اور دلویه نے خود بھی اس کذاب رافضی کا رد یہ کہہ کر کیا کہ ”اللہ کے اس دشمن نے یہ جھوٹ بولا ہے“، اس لیے اس قول کو حافظ علی بن الجعد کی طرف منسوب کرنا درست نہیں۔ تحقیق ازقلم: مناظر اہلسنت وجماعت محمد ذوالقرنین الحنفی الماتریدی البریلوی -
Jh Quran Academy offers high-quality online Quran teaching with islamic scholar and teachers since 2018. Learn Quran with Tajweed, Noorani Qaida, memorization, Tafseer, and Arabic language from the comfort of your home. Our programs cater to kids and adults, enhancing Quran recitation and memorization skills at your own pace.
-
harisshah0010 started following Tayyib Qadri
-
The Ultimate Guide to Maintaining Faith Connections While Traveling
اس ٹاپک میں نے aaliyafatima میں پوسٹ کیا گفتگو فورم
Traveling opens doors to remarkable experiences, exposing us to unfamiliar cultures, diverse communities, and breathtaking destinations. For those who prioritize spiritual mindfulness, maintaining faith connections during a journey is vital. This guide provides actionable steps to help you uphold your spiritual practices while exploring the world. 1. Plan Ahead for Spiritual Needs Preparation is key to ensuring your spiritual practices remain uninterrupted during travel: Research Prayer Spaces: Identify prayer facilities and places of worship at your destination. Tools like Non-Muslim Pro and HalalTrip apps can help locate nearby mosques and other worship spaces. Learn Prayer Times: Time zone changes and varying daylight hours can impact prayer schedules. Use online tools or mobile apps to adjust your prayer times accordingly. Pack Essentials: Bring travel-friendly items like a portable prayer rug, a mini-Quran, and a Qibla compass. These essentials enable you to practice your faith no matter where you are. For more resources, visit IslamTeaching.com. 2. Stay Mindful of Halal Options Dietary practices are an integral part of religious observance. Here’s how you can ensure access to halal food while traveling: Research Halal Restaurants: Use online guides, apps, and social media groups to locate certified halal dining options. Shop for Groceries: If halal restaurants are scarce, visit local markets to purchase fresh ingredients for simple meal preparation. Carry Snacks: Pack non-perishable halal snacks to sustain you during long flights or layovers. 3. Keep Up with Daily Prayers Prayer anchors your faith, even on the move. Here are tips to help you maintain this essential practice: Utilize Airports and Rest Stops: Many major airports and public areas provide prayer rooms or quiet spaces suitable for worship. Combine Prayers if Necessary: When your schedule is tight, take advantage of the flexibility in Islamic prayer practices by combining prayers. Set Reminders: Use technology to set prayer time alerts and ensure you don’t miss your prayers. 4. Reflect During Travel Time Travel time offers unique opportunities for spiritual growth and reflection: Read or Listen to Religious Texts: Carry a pocket-sized Quran or download an audio version for easy access. Make Dhikr: Engage in the remembrance of Allah during quiet moments. Admire Creation: Reflect on the beauty of your surroundings as a testament to Allah’s magnificence. 5. Balance Leisure with Worship Travel often includes leisure activities, but you can integrate spirituality into your adventures: Start Your Day with Worship: Begin each day with Fajr prayer and Quranic recitation to set a positive tone. Incorporate Faith into Activities: Include visits to Islamic historical sites, local mosques, and sacred landmarks in your itinerary. End Your Day in Reflection: Before sleeping, review the day’s experiences and express gratitude to Allah for the blessings. Conclusion With thoughtful planning and mindfulness, it is possible to stay deeply connected to your faith while traveling. Combining spiritual practices with exploration creates meaningful and enriching journeys. For additional tips and resources on staying spiritually grounded, visit IslamTeaching.com. Let your travels bring you closer to Allah and deepen your spiritual life. -
Muhammad Shoaib started following محمد حسن عطاری
-
quran What is meant by 'stones' in Surat Al Baqarah
abuislam replied to shehzad3's topic in اسلامی خبریں
Great post! It's always enlightening to learn about the deeper meanings in the Quran. The mention of 'stones' in Surah Al-Baqarah can be understood as a metaphor, referring to hardened hearts that reject guidance, much like how stones are impervious to change. It's important to reflect on this and work towards a heart that's open to receiving Allah's mercy and guidance. Just as with Surah Yaseen, where we find guidance on the oneness of Allah and the importance of following His guidance, we should aim to have hearts that are receptive to His mercy. Looking forward to learning more on this topic!